ن لیگ کی قیا دت کے غبارے سے ہوا نکل گئی

Published on July 26, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 522)      No Comments

قا رئین محتر م mail.google.com
مسلم لیگ ن کی حکو مت سے عوامی تو قعا ت حد سے زیا دہ تھیں لیکن ن لیگ کی قیا دت نے ابھی تک عوام کی امیدوں پر پا نی پھیرا ہوا ہے ۔الیکشن سے قبل عوام سوچ رہی تھی کہ ہمیں مسا ئل سے چھٹکا را مل جا ئے گا لیکن ڈیڑ ھ سا ل کا عر صہ گز ر چکا ہے تا حا ل مسا ئل جو ں کے تو ں ہیں ۔ابھی تک حکو مت کے نما ئند و ں کی طر ف سے عوام کو کو ئی تسلی بخش جو اب نہیں مل رہا ہے ۔گز شتہ دنو ں راقم اپنے دوستو ں کے ہمر اہ ایک مقا می ہو ٹل پر گپ شپ میں مصروف تھا کہ ان دوستوں میں ایک معتبر دوست جس نے کچھ عر صہ پہلے میا ں نواز شر یف سے ملا قا ت کی اور انکی نیو ز تقر یبا تما م مقا می اخبارات میں شا ئع ہو ئی ۔اس وفد نے میا ں نواز شر یف سے اپنے گا ؤ ں کیلئے تقر یبا ڈیڑ ھ کروڑ روپے کی گر انٹ منظور کر وائی ۔دوست نے راقم کو اس با ت سے آ گا ہ کیا کہ وزیر اعظم کے پر سنل سیکر ٹر ی نے مجھے کہا کہ مسلم لیگ ن کے جو ایم این ایز یا ایم پی ایز منتخب ہو تے ہیں ان کے پا س ذاتی دس ہزار سے زائد ووٹ نہیں ہو تے اور انکی جیت مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے مر ہو ن منت ہو تی ہے ۔جب راقم نے انکی بات سنی اس با ت سے اتفا ق کیا کہ میا ں نواز شر یف کاصو بہ پنجا ب میں واقعی ووٹ بنک ہے لیکن اتنی با ت بھی نہیں کہ وہ منتخب ارکا ن کو اپنی ووٹ بنک پر منتخب کروائیں ۔
راقم عوام کے سا منے حلقہ این اے اکسٹھ کی ایک مثال پیش کر تا ہو ں ۔2010میں جب سر دار فیض ٹمن نے استعفی دیا تواس حلقے میں ضمنی الیکشن کا اعلا ن ہوا تو مید ان میں تین امیدواروں نے چھلا نگ لگا دی ۔مسلم لیگ ن کے ملک کبیر ایڈووکیٹ اوردوآ زاد امید وار ملک سلیم اقبا ل اور سر دار منصور حیا ت ٹمن مید ان میں آ گئے اور ملک سیلم اقبا ل نے اپنے طر یقہ کا ر کے مطا بق اپنی الیکشن مہم کا آ غاز کر دیا اور جو ڑ تو ڑ میں بھی مصروف عمل ہو گئے ۔انکے مقا بلے میں ملک کبیر ایڈووکیٹ کی الیکشن مہم کا آ غاز دلہہ ہا ؤس سے کیا گیا جس میں حمز ہ شہبا ز شر یف اور کیپٹن صفدر اعوان نے اپنے ہا تھو ں نے سر خ فیتہ کا ٹا ۔مسلم لیگ ن کی قیا دت نے جب سر وے کیا تو انہو ں نے اپنا ٹکٹ تبد یل کر کے سر دار ممتاز خا ن ٹمن کو دے دیا ۔اگر ملک کبیر ایڈووکیٹ اور ملک سیلم اقبا ل کا مقا بلہ ہو تا تو اکثر یتی رائے کے مطا بق جیت ملک سیلم اقبا ل کی یقینی تھی۔ ٹکٹ تبد یل ہو نے کے بعد ملک سیلم اقبا ل نے الیکشن لڑ نے یا نہ لڑ نے کے با رے میں سنجید گی سے سوچا اور الیکشن سے دستبردار ہو گئے۔مسلم لیگ ن کی قیا دت ایم این ایز کو با ر با ر ایک ہی با ت با ور کر اتی ہے کہ ووٹ شیر کے ہیں۔اگر یہ دعوی ٹھیک ہو تا انھیں ضمنی الیکشن میں اپنی شکست یقینی دیکھ کر اپنا ٹکٹ تبد یل نہ کر نا پڑ تا۔ اگر ٹکٹ تبد یل نہ ہو تا تو کم از کم میا ں بر ادران کو یہ واضح ہو جا تا کہ ووٹ صر ف ہما رے نہیں بلکہ جیت کیلئے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے سا تھ سا تھ حلقہ میں مضبو ط امید وارکا ہو نابھی ضروری ہو تا ہے ۔
سر دار ممتاز خان ٹمن نے ضمنی الیکشن میں بھا ری ما رجن سے جیت کر ن لیگ کی قیا دت پریہ ثا بت کر دیا کہ میر ے پا س ذاتی ووٹ بنک ہے اور مسلم لیگ ن کی قیا دت کو یہ حقیقت یقیناًپہلے سے ہی معلو م تھی۔جیت کے بعدمسلم لیگ ن کی قیا دت پر یہ ذمہ داری عا ئد ہو تی تھی کہ وہ اس حلقے کیلئے کو ئی میگا پر وجیکٹ مکمل کر واتی۔2013کے قو می الیکشن میں سر دار ممتاز خا ن ٹمن اور سا بق ڈپٹی وزیر اعظم چو ہد ری پر ویز الہی کے درمیا ن کا نٹے دار مقا بلہ ہوا جس میں سر دار ممتاز خا ن ٹمن نے چو ہد ری پر ویز الہی کو شکست سے دوچا ر کر دیا اور چو ہد ری پر ویز الہی کے اربو ں روپے کے کا مو ں کو عوام نے مستر دکر دیا ۔میا ں بر اردان کے دما غ پر یہ با ت سوار ہے کہ ضمنی الیکشن اور 2013کے قو می الیکشن میں ایم این اے اور ایم پی ایز کی جیت مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کی بد ولت ہو ئی ۔اس با ت میں کسی حد تک حقیقت بھی ہے کہ ضمنی الیکشن حکو متی ٹکٹ کی سپو رٹ اور قو می الیکشن میں نو از شر یف کے پا نچ مئی کا جلسہ نے تلہ گنگ میں الیکشن کا پانسہ پلٹ دیا لیکن اس میں امید واروں کا اپنا ذاتی ووٹ بنک انکی رات دن ایک کر کے چلا ئی گئی الیکشن کمپین اور اسکے علا وہ مقا می سطح پر دھڑوں کی انکو حا صل سپو رٹ اور امید واروں کا اپنا ذاتی اثر ورسوخ بھی انکی جیت میں ایک کلید ی کر دار رکھتا ہے ۔صر ف مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر مسلم لیگ ق کے مضبو ط تر ین پینل جس میں سا بق ڈپٹی وزیر اعظم چو ہد ری پر ویز الہی ،سر دار امجد الیا س اور سر دار غلا م عبا س کو شکست دینا نا ممکن تھا اسکے لیے مسلم لیگ ن کا ٹکٹ اور اسکے سا تھ مضبو ط اور اپنا ذاتی ووٹ بنک رکھنے والے امید وار بھی ضروری تھے۔کیو نکہ چو ہد ری پر ویز الہی نے عر صہ دس سا ل سے حلقہ این اے اکسٹھ کو فو کس کیا ہوا تھا اور انہو ں نے تلہ گنگ میں اربو ں روپے کے تر قیا تی کا مو ں کا جا ل بچھا دیا تھا اور انکے دست راست حا فظ عما ر یا سر ہر وقت لو گو ں کے سا تھ رابطے میں تھے اور انکے مسا ئل تر جیجی بنیا دوں پر حل کر تے تھے ۔ انکو شکست دینے کیلئے سر دار ممتا ز ٹمن جیسے مضبو ط اور اپنا ذاتی ووٹ بنک کے ما لک امید وار اور انکے سا تھ ایک مضبو ط پینل کی ضرورت تھی۔مسلم لیگ ن کی قیا دت کو یہ کر یڈ ٹ جا تا ہے کہ انہو ں نے قو می الیکشن میں ایک مضبو ط پینل تشکیل دے کر مید ان میں اتارا،جو ہی مسلم لیگ ن کی فتح کا سبب بنا ۔
حلقہ این اے اکسٹھ کوقو می الیکشن میں تما م نیشنل میڈ یا نے فو کس کیا ہوا تھا اور پو رے پا کستا ن کی نظر یں اس حلقے کے رزلٹ پر جمی ہو ئیں تھیں کیو نکہ یہا ں سے سا بق ڈپٹی وزیر اعظم چو ہد ری پر ویز الہی الیکشن لڑ رہے تھے اور انکو سا بق وفا قی حکو مت یعنی کہ پیپلز پا رٹی کی مکمل سپو رٹ حا صل تھی ۔انکے پینل کے مقا بلے میں مسلم لیگ ن کی شکست یقینی نظر آ رہی تھی لیکن تلہ گنگ کی عوام نے میا ں نواز شر یف کے جلسے میں کیے وعدوں پر ایک دفعہ پھر اعتبا ر کیا اور مسلم لیگ ن کے امید واروں کیلئے ووٹوں کے انبار لگا دئیے جو انکی فتخ کا سبب بنے اور تلہ گنگ کی عوام
نے مسلم لیگ ن کی قیا دت کو ایک دفعہ پھر سر خرو کیا اب مسلم لیگ ن کی قیا دت اور وزیر اعظم میا ں محمد نواز شر یف کا فر ض بنتا ہے کہ وہ تلہ گنگ کی محرومیو ں کا ازالہ کر یں اور تلہ گنگ کیلئے میگا پر وجیکٹ شروع کر یں ۔ اسکے علا وہ میا ں نواز شر یف اپنے کیے ہو ئے وعدوں کے مطا بق تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دلوائیں اور سا تھ سا تھ تلہ گنگ کیلئے مو ٹروے ،یو نیو رسٹی سمیت دیگر وعدوں کی تکمیل کر یں ۔
گز شتہ دنو ں ایم این اے سر دار ممتاز خا ن ٹمن کے سا تھ راقم کی کو ٹگلہ ہا ؤس میں افطا ر پا رٹی میں ملا قا ت ہو ئی جس میں ایم این اے کا کہنا تھا کہ مجھے تلہ گنگ کی غیور عوام پر فخر ہے کہ انہو ں نے مجھے تیسر ی با ر ممبرقو می اسمبلی منتخب کیا ۔2013کے الیکشن میں جو عوام سے وعدے کیے گئے ہیں انکی تکمیل کیلئے میں تن من دھڑ کی بازی لگا کر پورا کر نے کی کو شش کروں گا ۔تلہ گنگ ضلع کا ایشو مسلم لیگ ن کی اعلی قیا دت کو با ور کروا دیا ہے کہ تلہ گنگ کی عوام کا ایک ہی مطا لبہ ہے کہ تلہ گنگ کو جلد از جلد ضلع کا درجہ دیا جا ئے ۔ایم این اے کا کہنا تھا کہ 1993میں جب میں ممبر قو می اسمبلی منتخب ہوا تو میں نے حلقہ پی پی با ئیس خا طر خو اہ تر قیا تی کا م کر وا تھے ۔انہو ں نے مجھے 2010اور2013میں دل کھو ل کر مجھے ووٹ دئیے اور ووٹروں اور سپو ٹررز نے اپنے ذاتی خر چے کر کے میر ی الیکشن مہم چلا ئی تھی میں انکا تہہ دل سے مشکو ر ہو ں اور آ ئند ہ بھی جو انکی خد مت ہو سکی ضرور کر وں گا ۔
اہلیا ن پا کستا ن اورقا رئین کوراقم اور ادارہ کی طر ف سے ایڈوانس عید الفطر مبا ر ک ہو ۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Weboy