عدالتی معاملات آڑے نہ آتے تو بورڈ کی سربراہی چھوڑ چکا ہوتا ۔نجم سیٹھی

Published on July 31, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 506)      No Comments

55
لاہور ۔۔۔ سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد بار بار یہ بات دہرائی تھی کہ اپنی میڈیا کی مصروفیات کو ترجیح دیتا ہوں، وزیر اعظم کی طرف سے جو ٹاسک ملا اسے مکمل کرتے ہی چلا جاؤں گا۔ عدالتی معاملات آڑے نہ آتے تو میں بورڈ کی سربراہی چھوڑ چکا ہوتا ۔ ایک دیئے گئے انٹرو یو میں نجم سیٹھی نے کہا کہ نئے چیئرمین پی سی بی کو ہرمعاملے پر جوابدہ ہونا پڑے گا،اچھی سرگرمیوں کا تسلسل یقینی بنانے کیلئے گورننگ بورڈ کا رکن بننے کا فیصلہ کیا تھا ۔ پی سی بی کا نیا آئین جمہوری تقاضوں کے عین مطابق ہے۔ نئے چیئرمین کو اپنے اقدامات کیلئے جوابدہ ہونا پڑے گا، کسی بھی معاملے میں فیصلے کے حوالے ان سے بات کرینگے، اگر رضا مند ہوئے تو بات آگے بڑھائیں گے، اگر ایسا نہ ہوا تو دلائل سے سمجھانے کی کوشش کرینگے،جواب میں اگر ان کی بات میں وزن ہوا توہم سپورٹ کرینگے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ ہیڈ کوچ کے تقرر پر تنازعات پیدا کرنامایوس کن تھا، اس عہدے کو اثرو رسوخ سے حاصل کرنے کی کوشش کرنے والوں نے وقار یونس کی مخالفت شروع کردی۔ان میں محسن حسن خان پیش پیش تھے، سابق ٹیسٹ کرکٹر کی تین بار درخواستیں رد ہوئیں، انھوں نے کسی کے اکسانے پر ہمارے خلاف مہم شروع کردی، اس میں کوئی شک نہیں کہ وقار یونس ہی بہترین انتخاب تھے۔ انھوں نے کہا کہ بورڈ میں فضول اخراجات کی بھرمار تھی جس کو روکنے کی کوشش کی تو بھی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، سلیکشن کمیٹی میں بھی اقربا پروری کی روایت ختم کرنے کیلئے میرٹ پر فیصلے کیے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress Themes