پیپلز پارٹی کے سابقہ دورِ حکومت میں 24 سے زائد قوانین کی منظوری دی گئی۔ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا

Published on August 8, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 325)      No Comments

77
کراچی۔۔۔ سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا ہے کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے پیپلز پارٹی کے سابقہ دورِ حکومت میں 24 سے زائد قوانین کی منظوری دی گئی جن میں کم عمری کی شادی،خواتین پر تشدد سمیت دیگر اہم مسائل شامل ہیں مگر بدقسمتی سے ملک کے کمزور عدالتی نظام اور انصاف میں تاخیر کے باعث قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے سے آج بھی خواتین مسائل کا شکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر عبد اللہ ذکی، سینئر نائب صدر مفسر اے ملک ، نائب صدر محمد ادریس، کے سی سی آئی کی وومن انٹر پرینور سب کمیٹی کی چیئر پرسن درشہوار نثار، سینئر وائس چیئر پرسن صلوت افضال اور کمیٹی کی ممبر خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں میں خواتین کے کردار کو مزید موثر بنانے کے لئے مشترکہ طور پر آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے اور ایسی خواتین کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنے چاہیئے جو ملکی معیشت میں مثبت کردار ادا کرنے کی خواہشمند ہیں۔ انہوں نے سندھ حکومت کی جانب سے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کئے گئے اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے نہ صرف آواز بلند کی بلکہ خواتین پر تشدد کے خلاف قوانین کی بھی منظوری دی۔ پیپلز پارٹی کو ملک کی واحد جماعت ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے جس نے ویمن ونگ قائم کیا جبکہ صوبہ سندھ کی پہلی گورنر بیگم رانا لیاقت علی خان کا تعلق بھی پیپلز پارٹی سے تھا۔ شہلا رضا نے کہا کہ موجودہ حالات میں خواتین کا معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینا ناگزیر ہو گیا ہے جبکہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں اور ہر پلیٹ فارم کوبروئے کار لایاجائے تاکہ خواتین پر تشدد کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں پُرزور الفاظ میں مذمت کی جاسکے۔ انہوں نے صوبے کی بے بس خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے خواتین تاجروں پر زوردیا کہ وہ اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر عبد اللہ ذکی نے معاشی ترقی میں خواتین تاجروں کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ صوبے کی معاشی وسیاسی سرگرمیوں میں خواتین کی نمائندگی بڑھائی جائے تاکہ وہ بھی ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے میں مزید موثر کردار ادا کرسکیں۔ عبد اللہ ذکی نے کہا کہ کراچی چیمبرآف کامرس خواتین کے حقوق کی آواز بلند کرنے کے حوالے سے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے جس کا اندازہ آج کے اجلاس میں خواتین کی بڑی تعداد میں شرکت سے لگایا جاسکتا ہے۔ کے سی سی آئی کی وومن انٹرپرینور سب کمیٹی کی چیئر پرسن درشہوار نثار نے کہا کہ وقتاً فوقتاً کتنے بھی بڑے دعوے کئے جائیں مگر آج بھی پاکستانی خواتین مردوں کی سوسائٹی میں غیر امتیازی سلوک کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا موثر اور قابل رسائی پلیٹ فارم کی فراہمی انتہائی ضروری ہے جس کے ذریعے مظلوم خواتین ظلم کے خلاف آواز بلند کرسکیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Premium WordPress Themes