مردوں کی حکمرانی میں آج بھی خواتین عام زندگی میں محفوظ نہیں ہیں، طلال فرحت

Published on August 29, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 579)      No Comments

P1070298
لاہور(یواین پی) میں سمجھتا ہوں کہ مردوں کی حکمرانی میںآج بھی خواتین عام زندگی میں محفوظ نہیں ہیں، اسی لیے مردوں کی حکمرانی میں جینے والی خواتین کو برابری کی بنیاد پر حقوق دینے پر کہانی میں جڑے ان کے مسائل کو دکھایا جائے گا، قریبی دو ممالک کے فنکار وں سے بات چیت جاری ہے ، کراچی میں عنقریب آڈیشنز شروع ہونے والے ہیں ، ان باتوں کا اظہار طلال فرحت نے مقامی اسٹوڈیو کی آڈیو ریکارڈنگ میں ایک ملاقات میں کہی، انہوں نے کہا کہ اب ہماری فلم کی کہانیاں منفرد مختلف انداز کی ہونی چاہئیں کہ انہیں فیملی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھا جاسکے، اپنے تہذیب وتمدن اور معاشرتی اقدار کودیکھتے ہوئے ایسی کہانیوں کا انتخاب کریں کہ جس میں انٹرٹینمینٹ بھی ہو اور سبق بھی، ماضی کے فکاروں کے معاوضوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ان اداکاروں اور اداکاراؤں کو بھی اندازہ ہو گیا ہے کہ میڈیا کی روز افزوں ترقی نے سب کے لیے دروازے کھول کر رکھ دیئے ہیں، جس میں جتنا ہنر ہے وہ ہنر دکھلا کر اپنے نام کو کام کے ساتھ جوڑ کر ترقی کر رہا ہے، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ نئے فنکاروں کو لے کر ایک اچھی فلم بنائی جا سکتی ہے اورآج کے دور میں جدید ٹیکنالوجی کی بدولت پروجیکشن بھی کچھ اس انداز سے ہونی چاہیئے کہ لوگ دیکھ کر یہ تو کہہ سکیں کہ ہاں! یہ معیار ہے اس فلم کا اور ہم مقابلہ کر سکتے ہیں اب دیگر ممالک کی فلموں سے نیز پھر لوگ یہ بھی نہ کہہ سکیں گے کہ دوسرے ممالک کی فلموں کی نمائش کو پاکستان میں ممنوع قرار دیا جائے، انہوں نے کہا کہ ہماری فلموں کا معیار وہ نہیں جو دوسرے ممالک کی فلموں کا ہے کوشش یہ کی جائے کہ ہم نئے سبجیکٹس پر فلم بنا کر دیگر ممالک کی مقابلہ کرسکیں،آنے والی چند فلموں کی ٹریلرز کو دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ ہماری فلم انڈسٹری کے کندھے اب مضبوط ہونا شروع ہو گئے ہیں، عنقریب جو فلمیں ریلرز ہوئیں اور جو آنے والی ہیں، ان کے معیار کو دیکھ کرکہاجا سکتا ہے کہ انشا اللہ وہ دن دور نہیں کہ جب ہماری فلم انڈسٹری کا سورج ایک نئے انداز سے طلوع ہوگا، اس کے لیے ہم سب کومل کر جدوجہد کرنی ہوگی، اس سلسلے میں میری کوشش ہے کہ حکومتی نمائندوں سے مل کر فلم انڈسٹری کے میں بزنس کر کے حکومت کو ریوینوکی مد میں لاکھوں روپے کا پلان دے سکوںٓ اس قدم سے کم ازکم یہ تو ہو سکے گا کہ فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد کے گھروں کا چولھا جل سکے، اپ کمنگ پروجیکٹ کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ وہ ایک فیچر فلم کی پلاننگ کر رہے ہیں، جس کی کہانی دو ممالک میں بسنے والے خاندان کی ہے، جس میں لڑکیوں اور خواتین کے مسائل کو زیر بحث لایا گیا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ مردوں کی حکمرانی میںآج بھی خواتین عام زندگی میں محفوظ نہیں ہیں، اسی لیے مردوں کی حکمرانی میں جینے والی خواتین کو برابری کی بنیاد پر حقوق دینے پر کہانی میں جڑے ان کے مسائل کو دکھایا جائے گا، قریبی دو ممالک کے فنکار وں سے بات چیت جاری ہے ، کراچی میں عنقریب آڈیشنز شروع ہونے والے ہیں ، ان سے جب پوچھا کہ فلمسٹار میرا جی کو اس فلم میں لینے کا فیصلہ کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ میں نے اُن کے ساتھ ایک فلم میں کام بھی کیا ہے،انشااللہ امید ہے کہ انہیں بھی اس فلم کا حصہ بنایا جائے گا اور میرا جی ایک ویل ٹیلنٹڈ اداکارہ ہیں، اُن سے ابھی اس سلسلے میں بات چیت نہیں ہوئی ہے، جلد اس سلسلے میں رابطہ کریں گے اور میں جانتا ہوں کہ وہ اپنے کام میں نہایت پروفیشنل ہیں، ہمیں منع نہیں کریں گی نیزجب اپنے فلم کے کردار کے بارے میں انہیں پتہ چلے گا تویقیناًوہ کام کرنے کی حامی ضروربھریں گی، ایک مختلف انداز سے ان کا کردار اس فلم میں شامل کیا جائے گا جسے دیکھ کر عوام یقیناًیہ ہی کہے گی کہ میرا جی نے اپنے اس کردار کو ادا کرکے فن کا حق ادا کر دیا ہے،کاسٹنگ کے حوالے سے دیگر کاسٹ سے متعارف کرنے کی عنقریب خوشخبری آپ کے توسط سے عوام کو دیں گے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog