چھ ستمبر ! یوم دفاع کے موقع پر ۔۔۔

Published on September 6, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 1,265)      No Comments

yasen_of_Graphic1
کچھ دن قوموں کی زندگی میں بڑے خاص ہوتے ہیں جوہجوم کو قوم بنا دیتا ہے،انہی دنوں میں سے ایک دن 6ستمبرہے جویوم دفاع کے طور پر منایا جاتا ہے موجودہ وقت میں ہمیں اسی جذبہ اتحاد کی ضرورت ہے جو پاکستان کو بحران سے نکال سکے ۔دس لاکھ سے زائد آئی ڈی پیز اپنے وطن میں بے وطن ہیں ۔اسلام آباد میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنا دیا ہوا ہے ۔جس سے ملک میں ایک اضطراب اورجمود کی صورت ہے ۔کیا ہو گا ؟کا سوال ہر فرد کی زبان پر ہے،اس بحران کے اندر سے انشا اللہ ملک و قوم کے لیے ترقی ،کامیابی و کامرانی کاایک نیا راستہ نکلے گا ،جمہوریت اورملک و قوم کو ترقی کے راستے پر ڈالنے ،سمت اور رفتار کے درست کرنے،کھرے کھوٹے کو الگ کرنے،سچ جھوٹ کو عیاں کرنے ، کے لیے ایسے لمحات ضروری ہوتے ہیں ۔جب اسے کسی چیلنج کا سامنا ہوتا ہے اس سے قوم کی صلاحیتیں نکھر کر سامنے آتی ہیں ۔بقول علامہ اقبال
خدا تجھے کسی طوفان سے آشنا کر دے کہ تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں
اس وقت بھی ہماری قوم ومصائب و آلام اور مشکلات میں گھری ہوئی ہے ۔ناامیدیوں اورمایوسیوں کے منحوس سائے ہیں ۔ستمبر کا مہینہ ہم کو یہ یاد دلاتا ہے کہ فوج ، عوام اور حکومت مل کر مشکل سے مشکل حالات کا بخوبی مقابلہ کر سکتی ہے آج ہمارادشمن ہمارے ساتھ جنگ لڑنے کی بجائے ثقافتی محاذ پر جنگ لڑ رہا ہے عوام ،حکومت اور افواج کے مابین نفرتیں پھیلانے کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے ،اس کے لیے ان کا اپنا میڈیا اور بدقسمتی سے پاکستانی میڈیا میں سے کچھ عناصر بھی ساتھ دے رہے ہیں ۔آج پاکستان کے صاحب اقتدار اور عوام کو نظریاتی جنگ کے محافظ بن کر میدان عمل میں آنا چاہیے ۔اور دشمن کے پروپیگنڈے کا بھر پور جواب دینا چاہیے ۔6 ستمبر 1965 کو بھارت نے جب پاکستان پر شب خون مارا تو وہ اس وقت اپنی افرادی قوت ،اسلحہ کے انبار اور عالمی سپر طاقتوں کی سر پرستی کی وجہ سے تکبر ،غرور تھا مگر بھارت کو اس جنگ میں منہ کی کھانی پڑی ۔ دشمن نے کہا تھا کہ بھارتی فوج دوپہر کا کھا نا لاہور فتح کرنے کے بعد لاہور میں ہی کھائے گی۔ مگر وہ ایک بات بالکل بھول گئے کہ جذبے ناقابل تسخیر ہوتے ہیں ۔ اس جذبے کی وجہ سے پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بن گئی۔بی بی سی نے تو یہ خبر نشر کر دی تھی کہ لاہور پر بھارت کا قبضہ ہو گیا ہے۔ ظاہر ہے یہ بات بی بی سی کو معلوم تھی اور نہ بھارت کو کہ ہندوستان کا مقابلہ محض ٹینکوں یا توپوں سے نہیں قوت ایمانی سے ہے۔اگلے روز یہی نشریاتی ادارے بھارتی افواج کا مضحکہ اڑاتے نظر آئے۔ اسکوارڈن لیڈر ایم۔ایم عالم نے دشمن کے پانچ ہنٹر جہاز چند سیکنڈوں میں زمین بوس کر کے فضائی جنگ کی تاریخ میں نیا ریکارڈ قائم کیا۔ہماری سمندری حدود کی پاسبان پاک بحری نے سمندری سرحدوں کا نہایت خوش اسلوبی سے دفاع کیا۔اسی طرح چونڈہ میں ٹینکوں کی جنگ کو دنیا کی دوسری بڑی جنگ سمجھا جا تا ہے۔ دوسری طرف ان بھارتی ٹینکوں کا مقابلہ کرنے کے لئے کوئی اعلیٰ قسم کی ٹیکنالوجی نہیں تھی۔ بلکہ پاکستانی بہادر جوان تھے۔ انہیں اپنی جان کی کوئی پروا نہیں تھی بلکہ انہیں تو اپنے وطن عزیز کی سلامتی چاہئے تھی۔ اس جنگ میں ریڈیو پاکستان کا کردار ناقابل فراموش ہے جس نے پروپیگنڈے کے محاذ پر بہترین صلاحیت کا مظاہرہ کیا شاعروں کے لکھے ہوئے اور گلوکا روں کے گائے قومی نغموں کو ریڈیو نے ملک کے گلی کوچے میں عام کر دیا۔س طرح پاک افواج نے بری ،بحری اور فضائی تینوں میدانوں میں بھارتی عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ پاکستان کی عوام نے جنگ کے ان سترہ دنوں میں مکمل جذبہ ایثار کا مظاہرہ کیا۔ان سترہ دنوں میں پورے پاکستان میں قتل ، ڈکیتی ، چوری ، کی ایک بھی واردات نہیں ہوئی ۔ فوج کے لیے گاڑیوں کی ضرورت پیش آئی تو مرسیڈز کاروں کی لمبی قطار سرحدوں پر نظر آئی ۔زخمیوں کے لیے خون کے عطیے کی اپیل کی جاتی تو ہسپتالوں کے باہر لمبی قطار یں لگ جاتیں۔حملہ کی خبر سن کر دیہاتی لاٹھیاں اُٹھاکر دشمن کا سر کچلنے کے لیے چل پڑے ۔ہم نے اس جنگ کو جیت لیا مگر ہمارے مقاصد پورے نہیں ہوئے یہ کیسی جیت ہے جب مقاصد پورے نہیں ہوئے ہاں ہم نے اس جنگ میں اپنا دفاع کر لیا تھا بہت سی قربانیاں دے کر شہادتیں دے کر ۔مگر کشمیر جو ہماری شہ رگ ہے اس پر ابھی تک بھارت کا قبضہ ہے ۔جونا گڑھ،حیدرآباد دکن،مناوادر کو ہمارے حکمران اور عوام بھول گئے ۔ان کے لیے موثر آواز نہیں اٹھائی جا رہی ۔ہماری خارجہ پالیسی خوف اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ایک خاص بات یہ کہ جنگ ستمبر نہر بی آر بی پر لڑی گی کہ دشمن کو اسے دوسری طرف روک لیا گیا ۔اس نہر میں پانی مرالہ سے آتا ہے ،چناب کا پانی روکنے کا جو بھارت نے منصوبہ بنایا ہے اس سے نہر بی آر بی کا پانی خشک ہو جائے گا جو ہماری دفاعی لائین ہے ۔ اسی طرح جب بھارت کا دل چاہتا ہے وہ پانی چھوڑ دیتا ہے جس سے سیلاب آ جاتا ہے ۔بھارت کی پانی کے معاملے میں دہشت گردی جاری ہے ۔اس لیے میری پوری قوم سے اپیل ہے کہ وہ ان محاذوں پر توجہ کرے اور آج اس یوم دفاع کے موقع پر ہم کو اپنے اندر اسی جذبہ ایمانی کی ضرورت ہے ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Themes