تا جدار ختم بنو ت کا نفر نس

Published on September 27, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 375)      No Comments

Malik Arshad Kotgullah
قا رئین محتر م :تلہ گنگ دوسر ی سا لا نہ تا جد ار ختم نبو ت کا نفر نس 18ستمبر کو تلہ گنگ پلا ٹ والی مسجد میں منعقد ہو ئی جس میں ملک بھر کے علما ء ومشا ئخ کے علا وہ مقا می علما ء نے کثیر تعداد میں شر کت فر ما کر اس با رونق محفل کو چا ر چا ند لگا دئیے ۔در حقیقت اس محفل میں شر کت ایما نی تقا ضا بھی ہے اور خیر و بر کت کا ذریعہ بھی ہے ۔اس کا نفر نس میں مفتی محمد حنیف قر یشی روالپنڈ ی ، غلا م اللہ بخش تو نسو ی ،محمد رضا ثا قب مصطفا ئی،علا مہ غفرا ن محمود سیا لو ی ،سید شمس الر حمن مشہد ی سیا ل شر یف اور مقا می علما ء نے اپنے اپنے انداز میں خطا ب کیا اور عقید ہ ختم نبو ت پر روشنی ڈالی۔اس کا نفر نس میں ہر مسلک اور مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شر کت کی اور سو ل سوسا ئٹی کے مختلف شعبہ جا ت اور صحا فی برا دری نے بھی بھر پورانداز میں شر کت کی ۔
اتنی بڑ ی کا نفر نس کا انعقا د یقیناًایک مشکل مر حلہ ہے اور اس کیلئے بہت بڑ ی ما لی اسبا ب کی بھی ضر روت ہو تی ہے لیکن ختم نبو ت کے پر وانے اور حضور ﷺ کے عا شقان اور ان پر جا ن نچھاور کر نے والوں کیلئے یہ کا نفر نس اپنے گھر با ر اور ما ل ودولت سے زیا دہ عز یز ہے ۔اس کا نفر نس کے انعقا د میں جن شخصیا ت نے بڑ ھ چڑ ھ کر حصہ لیا انکے نا م لکھنا اور تذکر ہ کر نا شا ید انکو برا لگے لیکن کا نفر نس کے انتظا ما ت اور کا میا ب انعقا د کو دیکھ کر ان لو گو ں پر ہمیں فخر کر نا چا ہیے اور ان کا تذ کر ہ نہ کر نا بھی زیا دتی ہو گی ۔ان شخصیا ت میں سر فر ست تلہ گنگ کی معز ز شخصیت ڈاکٹر حا فظ بشیر احمد ملک ہیں جو کسی تعا رف کے محتا ج نہیں ۔ختم نبو ت کا نفر نس ہویا کو ئی اور دینی پر وگر ام ،ڈاکٹر حا فظ بشیر احمد ملک حقیقی نما ئند گی کر تے ہو ئے نظر آ ئیں گے ۔اس کا نفر نس کے انعقادکے انتظا ما ت کیلئے ڈاکٹر بشیر احمد ملک ہر وقت انتظا میہ سے رابطے میں رہے اور کا نفر نس والے دن شا م تین بجے سے لے کر کا نفر نس کے اختتا م تک مو جو د رہے ۔تما م آ نے والے علما ء کر ام اور دیگر معز ز مہما نو ں کا استقبا ل کر تے رہے ۔اسکے علا وہ مو لا نا صا بر ایو ب نقشبند ی کی کا وشیں بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔اس کا نفر نس میں انکا بہت زیا دہ ایکٹو رول رہا تما م علما ء سے انہو ں نے فر دا فر دا رابطہ کیا اور پھر ان سے رابطے میں رہ کر انکی شر کت کو یقینی بنا یاکا نفر نس کے تما م انتظا ما ت حا فظ صا بر ایو ب اور انکی تیا ر کر دہ ٹیم نے سنبھا لے ۔
حا فظ صا بر ایو ب نے اسطر ح کے پر وگر ام کے لیے ایک پو ری ٹیم مر تب کی ہو ئی ہے اور انکے پو رے ملک میں تعلقا ت اور روابط ہیں ۔مو لا نا صا بر ایو ب کی شخصیت ہما رے لیئے با عث فخر ہے کہ انہو ں نے انتہا ئی کم عر صہ اور جو انی میں ہی علما ء کی بز م میں ایک مقا م بنا لیا ہے ۔اسکے سا تھ سا تھ غو ری بر ادران بھی ختم نبو ت کا نفر نس کے انعقا د کی تیا ریوں میں پیش پیش نظر آ ئے ۔ختم نبو ت کا نفر نس کاپیغا م تلہ گنگ اور گر دونو اح میں پہنچنے میں علا مہ محمد زبیر اسلم چشتی اور حا جی محمد عثما ن عطا ری نے دن رات ایک کر کے اہم رول ادا کیا اور کا نفر نس کی کا میا بی میں خو ب حصہ ڈالا ۔راقم کی مو لا نا حا فظ صا بر ایو ب نقشبند ی سے ملا قا ت ہو ئی تو انکا کہنا تھا کہ ہر کا نفر نس کے بعد ہما ری ممبر ان کمیٹی کی ایک میٹنگ کا انعقا د کیا جا تا ہے جس میں جو کا نفر نس میں رہ جا نے والی کمزوریوں کو دور کر نے کیلئے منصو بہ بند ی کی جا تی ہے ۔انکا مز ید کہنا تھا کہ گیا رہ اکتو بر رات کو پچنند میں ختم نبو ت کا نفر نس کا انعقا د کیا جا رہا ہے جس کی سر پر ستی راقم کے استا د محتر م پیر سید معین شا ہ صا حب کر رہے ہیں جس میں القمر ویلفیئر سو سا ئٹی اور بز م کا رواں عشق مصطفی ﷺ بھی اپنا پو ر ا پو را حصہ ڈالے گے ۔تما م اہل علا قہ سے شر کت کی پر زور اپیل کی جا تی ہے ۔
مسلما ن ہو نے کے لیے عقید ہ تو حید کے بعد عقید ہ ختم نبو ت پر یقین ہو نا ضر وری ہے ۔ہما را ایما ن ہے کہ حضور ﷺ اللہ کے آ خر ی نبی ہیں اور ان کے بعد نبو ت کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند ہو چکا ہے لیکن مرزا غلا م احمد قا دیا نی نے نبو ت کا دعو ی کر کے فتنہ کھڑا کر نے کی کو شش کی جس پر علما ء حق نے اس کا راستہ روکنے کے لیے بھر پو ر جد وجہد کی علما ء کر ام اور اولیا ء کر ام کی کو ششو ں سے با لآ خر پا کستا ن کی قو می اسمبلی میں قا دیا نیو ں کے کفر کا بل پا س کیا ۔پا کستا ن کے قا نو ن کے تحت قا دیا نی اب پا کستا ن میں ایک غیر مسلم اقلیت ہیں اور ان پر کھلے عا م اپنے با طل عقید ے کی تر ویج پر پا بند ی ہے ۔ لیکن کچھ عر صہ پہلے تلہ گنگ کے مو ضع پچنند میں قا دیا نی بر ادری نے غر یب مسلما نو ں کی معا شی مجبو ریو ں اور دین سے لا علمی کی وجہ سے پیسے کے بل بو تے پر کھلے عا م قا دیا نیت کی تر ویج شر وع کر دی ۔جس پر مقا می علما ء کرام اور مجلس تحفظ ختم نبو ت نے قا دیا نیو ں کی سر گر میو ں کا نو ٹس لیتے ہو ئے ان کے خلا ف جد وجہد شر وع کی اور عوام کو قا دیا نیو ں کی حقیقت بتلا نے کے لیے پچنند کے مقا م پر ’’سا لا نہ ختم نبو ت کا نفر نس ‘‘اور ’’تا جد ار ختم نبو ت کا نفر نس ‘‘ کا آ غاز کیا ۔
ان کا نفرنسز کا بنیا دی مقصد عقید ہ ختم نبو ت کے حوالے سے مسلما نو ں میں شعو ر پید ا کر نا ہے عقید ہ ختم نبو ت کا تحفظ ہر مسلما ن پر فر ض اور اس حو الے سے اجتما عا ت کا ہو نا ضر وری ہے لیکن کیا ہی اچھی با ت ہو تی کہ اس اہم مذ ہبی فر یضہ پر الگ الگ اجتما عات کر نے کے بجا ئے تما م مسالک کے علما ء کرام اکھٹے ہو کر با ہمی اتحا د اور مشا ورت سے ایک ہی دن ایک جگہ پر بہت بڑ ے اجتما ع کا انعقا دکر کے قا دیا نیو ں کے کفر پر ضر ب کا ری لگا تے جس سے ختم نبو ت کے مسئلہ پر مسلما نو ں کی یکجہتی کا بھی اظہا ر ہو تا ۔امید ہے کہ آ ئند ہ کے لیے علما ء کرام کی طر ف سے راقم کی درخواست پر غور کیا جا ئے گا۔راقم اور ادارہ کی طر ف سے تما م مسلما نو ں سے اپیل ہے کہ مذ ہبی شعور حا صل کر نے کے لیے اور عقید ختم نبو ت کے تحفظ کے لیے مسا لک کی تفر یق کو با لا ئے طاق رکھ کر سچا مسلما ن اور عا شق رسو ل ﷺ ہو نے کا ثبو ت دیتے ہو ئے ان کا نفر نسز میں زیا دہ سے زیا دہ شر کت کر نی چا ہیے ۔
گز شتہ دنو ں راقم کو سنیئر صحا فی ملک افضل اعوان کی کا ل آ ئی کہ بر وز بد ھ اے سی اور ٹی ایم او کے خلا ف ایک احتجا جی ریلی نکا لی جا رہی ہے جس کی کو ریج کر نے کیلئے آ پ تشر یف لا ئیں ۔راقم اپنے دوست اشفاق احمد بلا ل آ با د کے ہمر اہ ریلی میں شر کت کیلئے پر یس کلب پہنچا تو وہا ں دیکھا تو متا ثر ین اسسٹنٹ کمشنر پر غم وغصہ کا اظہا ر کر رہے تھے ۔ریلی میں شر کا ء نے ’’گو اے سی گو‘‘ اور’’گو ٹی ایم او گو ‘‘ کے خلا ف نعر ہ با زی کر
کے خو ب بھڑاس نکا لی ۔سا تھ سا تھ اے سی اور ٹی ایم او کے تبا دلے کا مطا لبہ بھی جا ری رکھا ۔متا ثر ین میں سے ملک محمو د اور شیخ ضیا ء لبدر ایڈووکیٹ نے تلہ گنگ پر یس کلب میں صحا فیو ں سے گفتگو کر تے ہو ئے کہاکہ تلہ گنگ میں کہیں قا نو ن نظر ہی نہیں آ رہا ہے ،شہر کی حا لت دن بد ن ابتر ہو تی جا رہی ہے اور اسسٹنٹ کمشنر تنو یر الر حمن نے کئی ما ہ سے ٹی ایم اے کے کر ایہ داروں سے دوبا رہ نیا معا ہد ہ تحر یر کر نے میں آ ئے روزکو ئی نیا اعتراض لگا کر واپس بھیجوا دیتے ہیں ۔تلہ گنگ شہر میں یہ کر ایہ دار اسوقت سے ٹی ایم اے کے ہیں جس وقت انکی جگہو ں کی کو ئی ویلیو نہیں ہو تی تھیں اور لو گ ٹی ایم اے کا کر ایہ ادا نہیں کرسکتے تھے آ ج ان جگہو ں کی ویلیو میں اضا فہ ہوا ہے تو ہمیں انتظا میہ افسران کر ایہ کے معا ملے میں لا کھو ں روپے کی رشوت طلب کر رہے ہیں جو انکی مٹھی گر م کر ے گا اسی کا یہ دوبا رہ نیا معا ہدہ کر نے کیلئے تیا ر ہیں ۔
انکا مز ید کہنا تھا کہ ٹی ایم اے کی سر کا ری املا ک میں جو لو گ کا روبا ر کر رہے ہیں انکی تعداد سینکڑوں میں ہے اور اگر کو ئی نیا حر بہ استعما ل کیا جا تا ہے تو ہم کسی قر با نی سے دریغ نہیں کر یں گے چا ہے ہمیں خون دینا پڑے اس سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔انکے مطا بق گز شتہ دنو ں ایک اجلا س ہو ا جس میں اسسٹنٹ کمشنر نے ایک با ا ختیا ر کمیٹی بنا ئی کہ جو فیصلہ کر ے گی وہ مجھے قبو ل ہو گا ۔کمیٹی نے اپنا ہو م ورک کر کے جنا ب کے سا منے رپو رٹ پیش کی تو اسسٹنٹ کمشنر نے اسکو مستر د کر دیا اور ہمیں جواب دیا کہ میں ما رکیٹ ویلیو کے حساب سے ٹی ایم اے کی دکا نیں الا ٹ کروں گا ۔متا ثر ین کا مز ید کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر نے تلہ گنگ شہر کے امن کو تبا ہ کر نے پر تلے ہو ئے ہیں اگر انہو ں نے ہما رے سا تھ کو ئی نئی گیم کھیلنے کی کو شش کی تو ہم سے کسی اچھے اقدام کی توقع نہ رکھیں۔
راقم نے اس مسلے پر عوامی رائے عامہ جا ننے کی کو شش کی تو زیا دہ تر لو گو ں کا کہنا تھا کہ انتظا میہ ہٹ دھر می اور انا کا مسلہ نہ بنا ئے اس مسلے کو گفت وشنید اور با ہمی رضا مند ی سے حل کر نے کی کو شش کی جا ئے کیو نکہ اگر معا ملا ت خر اب ہو تے ہیں تو سینکڑوں گھر متا ثر ہو ں گے اور کتنے لو گو ں کا روزگا ر متا ثر ہو گا ۔اس مہنگا ئی اور افراتفری کے دور میں حکو مت اور انتظا میہ کا کا م لو گو ں کیلئے روزگار کے مو اقع پیدا کر نا ہے نہ کہ لو گو ں کا لگا لگا یا روزگار ختم کر نا ہے ۔عوامی رائے اور یہا ں تک کہ متا ثر ین کا بھی کہنا تھا کہ اس مسلے کو ہما رے مقا می ایم این اے اور ایم پی ایز اپنی خصو صی تو جہ دے کر حل کروائیں اور اس بحرانی کیفیت کو جلد از جلد ختم کروائیں ۔جس طر ح چکو ال کے ایم پی اے چو ہد ری لیا قت نے دونو ں فر یقین کو بیٹھا کر معا ملا ت خو ش اسلو بی سے حل کروا ئے دئیے ۔
راقم نے متا ثر ین کے احتجا ج کے بعد اسسٹنٹ کمشنر تنو یر الر حمن سے انکا مو قف لینے کیلئے ٹیلی فو ن کیا تو مو صو ف کا کہنا تھا کہ میں جو نیا معا ہد ہ تحر یر کروانا چا ہتا ہو ں وہ قا نو ن کے مطا بق ہے ۔قا نو ن میں واضح ہے کہ پا نچ سا ل کے بعد جو کر ایہ دار سے نیا معا ہد ہ ہو تو وہ ما رکیٹ ویلیو کے مطا بق کیا جا ئے۔اے سی کا مز ید کہنا تھا کہ میں نے اپنا پورا ہو م ورک مکمل کر رکھا ہے اور میں اسکے مطا بق جو فیصلہ بھی کر رہا ہو ں قا نو ن کے مطا بق ہے۔کسی فرد یا فر یق کو کو ئی اعتراض ہے یا کسی کی حق تلفی ہو رہی ہے تو میر ے آ فس کے دروازے ہر کسی کیلئے کھلے ہیں اور میں ہر کسی کو اپنے فیصلے پہ مطمئن کر سکتا ہو ں ۔میں کروں گا وہی جو قا نو ن کے مطا بق اور ٹی ایم اے کیلئے بہتر ہو۔خد ا حا فظ

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress主题