پاکستان سپر لیگ کو ایک کے بعد ایک بڑا دھچکا ’’بوریوالہ ایکسپریس محمد عرفان‘‘ بھی گھر آگئے

Published on February 11, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 320)      No Comments

Mohammad-Irfan-1
سپر لیگ کے دوران بک میکرز سے رابطہ، شرجیل خان اور خالد لطیف کے بعدعرفان بھی معطل
اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پرتینوں کھلاڑیوں کو معطل کرتے ہوئے وطن واپس بھیج دیاکیا گیا،پاکستان کرکٹ بورڈ
ایونٹ مکمل ہونے کے بعد پی سی بی کی اعلی سطح کی کمیٹی کھلاڑیوں کا موقف سنے گی اور آئی سی سی سے بھی مدد لی جائیگی
پی ایس ایل اور کھیلوں کو بدنام کرنے والے عناصر کی سرکوبی کیلیے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا،نجم سیٹھی
خالد لطیف وعدہ معاف گواہ بننے کیلئے تیار ،شرجیل خان ساتھ لیکرگئے تھے ، خالد لطیف
پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے لئے کھلاڑیوں کو انتہائی محتاط رہنے کے لیکچر دیئے جانے کے باوجود وہی ہوا جس کا ڈر تھا
اور ایک مرتبہ پھر کھلاڑی اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے،کھیل میں اس طرح کی حرکت کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا، تمام پلیئرز کو کرپشن کے خلاف جنگ کیلیے اپنی ذمہ داریوں سے ضرور آگاہ ہونا چاہیے
اگر کوئی اس طرح کی سوچ بھی رکھے گا تو اس کو بھی مشکوک سرگرمی سمجھاجائے گا؛شہریار خان
دبئی/لاہور(یوا ین پی) پاکستان سپر لیگ کو ایک کے بعد ایک بڑا دھچکا ۔ بکیوں سے مبینہ رابطے اور میچ فکسنگ کے الزام پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے شرجیل خان، خالد لطیف کے بعد فاسٹ بالر محمد عرفان بھی معطل ہو گئے۔اوپنرز گنہگار ہیں یا بے قصور اینٹی کرپشن یونٹ نے تحقیقات بھی شروع کر دیں۔ جواریوں سے مبینہ رابطوں پر دونوں کھلاڑیوں کو سپرلیگ سے باہر کر کے دبئی سے واپس وطن بھجوا دیا گیا جبکہ اب فاسٹ بالر محمد عرفان پر بھی میچ فکسنگ کا الزام لگا ہے۔ اینٹی کرپشن یونٹ نے محمد عرفان کا فون قبضہ میں لے لیا اور محمد عرفان کو پی ایس ایل سے آؤٹ کر کے وطن واپس بھجوا دیا گیا۔یوا ین پی کے مطابق پی ایس ایل کے افتتاحی میچ میں شرجیل خان ایک رن بنا کر ایل بی ڈبلیو ہو گئے تھے۔ محمد عرفان نے بھی چار اوورز میں دو وکٹیں لیں اور ستائیس رنز دیئے جبکہ خالد لطیف کو اسلام آباد یونائیٹڈ کی حتمی الیون میں نمائندگی نہ مل سکی تھی۔ تین کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد آئندہ چند روز میں میچ فکسنگ کے پنڈورا باکس سے مزیدکھلاڑیوں کے نام بھی آنے کا امکان ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان سپر لیگ انتظامیہ نے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر دفاعی چیمپئین اسلام آباد یونائٹیڈ کے اوپنرز شرجیل خان اور خالد لطیف کومعطل کرتے ہوئے دونوں کھلاڑیوں کو وطن واپس بھیج دیا گیا تھا ۔پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے لئے کھلاڑیوں کو انتہائی محتاط رہنے کے لیکچر دیئے جانے کے باوجود وہی ہوا جس کا ڈر تھا اور ایک مرتبہ پھر کھلاڑی اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر اسلام آباد یونائٹیڈ کے شرجیل خان ، خالد لطیف اورمحمد عرفان کو معطل کردیا گیا جس کے بعد انہیں وطن واپسی بھیج دیا گیا ہے۔نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ کیس کے حوالے سے فی الحال کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں۔کھلاڑیوں کی کسی کرپٹ سرگرمی کو برداشت نہیں کریں گے۔پی ایس ایل اور کھیلوں کو بدنام کرنے والے عناصر کی سرکوبی کیلیے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا ہے کہ تمام پلیئرز کو کرپشن کے خلاف جنگ کیلیے اپنی ذمہ داریوں سے ضرور آگاہ ہونا چاہیے، اگر کوئی اس طرح کی سوچ بھی رکھے گا تو اس کو بھی مشکوک سرگرمی سمجھاجائے گا۔ پی سی بی اور آئی سی سی کی جانب سے تحقیقات مکمل ہونے تک کسی قسم کا بیان نہیں دیا جائے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شرجیل خان اور خالد لطیف نے گزشتہ روز پی ایس ایل کے افتتاحی میچ سے قبل یا میچ کے بعد چند مشکوک افراد سے ملاقات کی جو کہ اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی ہے جس کی بنا پر انہیں عبوری طور پر معطل کردیا گیا ہے تاہم پی ایس ایل ایونٹ مکمل ہونے کے بعد پی سی بی کی اعلی سطح کی کمیٹی کھلاڑیوں کا موقف سنے گی اور آئی سی سی سے بھی اس حوالے سے مدد لی جائے گی۔واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں یہ اینٹی کرپشن کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کا آغاز جمعرات کو اسلام آباد یونائٹڈ اور پشاور زلمی کے درمیان میچ سے ہوا تھا جس میں شرجیل خان اسلام آباد یونائٹڈ کی ٹیم میں شامل تھے۔ خالد لطیف یہ میچ نہیں کھیلے تھے۔ پی ایس ایل کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ کیس کے حوالے سے فی الحال کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں، تاہم یہ تحقیقات کرکٹ کے کھیل کو کرپشن سے پاک رکھنے کے ہمارے عزم کا عملی مظاہرہ ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم کھلاڑیوں کی کسی کرپٹ سرگرمی کو برداشت نہیں کریں گے اور تحقیقات کے آگے بڑھنے پر مزید فیصلہ کن کارروائی کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے’۔نجم سیٹھی نے کہا کہ اس کیس کے حوالے سے پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ (اے سی یو)کی آئی سی سی کے اے سی یو کے تعاون سے اب تک کی تحقیقات متاثر کن رہی ہے جسے مزید آگے بڑھایا جائے گا جبکہ کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی شخص کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی۔چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی کا کہنا ہے پی ایس ایل پاکستان کا اثاثہ ہے اور اس کی حفاظت کریں گے، معاملے پر فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم کھلاڑیوں کے خلاف فوری ایکشن لینا ہماری کرپشن سے پاک پالیسی کے عزم کا اظہار ہے، کسی قسم کی بدعنوانی کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر اس قسم کی مزید کاررائیاں بھی جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے تعاون سے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کیس کو نمٹانے کیلیے موثر کردار ادا کر رہا ہے، پی ایس ایل اور کھیلوں کو بدنام کرنے والے عناصر کی سرکوبی کیلیے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ نجم سیٹھی نے بتایا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کو غیر معینہ مدت تک معطل کر دیا گیا ہے تاہم دونوں کھلاڑیوں کو صفائی کا موقع دیا جائے گا۔۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کے عوام ان کا ساتھ دیں گے کیونکہ یہ لیگ عوام کی لیگ ہے۔ سرکاری ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا یونی ویژن نیوز سے کہنا تھا کہ لالچ انسانی فطرت کا ایک حصہ ہے اور بدقسمتی سے کچھ کھلاڑی اب بھی اس کے جھانسے میں آ جاتے ہیں،دوسری جانب چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے کہا ہے کہ تمام پلیئرز کو کرپشن کے خلاف جنگ کیلیے اپنی ذمہ داریوں سے ضرور آگاہ ہونا چاہیے، اگر کوئی اس طرح کی سوچ بھی رکھے گا تو اس کو بھی مشکوک سرگرمی سمجھاجائے گا۔ پی سی بی اور آئی سی سی کی جانب سے تحقیقات مکمل ہونے تک کسی قسم کا بیان نہیں دیا جائے گا۔ شہریار خان کا کہنا ہے کہ کھیل میں اس طرح کی حرکت کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔واضح رہے کہ بکیوں سے مبینہ رابطے اور میچ فکسنگ کے الزام پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے شرجیل خان، خالد لطیف کے بعد فاسٹ بالر محمد عرفان بھی معطل کر دیا گیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے شوکاز نوٹس ملنے کے بعدخالد لطیف وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے تیار ہوگئے ہیں۔ خالد لطیف نے ابتدائی بیان میں بتایا کہ انہیں شرجیل ساتھ لیکرگئے تھے۔دونوں کھلاڑیوں سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا گیا۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Premium WordPress Themes