وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکاپولیو کے بڑھتے ہوئے کیسزپراظہارتشویش

Published on October 28, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 400)      No Comments

3333

پشاور۔۔۔خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے اس بات پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ پولیو جیسے موذی مرض کیخلاف وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی سطح پرگزشتہ کئی برسوں سے ہر چند ہفتوں بعد بھر پور مہم چلانے اوربے دریغ وسائل کے استعمال کے باوجود چاروں صوبوں کے بڑے شہروں میں بچوں کا پولیو سے متاثر ہونے کے واقعات منظر عام پر آئے ہیں تویہ حکومت کے ساتھ ساتھ والدین کیلئے بھی لمحہ فکریہ ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ ایک طرف ہمارے طبی ماہرین اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام انسداد پولیو کی مہم اور دوا کے زود اثر ہونے اور حکمت عملیوں کا بغور جائزہ لیں تو دوسری طرف والدین بھی اپنی پیاری اولاد کو مستقل معذوری سے بچانے اور اس خطرناک مرض کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے پولیو ڈے اور مہم کا انتظار کرنے کی بجائے ازخود اپنے بچوں کو کسی بھی طبی مرکز لے جا کر انہیں پولیو کے قطرے پلائیں انہوں نے واضح کیا کہ اس مرض کے بڑھتے ہوئے واقعات کے سبب ہم پر مزید بین الاقوامی پابندیاں لگنے کا امکان ہے جس میں ہمارے بیرون ملک کام کرنے والے محنت کش براہ راست متاثر ہونگے انہوں نے کہا کہ والدین کی تھوڑی ذمہ داری اور خرچ و تکلیف کی بدولت انکی اولاد نہ صرف معذوری سے بچ جائے گی بلکہ مستقبل میں اپنے خاندان اور ملک وقوم کی ترقی و خوشحالی میں بھر پور کردار ادا کرنے کے قابل بن جائے گی ایک خصوصی پیغام میں انہوں نے کہا کہ 1988ء میں بین الاقوامی برادری نے پولیو کے خاتمے کی قرارداد منظور کی تودیگر ممالک کی شبانہ روزکوششوں کے باعث پولیو کیسز کی تعداد میں 99فیصد سے بھی زائد کمی آئی مگر بدقسمتی سے تین ممالک پاکستان، نائیجریا اور افغانستان بدستور پولیو کی زد میں رہے پولیو ایک وبائی مرض ہے جو وائرس کے ذریعے انسان کے اعصابی نظام پر اثراندازہو کر مستقل معذوری کی شکل اختیار کر جا تا ہے پرویزخٹک نے کہا کہ پولیو مہم کا مقصد لوگوں میں پولیو کے خلاف آگاہی اُجاگر کرنا ہے تاکہ عالمی سطح پر اس لعنت کو ختم کیا جا سکے ہمیں آج پولیو کے خلاف کاؤشوں کے حوالے سے دہری قومی ذمہ داریوں کا ادراک کرنا چاہیئے
Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Themes