ہارون آباد،مسلم لیگ (ضیاء) اور مسلم لیگ (ن)کے درمیان اعلی سطحی تعاون

Published on December 7, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 418)      No Comments

PICS PML Z
ہارون آباد( یواین پی)مسلم لیگ (ضیاء) اور مسلم لیگ (ن)کے درمیان اعلی سطحی تعاون کی فضا کے قیام کے بعد حلقہ ہارون آباد میں سیاسی خدوخال میں تبدیلیوں کا پہلو نمایاں ہونے لگا ۔مسلم لیگ (ضیاء) کے ایم این اے حلقہ این اے 191محمد اعجاز الحق ،ایم پی اے پی پی 283چوہدری غلام مرتضی ایم پی اے پی پی 284حاجی نعیم انور ،خاتون ایم پی اے ہارون آباد محترمہ غزالہ شاہین کو ترقیاتی فندز کے اجراء سے ان حلقہ جات میں ترقیاتی منصوبہ جات پر تیز عملدآمد شروع ہو گیا مستقبل کے لیے مسلم لیگ (ضیاء) اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان تعاون اور انڈر سٹینڈنگ کے مزید امکانات روشن ہونے کے باعث حلقہ پر مسلیم لیگی ووٹر ز کے ایک پلیٹ فارم جمع ہونے کی توقعات پید اہو گئیں پیپلز پارٹی حلقہ میں نیم مردہ اور خاموش ہوگئی ہے تحریک انصاف کے نوجوان لیڈر اگرچہ متحرک ہیں لیکن تحریک انصاف کے مقامی رہنماؤں اور کارکنوں میں الیکشن 2013کی طرح کسی اچانک نووارد ،کی آمد کاخدشہ واضع ہے حلقہ کا مستقبل کا سیاسی نقشہ کئی روپ بدلتا دکھائی دے رہا ہے 2013کے الیکشن میں حلقہ ہارون آباد این اے 191اور پی پی 283،پی پی 284پر اصل مقابلہ مسلم لیگ (ضیاء) اور مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کے درمیان ہوا اور اس معرکہ میں مسلم لیگ (ضیاء) نے حلقہ میں مکمل کلین سویپ کیا ۔سابق وفاقی وزیر محمد اعجاز الحق ایم این اے اور پی پی 283سے چوہدری غلام مرتضی اور پی پی 284سے حاجی نعیم انور ممبران صوبائی اسمبلی منتخب ہو گئے تینوں کامیاب اسمبلی ممبران کا تعلق مسلم لیگ (ضیاء) سے ہے بعد ازاں خواتین نشستوں پر مسلم لیگ (ضیاء)کی غزالہ شاہین بھی ایم پی اے بن گئیں الیکشن کے بعد کچھ عرصہ تک مسلم لیگ (ضیاء) اور مسلم لیگ (ن)کے درمیان سیاسی دوریاں رہیں لیکن اب دونوں جماعتوں کے درمیان تعاون ،مفاہمت اور انڈرسٹینڈنگ کی مضبوط پوزیشن قائم ہونے کے بعدحلقہ میں مسلم لیگی ووٹ بنک ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوتا نظر آرہا ہے سیاسی مبصرین کے مطابق مستقبل کے الیکشن میں مسلم لیگ (ضیاء) اور مسلم لیگ (ن) حلقہ ہارون آباد میں مکمل اتحادی ہو سکتے ہیں اس متوقع صورتحال میں یقیناًمحمد اعجاز الحق ،چوہدری غلام مرتضی اور حاجی محمد نعیم انور ممکنہ طور پر ترجیحی فہرست میں ویسے بھی مسلم لیگ (ن) کے لیے حلقہ ہارون آباد میں ایم این اے اور ایم پی اے کے ٹکٹ ہولڈر الیکشن 2013کے بعد منظرعام سے غائب ہیں اور زیادہ سرگرم دکھائی نہیں دیتے جس کی وجہ سے یہ صورتحال واضع ہو رہی ہے پی پی پی اس حلقہ میں فی الوقت ماضی کی داستان لگ رہی ہے اور کسی بھی سطح پر پارٹی کی سرگرمی نظر نہیں آتی ہے تحریک انصاف کے نوجوان رہنماء راؤ شعیب احمد اور حاجی معظم علی چوہدری اپنی جگہ متحرک اور فعال ہیں لیکن اگر 2013کا پہلو دیکھیں تو اس حلقہ میں تحریک انصاف کے نوجوان رہنماؤں اور کارکنوں میں اندورنی طور پر خدشات ہیں کہ ہیں آئندہ الیکشن میں اچانک کوئی نووارد 2013کے الیکشن کی طرح ٹکٹ ہولڈر نہ بنا دیا جائے کیونکہ 2013میں چوہدری محمد افضل سندھو کو ٹکٹ دے کر تحریک انصاف نے حلقہ ہارون آباد میں سیاسی خود کشی کر لی تھی اور اپنے متحرک رہنماؤں کو ٹکٹ نہ دے کر الیکشن میں شکست کو گلے لگایا ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Themes