دہشتگردی کے خلاف ملٹری آپریشن دفاعی موومنٹ ہے نثار علی خان

Published on January 10, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 668)      No Comments

pic ch nisar taxila
ٹیکسلا ( ڈاکٹر سید صابر علی/ یو این پی) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف ملٹری آپریشن دفاعی موومنٹ ہے، 21 ویں ترمیم اور نیشنل ایکشن پلان نہ مدرسوں کے خلاف ہے اور نہ ہی کسی مذہبی تنظیم کے خلاف ،نیشنل ایکشن پلان اور دہشتگردی کے خلاف وسیع ترین جنگ میں تما م سیاسی اور مذہبی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہیں،اکیسویں ترمیم کے چند نقاط کے بارے میں مذہبی جماعتوں کو کچھ شکوک و شبہات ہیں جنہیں دور کرلیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوہستان ہاوس ٹیکسلا میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا انھوں نے کہا کہ ملک و قوم کی بقاء و سلامتی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں میں کوئی تضاد نہیں،فوجی عداتیں ان قوتوں کے خلاف اپنا کردار ادا کریں گی جو پاکستان کے آئین سے انحراف کرتے ہیں،پاکستان کی عدالتوں کو تسلیم نہیں کرتے،حتیٰ کے کسی مذہب کونہیں مانتے،کوئی انسانی ضابطہ و قانون کو نہیں مانتے دہشتگردعدالتوں کو کورٹ روم کو اڑانے کی دھمکیاں دیتے ہیں،کسی جج اور وکیل کو یہ کام کرنے نہیں دیتے، بچوں کو اغواء کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں فوجی عدالتیں ان لوگوں کے لئے ہیں جنہوں نے ملک قوم اور اسٹیٹ کے خلاف اعلان بغاوت کیا ہے،اس کے لئے ٹائٹ فلٹریشن کی ضرورت ہے،اس وقت تھری ٹئیر فلٹریشن کا نظام وضع کیا گیا ہے اس پر صوبوں اور ملٹری اتھارٹی سے بات چیت چل رہی ہے جسے وزارت داخلہ ہینڈل کرے گی،پاکستان کو دہشتگردی کے کینسر سے نجات دلانے کے لئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے،یہ پاکستان کی بقاء اور مستقبل کی جنگ ہے جس میں بلاتفریق سب نے اپنا حصہ ڈالنا ہے،پاکستانی فوج کسی کی زمین پر قبضہ کرنے کے لئے جنگ نہیں لڑ رہی،اپنے ملک میں امن لانے کے لئے جنگ لڑ رہی ہے،پاک فوج جنگ ان سے لڑ رہی ہے جوملک میں فساد برپا کرنا چاہتے ہیں امن و تہہہ و بالا کرنا چاہتے ہیں، ایک سوال کے جواب پر انکا کہنا تھا کہ تمام افغانیوں کو قانونی طور پر واپس کیپمس میں جانا ہوگا،پاکستان کی سیکورٹی اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،دنیا میں جب بھی اس قسم کے واقعات رونما ہوئے امریکہ میں نائن الیون کے حملہ کے بعد انھوں نے ملٹری ٹریبونل بنائے سپریم کورٹ کی مظوری سے،سات ہزار افغان مہاجرین کی پنجاب میں رجسٹریشن ہوچکی ،پہلے مرحلے پر سب افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے بعد انھیں واپس کیمپوں میں بھیج دیا جاسکتا ہے ،انھوں نے کہا کہ ا گرفغانستان میں الیکشن ہوسکتے ہیں تو یہ افغان مہاجرین واپس کیوں نہیں جاسکتے ،تاہم بہت عرصہ بعد افغانستان کی نئی حکومت پاکستان سے بہتر تعلقات کی خواہاں ہے،اس لئے کچھ ایسا نہیں کرنا چاہتے جو ان پر بوجھ اور دباو کی صورت میں سامنے آئے،جائزہ لیا جارہا ہے کہ کس طرح باعزت طریقے سے افغانیوں کا پاکستان سے انخلاء ممکن ہو،بگڑے معاملہ کو سنوارنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے،موجودہ حکومت کا ایک ہی ایجنڈہ ہے کہ پاکستان کے عوام کے چہروں پر مسکراہٹ آئے،ملک میں امن ہو اور لوگ خوشحال ہو ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو،انکا کہنا تھا کہ اس ضمن میں پاکستان کا میڈٖیا انتہائی مثبت رول ادا کر رہا ہے ،انھوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سیاسی قوتیں ، مذہبی جماعتیں پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں،صر ف اسکی حوصلہ شکنی سے ہی دہشتگردوں کی طاقت کمزور ہوسکتی ہے،انکا کہنا تھا کہ دہشتگردی کی جنگ اندرون ملک سے ہے،جو لوگ پاکستان اور عوام کے خلاف کاروائیاں کر رہے ہیں ہمارے اندر موجود ہیں،تاہم ان لوگوں کی شناخت مشکل ہے،اس جنگ میں سب کو متحرک ہونا ہوگا،پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں سے تعاون کرنا ہوگا،انکا کہنا تھا کہ 20 کروڑ کی آبادی میں سب سکولوں ، بازاروں کو بند نہیں کیا جاسکتا،اس سلسلے میں گلی محلوں کی سطح پر شناختی عمل کو تیز کرنا ہوگا،غیر قانونی سموں کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ ابھی تک چالیس کروڑ سموں کی تصدیق ہوچکی جبکہ باقی تین روز میں مکمل ہوجائے گی ،انھوں نے ٹیکسلا کے عوام کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ واہ کینٹ بیئریر نمبر تین سے سرکاری کرایوں پر پندرہ بسیں چلائی جائیں گی ،تاکہ آرٹی اے کو حکام خواب غفلت سے بیدار ہوں اور عوام سکھ کا سانس لے ،واہ کینٹ میں ریسکیو 1122 کا زکر کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ مذکورہ پروجیکٹ کی تکمیل کے لئے فنڈز مہیا کردیئے گئے ہیں جبکہ واہ کینٹ میں پانچ سو بستروں پر مشمل ہسپتال کا بھی جلد آغاز کردیا جائے گا ،انھوں نے خصوصی تعاون پر چیئرمین پی او ایف بورڈ لفٹیننٹ جنرل احسن محمود کی خدمات کو سراہا اور اعلان کیا کہ انکی ریٹائرڈ منٹ کے بعد واہ کینٹ میں لڑکوں کا سکول ان کے نام سے منسوب کیا جائے گا جبکہ لڑکیوں کے سکول کو محترمہ طاہرہ قاضی جنہوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پشاور سانحہ میں جام شہادت نوش کیا کے نام سے منسوب کیا جائے گا ، کیونکہ ان لوگوں کی بے پناہ عوامی خدمات ہیں،جبکہ ٹیکسلا کے مقام پر چار چینل روڈ بھی جلد مکمل کی جائے گی ، تاکہ عوام کو ٹریفک مسائل سے چھٹکارہ حاصل ہو،چوہدری نثار کی کوہستان ہاوس میں پریس کانفرنس کے دوران سابق ایم پی اے حاجی ملک عمر فاروق ، ضلعی صدر سردار ممتاز خان پسوال ، حاجی فرخ محمود مغل ، سید عمران حیدر نقوی کے علاوہ مسلم لیگ ن کے مقامی قائدین و اراکین کی کثیر تعداد موجود تھی

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog