یہ صاحب عالمی شہرت یافتہ ماہر فزکس ٹیڈ ٹیلر تھے جو امریکہ کے صحرائے نیواڈا میں 1952ءمیں ایٹم بم کے تجربے کیلئے موجود تھے۔ ٹیلر کہتے ہیں کہ دھماکہ کرنے کی تیاری کی جا چکی تھی اور وہ محفوظ فاصلے پر اس کا مشاہدہ کرنے کیلئے کھڑے تھے۔ اچانک انہیں سگریٹ کی طلب ہوئی مگر وہاں کسی کے پاس لائٹر یا ماچس نہ تھی۔ انہوں نے ایک گول انعکاسی شیشے کو اس زاویے سے سیٹ کیا کہ یہ دھماکے کی بے پناہ روشنی کو ایک جگہ منعکس کرے اور پھر اس کے سامنے سگریٹ رکھ دیا۔ وہ کہتے ہیں کہ اس کے بعد جب دھماکہ کیا گیا تو شیشے سے روشنی اتنی شدت کے ساتھ ایک نقطے پر مرکوز ہوئی کہ سگریٹ فوراً جل اٹھا۔ انہوں نے فوراً سگریٹ کو اٹھایا اور دو کش لگانے کے بعد اسے بجھا کر یادگار کے طور پر محفوظ کر لیا۔