اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کے زیراہتمام داعی اعظم سیرت النبیﷺکانفرنس

Published on January 25, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 511)      No Comments

unnamed
کویت سٹی( عبدالشکورابی حسن) ہمیشہ وہ قومیں ترقی راہ پر گامزن ہوتی ہیں جو وقت کی پابندہوتی ہیں اوروہی تنظیمیں معاشرے میں اعلی مقام بنالیتی ہیں وہ وقت کی قدر وقیمت جانتی ہیں اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کویت میں وہ واحد تنظیم ہے جو وقت کی پابند ہے کسی وی آئی پی کا انتظارکئے بغیر مقررہ وقت کا تقریب کا آغا زکرنا ان کا طرہ امتیاز ہے کسی کو تقریب کے درمیان پروٹوکول دینا ان کی روایت نہیں مہمان خصوصی کو وقت کا احساس نہیں وہ بھی بغیر مہمان خصوصی کی پرواہ کئے بغیر اپنی تقریب کا آغازکردیتے ہیں یہی وجہ اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کے زیر اہتمام ہونے والے پروگراموں میں بہت بڑی تعداد موجود ہوتی ہے کیونکہ وقت کی پابندی ان کا نصب العین ہے
اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کویت کے زیراہتمام’’ داعی اعظم سیرت النبی کانفرنس‘‘ ہوئی جس میں اسلامک ایجوکیشن کمیٹی اعلی عہدیدار ان ،ارکین اورپاکستانی انڈین بنگلہ دیشی کمیونٹی کی کثیر الاتعداد نے شرکت کی۔اسٹیج سیکرٹری نے صدر ایجوکیشن کمیٹی اخلاق احمد خان ، اظہرعلی خان نائب ، محمد کمال سابق صدر کو اسٹیج پر براجمان ہونے کی دعوت دی ۔کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن حکیم سے ہوا جس کی سعادت سید صادق سلمان نے حاصل کی اورترجمہ پڑھا کر بھی سنایا ،نعت رسول مقبول ﷺ قمر نظامی نے اپنے مخصوص انداز میں پیش کی
کاش میں دورپیغمبر ﷺ میں اٹھایا جاتا بخدا قدموں میں سرکار ﷺ کے پایا جاتا
اس کے بعد کویت کی ممتاز علامہ دین اور خطیب مولانا محمد ارشادکو خطاب کی دعوت دی ۔انہوںںے محبت رسول ﷺ کے تقاضے‘‘کے موضوع کر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کوئی شخص اس وقت تک مسلمان نہیں ہوسکتا جب آپ ﷺ پر مکمل ایمان ،آپ کی رسالت پر ایمان کے علاوہ آپ سے محبت نہ کرتا ہومحبت ایک ایسا جذبہے جس کی پیمائش نہیں کی جاسکتی ۔رسول اکرمﷺنے ارشاد فرمایا کوئی شخص اس وقت تک مسلمان نہیں ہوسکتاجب تک وہ اپنے والدین ،اہل وعیال سب سے زیادہ مجھ سے محبت نہ کرے ،محبت کا تقاضا ہے کہ پیغمبر اسلام کی اطاعت کی جائے اگر کوئی رسول ﷺکی اطلاعت نہیں کرتا تو وہ حب رسول ﷺکا دعوی نہیں کرسکتا آپ ﷺ کی دعوت کومانا جائے ۔انہوں نے کہاکہ آپ ﷺنے اخلاق کا بہترین نمونہ پیش کیا آپ ﷺ کے حسن اخلاق کی بدولت کئی کفار مسلمان ہوئے انہوں گندگی پھینکنے والی عورت کی مثال دی ۔آپ ﷺ عفو پر یقین رکھتے تھے فتح مکہ المکرمہ کے موقعہ پر سب کو معاف کردیا ہندہ جیسی عورت جس نے حضرت حمزہؓ کا کلیجہ چبایا تھا اس جیسی ظالم عورت کو اسلام کی خاطر معاف کردیا تھا اور اپنے دندان مبارک شہید کرنے والوں کو بھی معاف کرکے سینے لگایا ۔مولانا ارشاد نے کہاکہ آپ ﷺنے حقوق العباد پر بہت زور دیا آپ ﷺنے فرمایا تھا کہ وہ شخص کے شر سے پڑوسی محفوظ نہیں وہ مسلمان نہیں ۔اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کے سابق مولانا محمد کمال نے سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں موجودہ حالات اور مسائل کا حل کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں صرف پاکستانی قوم کے مسائل تک محدود رکھیں گے کیونکہ پاکستانی قوم کو اس وقت جن مسائل کا سامنا ہے ان میں نمبر ۱ بدامنی ،نمبر ۲غربت،نمبر ۳جہالت ،نمبر ۴قومی وحدت کا فقدان ۔انہوں نے کہاکہ رسول کریم ﷺ نے ۱۳ سالہ مکی دور میں ان مسائل چھیڑا تک نہیں وہاں آپﷺ نے سیرت کی تعمیر کا کام کیا ان کے مسائل کا حل اقتدار کے ساتھ ہے وہاںآپ ﷺمظلوم تھے مدینہ میں آپ نے مسائل کو حل کیا،بدامنی کے حوالے سے مولانا محمد کمال نے کہاکہ کسی بھی قوم کی ترقی کا دارومدار امن ہے ،رسول کریم ﷺ نے ہجرت کے بعد سب سے پہلے مدینہ میں امن پر توجہ دی ،یہودیوں کے ساتھ امن معاہدہ کیا جسے ’’میثاق مدینہ‘‘ کا نام دیاگیا اس معاہدہ کی رو سے ہرکسی کی جان ومال کی حفاظت کی جائے گی کسی کو زبردستی مذہب تبدیل کرنے پر مجبور نہیں کیاجائے گا ،مدینہ پرحملہ ہواتوسب مل کردفاع کریں گے ،قانون کا نفاذ یقینی بنایا ایک بااثر قبیلہ کی عورت کو چوری کے جرم ہاتھ کانٹے کا حکم دیا تو قبیلے کے با اثر افراد سفارش کے لئے آگئے ،آپ ﷺ نے فرمایا پہلی قومیں اس لئے تباہ وبرباد ہوگئی تھیں کہ اس میں کوئی چھوٹا جرم کرتا تو اسے سزا دی جاتی جبکہ بڑے لوگوں کو چھوڑ دیاجاتا ، آپ ﷺ نے فرمایا بخدا اگر میری بیٹی فاطمہ الزہرہؓ بھی چوری کرتی تو تب بھی معاف نہ کرتا ۔انہوں نے کہاکہ خلفائے راشدین نے اس نظام کو آگے بڑھایا حضرت عمرؓ اور حضرت علیؓ کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں ان کے حسن اخلاق اور نظام عدل کودیکھ کر یہودی دائرہ اسلام میں داخل ہوئے ۔مولانا محمد کمال نے کہاکہ پاکستان میں بدامنی کا معاملہ بڑا پیچیدہ ہے دہشت گردی ،بھتہ خوری اورچوریوں راہزنی نے معاشرہ کو بدامنی کا شکار کردیاہے جب تک قانون کا موثر نظام نہیں ہوگا امن وامان کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ،کرپشن پاکستان کابہت کا بہت بڑا مسئلہ ہے روزانہ تقریباً ۱۲ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا رشوت لینے اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں ،بدامنی ختم کرنے کے تربیت بہت ضروری ہے نبی کریم ﷺ نے صحابہ اکرام کی مکہ المکرمہ میں۱۳سال تک تربیت کی ،غریب کے حوالہ سے اپنے خطاب میں کہاکہ نبی اکرمﷺ نے غربت سے اللہ تعالی کی پناہ مانگی اسلام چاہتا ہے کہ مسلمان دنیا میں خوشحال قوم بن جائے مدینہ میں آمدکے وقت غربت تھی آپ ﷺ نے ایک انصار کو مہاجر کا بھائی بنادیا ۔انہوں نے خطاب میں کہاکہ غربت کے خاتمہ کے لئے زکوۃ اورویلفیئر نظام کئے ۔اس موقعہ پر سفیر پاکستان محمداسلم خان نے کہاکہ یہ ربیع الاول کا مہینہ ہے اور ہرطرف روح پرور محافل حمد ونعت کا سلسلہ جاری ہے حضور اکرم ﷺ کا ذکر مبارک بھی ایک سعادت ہے وہ اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کو مبارک دیتا ہوں ان کی تقریب بہت اہمیت کی حامل ہے نبی کریم ﷺ کے ساتھ عقیدت ایمان کا تقاضا ہے لیکن عقیدت کے اظہار کے لئے ضروری ہے کہ اسوہ حسنہ کوبھی سمجھا اور اس پر عمل کریں وہ مولانا محمد کمال کے موقف کی تائید کرتے ہیں ۔انہوں نے مسلمانوں کے مسائل بڑے مدلل طریقے سے بیان کئے ،مسلمانوں کے بحران کا بنیادی سبب تعلیم ہے ،ہمارے مذہب کی بنیاد ہی تعلیم پر ہے اسلام اورتعلیم ایک دوسرے کے لئے لازم وملزوم ہیں پہلی وحی ہی اقراء سے شروع ہوئی ،آپ نے پوری مکی زندگی میں تعلیم پر زور دیا ،انسانوں کی تربیت کے بغیر تبدیلی ممکن نہیں ،جب پرنٹنگ پریس ایجادہوا تواسے عثمانی خلیفہ کے پاس لے گئے جس پر کہاگیا اس کی ضرورت نہیں اس کے پاس بڑے اچھے کاتب موجودہیں وہ اسے اٹھا کریورپ لے گئے جب ہمارے ہاں بڑی عالی شان عمارتیں ہی رہی ہیں تووہاں کیمرج اوراکسفورڈ کی بنیادی رکھی گئی ۔انہوں نے کہاکہ رسول کریم ﷺ کی تعلیمات کی روشنی میں تعلیم کا مسئلہ حل کیاجاسکتا ہے انسانی تاریخ کا مطالعہ کریں جس کے پاس علم ہو وہی دنیا کی قیادت کرتا ہے تعلیم کے حوالہ سے اسلامک ایجوکیشن کا کردار بہت اہم ہے ۔انہوں نے کویت میں پاکستانی بچوں کی تعلیم کے لئے بڑے اچھے انتظامات کئے ہیں ہمیں قرآن حکیم کا ترجمہ سمجھ کر پڑھنا چاہئے تمام مسلمان ممالک میں عربی انگلش اورمقامی زبان پر مشتمل نظام قائم کیاجائے ،عربی زبان سے واقفیت کے بغیر آپ قرآن حکیم اورحدیث کو نہیں سمجھ سکتے ۔اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کویت کے صدر اخلاق احمد خاں نے کہاکہ اسلاممک ایجوکیشن کمیٹی مصروفیات کے باوجود کویت بھر میں اسلامی دروس اورتعلیم کا کرداراداکررہی ہے ،خیطان ،فحاحیل اورجلیب الشیوخ میں مدرسے ہیں ،انہوں نے سفیر پاکستان ،قائدین اسلامک ایجوکیشن کمیٹی ،صحافی حجرات اوردینی بھائیوں کا شکریہ اداکیا کہ آپ نے قیمتی وقت نکالا۔انہوں نے کہاکہ آج کی محفل جن حالات میں سجی وہ بڑے نازک ہیں ،گستاحانہ خاکے بناکرہمارے جذبات مجروح کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،وہ چاہتے ہیں کہ جذباتی ہوکر ہوش وحواس کھو بیٹھیں اورایسی غلطی کرجائیں جس سے وہ ہمیں مٹانے کی کاروائی کرسکیں اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ سے فرمایا میں تیرے ذکر کا بلند کردیا مطلب جہاں بھی اللہ کا ذکر ہوگا وہاں آپ ﷺ کا ذکر ہوگا آذان میں نبی ﷺ کا ذکر ہوگا ،نبی کریم ﷺ کا ارشادہے وہ پہلے شخص ہوں گے جن کے لئے جنت کے دروازے کھولے جائیں گے وہ واحدہوں گے جو شفاعت کریں گے ۔آپ ﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ تعالی اوراس کے رسول ﷺ سے محبت کرتاہے وہ سچے ہوئے ،پڑوسی کا خیال رکھے اللہ تعالی نبی کریم ﷺ کو حوض کوثر عطا کی ،قیامت کے دن کچھ لوگ حوض کوثر کی طرف آرہے ہوں گے فرشتے انہیں روکیں گے حضوراکرم ﷺ کے استسفار پر فرشتے کہیں گے کہ انہوں نے دین کی شکل بگاڑ دی تھی آپ ﷺ کافرمایا کہ وہ بھی انہیں دھتکار دیں گے ۔اللہ تعالی ہمیں عمل کی توفیق عطا کرے ۔اطہر خان نے مسلم امہ پاکستان اورکویت کی سلامتی اورخوشحالی کے لئے دعا کرائی

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog