فوجی عدالتوں کے خلاف وکلاءتحریک شروع ،ہر جمعرات کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

Published on January 30, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 286)      No Comments

123لاہور (یو این پی) ملک بھر کے وکلاءنے فوجی عدالتوں کو مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔لاہور ہائی کورٹ بار میں ہونے والے آل پاکستان وکلاءکنونشن میں فوجی عدالتوں کے خلاف احتجاجی تحریک کے لئے لائحہ عمل طے کرتے ہوئے متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں کے فیصلہ کی واپسی تک ملک بھر کے وکلاءہر جمعرات کویوم سیاہ منایا کریں گے اوراس روز بازﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوں گے۔کنونشن میں متفقہ طور پر منظور کی جانے والی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ وکلاء21ویں آئینی ترمیم اور ملٹری کورٹس کے قیام کو یکسر مسترد کرتے ہیں، 21ویںآئینی ترمیم بنیادی انسانی حقوق کے منافی اور آئینی ڈھانچے سے متصادم ہے۔

ملک بھر کے وکلاءعہد کرتے ہیں کہ وہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ موجودہ عدالتی نظام کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے وکلاءنے عہد کیا کہ غیر ضروری ہڑتالوں سے گریز کیا جائے گااور آئندہ ہڑتال کا فیصلہ کرنے کی مجاز نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی ہو گی۔اس حوالے سے لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر شفقت محمود چوہان کو نیشنل کوآرڈینیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، چاروں صوبائی ہائی کورٹس بار ایسوسی ایشنز اور چاروں صوبائی بار کونسلز کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔کنونشن کے دوران قرار داد کے ذریعے وکلاءنے عہد کیا کہ انصاف کے حصول کے لئے مقدمات کے غیر ضروری التواءسے گریز کیا جائے گاتاکہ مقدمات کا فیصلہ ہونے میں تاخیر نہ ہو اور عوام کو فوری انصاف مل سکے۔

کنونشن میں ملک بھر میں دہشت گردی کی پرزور مذمت کی گئی اور قرار دیا گیا کہ وکلاءاس جنگ میں مسلح افواج کے ساتھ ہیں مگر فوجی عدالتوں کا قیام فوج کے اصل کردار اور مقصد سے انحراف کا موجب سمجھتے ہیں۔ کنونشن میں مزید قرار دیا گیا کہ وکلاءسیاسی معاملات میں فوج کی مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے فوج کے وقار کے خلاف سمجھتے ہیں۔ کنونشن میں سانحہ پشاور کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف جنگ قرار دیا گیا۔کنونش میں فیصلہ کیا گیا کہ حالات کے تناظر میں کوارڈینیشن کمیٹی اگلے تمام فیصلے اور لائحہ عمل تیار کرے گی ،کنونشن میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ آئندہ ہر صوبے میں وکلاءکنونشن اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Themes