بعد از برداشت پھولوں کے ہونے والے نقصانات سے بچاؤ کے لیے ایک تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

Published on February 14, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 581)      No Comments

Final Press 13-2-2015 Floriculture
راولپنڈی/ اسلام آباد(یواین پی)محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے شعبہ گل بانی و چمن آرائی(ہارٹیکلچر)کی طرف سے گل بانی سے وابستہ کاشتکاروں و دیگر اسٹیک ہولڈرزکے لیے بعد از برداشت پھولوں کے ہونے والے نقصانات سے بچاؤ کے لیے ایک تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیاجس میں محکمہ زراعت اور تحقیقی اداروں سے وابستہ ماہرین نے ملک میں پھولوں کی کاشت سے وابستہ افراد کو پھولوں کی کاشت ، اقسام ، برداشت کے جدید طریقوں ، سٹوریج اور بیرونی منڈیوں تک رسائی کے بارے میں معلومات فراہم کی۔ ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر فلوری کلچر (ٹریننگ اینڈ ریسرچ) پنجاب ڈاکٹر ملک عابد محمود نے کہا کہ پھوٹھوہارکے علاقے گل بانی کے لیے انتہائی موزوں ہیں اور گل بانی کے شعبہ سے وابستہ افراد اپنی استعداد کار کو بڑھا کر تھوڑی زمین اور کم وسائل کے باوجو د پھولوں کی کاشت سے اچھی خاصی آمدن حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ راولپنڈی اسلام آباد گل بانی سے وابستہ افراد کے لیے ایک بڑ ی اور پرکشش منڈی ہے اس لیے اس علاقے کے گل بانی سے وابستہ کاشتکار پھولوں کی کاشت کے لیے جدید سائنسی طریقوں کو اپنا کر نہ صرف اپنی آمدن میں اضافہ ک سکتے ہیں بلکہ ماحول کو بھی صحت افزاء بنا نے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر ندیم اختر عباسی چیئرمین ہارٹیکلچر ڈیپارٹمنٹ پیر مہر علی شاہ بارانی یونیورسٹی نے کہا کہ دنیا میں پھولوں کی کاشت اورپھولوں سے تیار کی جانے والے مصنوعات کی بہت زیادہ مانگ ہے انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت دنیا کے پھول پید ا کرنے والے ممالک میں نیدرلینڈ اکیلامجموعی طور پر 60 فیصد سے زیادہ پھول ایکسپورٹ کرتا ہے۔ جب کہ پھولوں کی درآمد کی بڑی منڈیاں جرمنی ، امریکہ، برطانیہ اور دبئی ہیں۔ پاکستان میں پھولوں کی کاشت کے شعبہ میں بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے لیکن بد قسمتی سے گل بانی سے وابستہ کاشتکار جدید سائنسی طریقوں کو استعمال نہیں کرتے جس کے نتیجے میں ملک میں پیدا ہونے والے پھولوں کی 50 فیصد سے زیادہ تعداد خرید دار تک پہنچنے سے پہلے ہی ضائع ہو جاتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ محکمہ زراعت شعبہ ہارٹیکلچر نے پتو کی میں پھولوں کی ایک ماڈل منڈی بنائی ہے۔ جس کے حوصلہ افزاء نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ اورپھوٹھوہار کے گل بانی سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کے لیے راولپنڈی اسلام آباد میں جلد ایک منڈی قائم کی جا رہی ہے۔ جہاں پر پھولوں کے کاشت کاربغیر کسی فیس کے اپنے پھولوں کی نمائش ، فروحت اور سٹوریج کر سکیں گئے۔ اس منڈی کا مقصد علاقے میں موجود پھولوں کی پیداوار کوبڑھانااور اس شعبے سے وابستہ افراد کی استعداد کار کو اس حد تک بہتر کرنا ہے کہ وہ نہ صرف پھولوں کی ملکی طلب کو پورا کر سکیں بلکہ دبئی فلاور سنٹرتک بھی رسائی حاصل کر سکیں تا کہ کاشتکاروں کی بین الاقوامی منڈی میں رسائی کے نتیجے میں پھولوں کی کاشت ، برداشت،سنبھال اور برآمد بین الاقوامی معیار کے مطابق ہو سکے۔جس سے نہ صرف کاشتکاروں کی معاشی حالت بہتربلکہ ملک کو بھی کثیر زرمبادلہ حاصل ہو گا۔ورکشاپ میں پھولوں کے کاشتکاروں کی بڑی تعداد کے علاوہ یونیورسٹی کے اساتذہ، طلباء و طالبات اور سول سوسائٹی کی طرف سے بھر پور شرکت کی گئی

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题