حکمران بلدیاتی انتخابات کروانے اور پسے ہوئے طبقات کو اختیارات منتقل کرنے میں بالکل سنجیدہ نہیں ڈاکٹر احسان

Published on February 26, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 341)      No Comments

bari5
ہارون آباد(یواین پی) قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر احسان باری نے کہا ہے کہ مو جو دہ حکمران بلدیاتی انتخابات کروانے اور پسے ہوئے نچلے طبقات کے لوگوں کو اختیارات منتقل کرنے میں بالکل سنجیدہ نہیں قائد اعظم کی وفات سے لے کرآج تک عوام بنیادی سہولتوں سے محروم چلے آرہے ہیں اور یہ حکمرانوں کی آمرانہ پالیسیوں کا عکاس ہے بلدیاتی ادارے ہی عوام کی فلاح و بہبودکا بنیادی پتھر ہیں اور یہی ادارے صحیح انداز میں عوام کی خدمت کرسکتے ہیں سابقہ اور موجودہ حکمران چونکہ ہمیشہ سے ہی خود پسند اور آمریت پسندرہے ہیں اس لیے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں انہیں اپنی سیاسی ہی نہیں بلکہ ذاتی اور مالیاتی موت نظر آتی ہے جب بلدیاتی اداروں کا انتخاب مکمل ہو جاتا ہے توہر صورت نچلے طبقات اور دیہاتی چکوک اور گوٹھوں تک حکومتی خزانے سے حصہ بقدر جثہ روپے پہنچانا لازم ہو جاتاہے ۔آمریت کے علمبردارحکمران ہمیشہ اپنے علاوہ سرکاری خزانے سے رقوم براہ راست عوام تک پہنچنے کواپنی جیب تراشی سمجھتے ہیں انہوں نے بتایا کہ مئی 2013 کے عام انتخابات سے قبل پارٹی کی ر جسٹریشن الیکشن کمیشن آف پاکستان سے ہو چکی تھی مگر انتخابی نشان بہ وجوہ الاٹ نہ ہو سکااس لیے اللہ اکبر تحریک اس انتخابات میں حصہ نہ لے سکی۔2013 کے انتخاب کے انعقادکے تین ہفتے بعد4جون2013 کوالیکشن کمیشن نے نئی سیاسی جماعت اللہ اکبر تحریک کوگائے کا انتخابی نشان الا ٹ کردیا۔پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے فیصلے کے مطابق انتخابات بلدیاتی ہوں یا عام ملک گیرہم ملک کی ہر سیٹ پر اپنے امیدوار نامزد کریں گے اوراللہ کے فضل و کرم سے موجودہ اور سابقہ سبھی مقتدر سیاسی جماعتوں کو شکست فاش دیں گے۔سینٹ اور سبھی اسمبلیوں کے ایوانوں کے لیے تو دھاندلی ، کرپشن اور ہارس ٹریڈنگ جیسے ناسور جڑ پکڑ چکے ہیں صرف بلدیاتی یا طلباء یونینز کے انتخابات وہ واحد ادارہ بچ گئے ہیں جو ان موذی امراض سے نہ صرف\” محروم \”ہیں بلکہ سیاسی تربیت اور نرسریوں کا کردار ادا کر رہے ہیں ڈاکٹرباری نے مزید بتایا کہ آج یا گزرے ہوئے کل کی مقتدر بڑی سیاسی جماعتوں کے تقریباًسبھی راہنما فوجی گملوں ،دھاندلیوں، کرپشن اور مک مکا کی پیدا وار ہیں اسی لیے وہ اپنے اقتدار میں نچلے غریب طبقات کا بلدیاتی نمائندوں کے طورپرحصہ تک ڈالنے کو تیار نہیں کیونکہ اس طرح سے بلدیاتی منتخب افراد ان کی راج دھانیوں اور مال پانی بنانے کے کاروبار میں دخل در معقولات ہوں گے جو انہیں کسی قیمت پر گوارانہ ہے اگر بھرپورعوامی پریشر نہ ہو سکا توحکمران طبقات بلدیاتی انتخابات کواپنے سابقہ ادوار کی طرح گول کر جائیں گے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy