وڈیروں ، جاگیرداروں اور خوانین کی قائم کردہ خود ساختہ جیلوں پر بھی چھاپے مارے جائیں ڈاکٹر احسان باری

Published on March 15, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 422)      No Comments

Dr.Bari
ہارون آباد( یواین پی) قائداللہ اکبر تحریک ڈاکٹر احسان باری نے کہا ہے کہ اب چونکہ دہشت گردوں کی سر کو بی کی تحریک چل ہی پڑی ہے تو ایسے وڈیروں ، جاگیرداروں اور خوانین کی قائم کردہ ان خفیہ کمین گاہوں ، تہہ خانوں اور خود ساختہ جیلوں پر بھی چھاپے مارے جانے چاہئیں جہاں پر اجرتی قاتل ، اغوا برائے تاوان کرنے والے ،بھتہ خور اور معاشی دہشت گرد مستقلاًپناہ گزین رہتے ہیں ایسی وڈیرہ شاہی اور رسہ گیری کا ٹہکااور علاقے میں ان کی دہشت و وہشت قائم ہی اس بات پر رہتی ہے کہ وہ کتنے زیادہ معاشرے کے غلیظ ترین افراد چوروں، ڈاکوؤں،ہمہ قسم ظلم و ستم ڈھانے والوں قاتلوں اور اغوابرائے تاوان کے مرتکبین کو تحفظ فراہم کرنے اور پناہ دینے کی اہلیت رکھتا ہے۔غیر ملکی ایجنٹوں کا مقابلہ کرنے والی ہماری ریاستی فورسز کی پشت پناہی ہر سیاسی و مذہبی قوت کا قومی فرض ہے تاکہ ملک میں مو جود ہمہ قسم ناسوروں سے مستقلاً جان چھوٹ جائے معاشی دہشت گردوڈیروں اور انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے پالتو جاگیرداروں نے اپنی اپنی راجدھانیوں میں ایسی ایسی خفیہ کمین گاہیں تیار کر رکھی ہیں جو مذکورہ افراد کے نا ن نفقہ ، شراب و کباب معصوم بے رحم بچیوں سے زناکا\”احسن \”انتظام کرتی ہیں رہی ان کی غلیظ اور غیر قانونی حرکات کے خلاف پولیس یا انتظامیہ کے کسی ایکشن کی بات تو علاقہ میں انہی کے رشتہ دار ، بیٹے ، بھتیجے ہی ایم پی اے ، ایم این اے ، ناظمین و چئیر مین ہوتے ہیں اس لیے یہ محال ہی نہیں نہ ممکنات میں سے ہے الٹا ان کے ہاں دعوتیں اڑائی جاتی ہیںیہاں تک کہ شراب و کباب کی رنگین راتیں تو روزمرہ کا معمول ہوتی ہیں مقامی تھانہ ان کے مخالفین کو انہی کے حکم پر جعلی مقدمات میں الجھا کراور انہی کے ڈیروں پر\”لتر پریڈ\”فرما کر فخر محسوس کرتا ہے کیونکہ ان کی تعیناتی بھی انہی کے حکم پرکی گئی ہوتی ہے اور ان کا تمام نان نفقہ بھی انھی ڈیروں سے جاتا ہے ڈاکٹر باری نے کہا کہ اگر ان خفیہ کمین گاہوں، ذاتی جیلوں و زیر زمین تہہ خانوں پر چھا پے مارے جائیں تو کئی سال کے بندھے ہوئے افراد ہی نہیں بلکہ مظلوم و معصوم بچیاں بھی برآمد ہوں گی۔مذکورہ تمام افراد جو دنیا کے ظلم و جبراور کریہہ ترین عمل سودکے علمبردار ہیں اپنے مخالفین کو قتل کرواڈالنے ور ان کو اغوا کروا کر مال ہڑپ کرجانے میں فخر محسوس کرتے ہیں آخر میں میاں باری نے بتایا کہ اندرون سندھ جنوبی و شمالی پنجاب اور کے پی کے ایسے وڈیروں،سود خور صنعتکاروں اور جاگیرداروں کے گڑھ ہیں جن میں نو ن، ٹوانے،دولتانے ، گیلانی ،قریشی ،لغاری ،مزاری ،مخادیم اور مزدور یونین کے عہدیداروں کو بھٹیوں میں جھونک کر جلا ڈالنے والے صنعتکاروں کی اکثریت موجود ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان پر \”نظر کرم \”ڈالنا اور انھین کیفر کردارتک پہنچانا وقت کی ضرورت ہے ۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog