پی ٹی سی ایل کے حکاّم و اہلکاروں نے انٹر نیٹ کی سہولت سے استفادہ کرنے والے صارفین کو لوٹنے کا نیا طریقہ اختیار

Published on March 19, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 452)      No Comments

images
جھنگ ( شفقت اللہ خان سیال)وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیرِ انتظام ادارے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ کے حکاّم و اہلکاروں نے اپنے محکمانہ اہداف پورے کرنے کے لئے انٹر نیٹ کی سہولت سے استفادہ کرنے والے صارفین کو لوٹنے کا نیا طریقہ اختیار کر لیا ہے اور ڈی ایس ایل رکھنے والے محکمہ کے صارفین کوسبز باغ دکھا کر حقائق سے لاعلم رکھتے ہوئے ایوو رنگل تھری جی کی فراہمی کے بعد ڈسکنیکشن کی صورت میں 1500کی رقم کا مطالبہ شروع کر دیا ہے جس پر پی ٹی سی ایل کے صارفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے پی ٹی سی ایل جھنگ کے متعلقہ حکام و اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ضلعی انجمن تاجران (رجسٹرڈ) جھنگ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور کاروباری شخصیت ڈاکٹر منظور عابد نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا کہ وہ پاکستان ٹیکی کمیونیکیشن جھنگ کے دیرینہ صارف ہیں اور ڈی ایس ایل کے ذریعے انٹر نیٹ کی سہولت سے استفادہ کر رہے ہیں جس کے ماہانہ واجبات بھی بر وقت ادا کئے جا رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ ایک ماہ قبل پی ٹی سی ایل جھنگ کی جانب سے فون کر کے گھر کا پتہ معلوم کیا گیا اور اُس کے تھوڑی دیر بعد دو اہلکار گھر پر آئے اور بتایا کہ محکمہ کی پالیسی کے مطابق ڈی ایس ایل رکھنے والے صارفین کو ایوو رنگل تھری جی ایک ماہ کے لئے مفت فراہم کی جا رہی ہے جس کے کوئی چارجز نہیں ہیں اور پسند نہ آنے کی صورت میں ایک ماہ کے اندرواپس بھی کی جا سکتی ہے ۔جب صارف نے ایک ماہ پورا ہونے سے پہلے محکمہ کے پاس ایوورنگل واپس کرنے کیلئے پی ٹی سی ایل کے دفتر پہنچے تو ان سے کنیکشن منقطع کرنے کے نام پر 1500روپے طلب کر لئے جبکہ بغیر مطالبے کے ایوو کی زبردستی فراہمی کے وقت ایسی کوئی شرط نہیں بتائی گئی اور صارف کو اندھیرے میں رکھا گیا ۔بعض دیگر ذرائع سے بھی ایسی شکایات منظرِ عام پر آ رہی ہیں جس میں پی ٹی سی ایل کے اہلکاروں کی جانب سے صارفین کو اندھیرے میں رکھ کر محکمہ کو بد نام کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔انہوں نے مذکورہ صورتحال پر شدید احتجاج کرتے ہوئے واقعہ کی فوری تحقیقات کرنے اور ذمہ داران کو معطل کر کے صارف کو انصاف فراہم کرنے اورمحکمہ میں موجود ایسی کالی بھیڑوں کو ملازمت سے برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog