یمن کی صورتحال پر متفقہ قرارداد 20کروڑ عوام کی سوچ کی ترجمانی کرتی ہے:خورشید شاہ

Published on April 12, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 276)      No Comments

02
افتخار محمد چوہدری آٹھ ماہ سے کہاں تھے جو آج سپیکرقومی اسمبلی کو خط لکھ دیا
ظفر علی شاہ کو سینیٹ کی سیٹ نہیں ملی ان کا سپریم کورٹ جانا بنتا ہے
اپوزیشن میں محبتیں اور قربتیں نہیں ہوتیں ، حکومت نے پی ٹی آئی کی جوڈیشل کمیشن کی شرط کو تسلیم کیا ،
خواجہ آصف کی تنقید سے خود حکومت کی سبکی ہوئی کراچی کے حلقہ این اے 246کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی غیر جانبدار رہے گی،نبیل گبول کا قیادت سے رابطوں کا کوئی علم نہیں: میڈیا سے گفتگو
لاہور(یو این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ یمن کی صورتحال پر پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد 20کروڑ عوام کی سوچ کی ترجمانی کرتی ہے ،اپوزیشن میں محبتیں اور قربتیں نہیں بلکہ اصول کی باتیں ہوتی ہیں ، حکومت نے پی ٹی آئی کی جوڈیشل کمیشن کی شرط کو تسلیم کیا اور اسے خود پارلیمنٹ میں آنے کیلئے کہا اسکے بعد خواجہ آصف کی تنقید سے خود حکومت کی سبکی ہوئی ہے ،آج ہر کوئی تحریک انصاف کے استعفوں پر بات کر رہا ہے لیکن ایسا کرنے والوںں کو یا تو پارلیمنٹ کے قواعد و ضوابط کا علم نہیں یا پھر وہ پوائنٹ سکورننگ کر رہے ہیں ،افتخار محمد چوہدری نے آج اسپیکر کو خط لکھ دیا ہے لیکن بتائیں وہ آٹھ ماہ سے کہاں تھے ؟۔لاہور ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے یو اے ای کے وزیر خارجہ کے بیان کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس پرپاکستان کی وزارت خارجہ کا ابھی تک کوئی رد عمل نہیں آیا اس لئے کوئی بات نہیں کر سکتا۔البتہ یمن کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا جس نے متفقہ قرارداد پاس کی اور یہ قرارداد 20کروڑ عوام کی سوچ کی ترجمانی کرتی ہے ۔ انہوں نے خواجہ آصف کی طرف سے پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی پر تنقید کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی خواجہ آصف کے اس اقدام کو اچھا نہیں سمجھتی ، پی ٹی آئی نے حکومت سے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ منوا یا اور خود حکومت نے اسے واپس آنے کے لئے کہا تھا ، خواجہ آصف کی تنقید سے حکومت کی سبکی ہوئی ہے ۔ انہوں نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی طرف سے اسپیکر قومی اسمبلی کو لکھے گئے خط کے سوال کے جواب میں کہا کہ جب کوئی ممبر مسلسل چالیس روز تک ایوان سے غیر حاضر رہتا ہے تو اس پر ایوان میں قرارداد آتی ہے ،کیا پارلیمنٹ میں اس طرح کی کوئی قرارداد آئی کہ پی ٹی آئی کے ممبران کو ڈی سیٹ کیا جائے ۔ جو لوگ آج پی ٹی آئی کے استعفوں کی بات کر رہے ہیں ہیں یا تو انہیں پارلیمنٹ کے قواعد و ضوابط کا علم نہیں یا پھر وہ پوائنٹ سکورننگ کر رہے ہیں۔ افتخار محمد چوہدری بتائیں وہ آٹھ ماہ سے کہاں تھے جو آج انہوں نے آج اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھا ہے ۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما ظفر علی شاہ کی طرف سے اس معاملے پر سپریم کورٹ میں جانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ انہیں سینیٹ کی سیٹ نہیں ملی وہ جا سکتے ہیں ،یہ وہی ظفر علی شاہ ہیں جو 1999ء میں سپریم کورٹ گئے تھے اور مشرف کو وردی میں رہنے اور آئین میں ترامیم کی طاقت دے کر واپس آ گئے تھے۔ انہوں نے کراچی کے حلقہ این اے 246کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کسی کی حمایت نہیں کر رہی بلکہ غیر جانبدار ہے ۔ نبیل گبول کی پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطوں بارے سوال کے جواب میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ اس بارے نبیل گبول ہی بتا سکتے ہیں میرے علم میں ایسا کچھ نہیں ۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题