کشمیر ڈیڑھ کروڑ کے لگ بھگ کشمیریوں کے سیاسی مستقبل کا مسئلہ ہے، سید علی گیلانی

Published on April 16, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 548)      No Comments

06
سرینگر (یو این پی) مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی سرحدی تنازعہ نہیں ہے بلکہ یہ ڈیڑھ کروڑ کے لگ بھگ کشمیریوں کے سیاسی مستقبل کا مسئلہ ہے جسکا واحد اور منصفانہ حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ایک غیر جانبدرارانہ اور آزادانہ استصواب رائے میں ہی مضمر ہے۔یو این پی کے مطابق سید علی گیلانی نے نئی دلی سے واپس سرینگر لوٹنے پر حیدر پورہ میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب میں بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے علاوہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور کشمیر کے سب سے بڑے غدار مفتی سید کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا نریندر مودی کے ہاتھ گجرات کے تین ہزار مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ مفتی سید تنازعہ کشمیر کے حل کی بات کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ کشمیریوں کے بیوقوف بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مفتی سعید اور دیگر بھارت نواز رہنما یہ چاہتے ہیں کہ حریت رہنما کشمیر کی جوں کا توں حیثیت تسلیم کریں لیکن یہ کشمیریوں کے لیے قبول نہیں۔ کشمیری شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کر لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے کشمیریوں کے ساتھ یہ وعدہ کیا تھا کہ انہیں حق خود ارادیت دیا جائے گا جو آج تک پورا نہیں کیا گیا۔سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارتی قبضہ ختم ہونے تک کشمیریوں کی مشکلات ختم نہیں ہونگی۔انہوں نے کہا کہ انگریزوں کے خلاف لڑتے ہوئے بھارتیوں نے اتنی قربانیاں نہیں دی ہیں جتنی کہ کشمیری عوام نے آج تک دی ہیں۔ سیدعلی گیلانی نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کے لیے علیحدہ کالونیوں کا قیام در اصل ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سویک سنگھ کا منصوبہ ہے جسے کشمیری ہرگز پورا نہیں ہونے دیں گے ۔بزرگ رہنما نے کہا کہ بھارت نے اپنی فوج کو مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور مقبوضہ علاقے کی کٹھ پتلی انتظامیہ اس کام میں بھارت کی بھر پور معاونت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نواز جماعتیں تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے نت نئے راگ الاپ کر دراصل کشمیریوں کودھوکہ دے رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو حق کی آواز بلند کرنے کی پاداش میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔انہوں نے سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کی رہائی پر بھارتی سیاسی جماعتوں اور ذرائع ابلا غ کے شوار شرابے کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسرت عالم کے خلاف قائم تمام مقدمات کو عدالت نے بے بنیاد قرار دیکر انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔بزرگ رہنما نے مقبوضہ علاقے میں نافذ تمام کالے قوانین کو منسوخ اور سیاسی نظر بندوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطابلہ دہرایا۔ سید علی گیلانی نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے ترال میں شہید کے گئے دوکشمیری نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے لینڈ سلائیڈنگ سے قیمتی انسانی جانوں کے ضاع پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لاحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔ جلوس میں شریک لوگوں نے اس موقع پر ’’ پاکستان زندہ باد‘‘ ، ’’ہم کیا چاہتے۔۔۔ آزادی‘‘ اور ’’ گو انڈیا گو ‘‘ کے فلک شگاف نعرے لگانے کے علاوہ پاکستان کا قومی پرچم بھی لہرایا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress主题