وزیراعظم محمد نواز شریف اور چینی صدر شی چن پنگ کی مشترکہ پریس کانفرنس

Published on April 21, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 486)      No Comments

1ہم نے پاک چین اقتصادی راہداری کے شاندار فریم ورک کے تحت کئی منصوبہ جات کا آغاز کیا ہے جو توانائی‘ انفراسٹرکچر اور صنعت کے حوالے سے پاکستان کے اہم شعبوں میں ترقی کے عمل کو آگے بڑھائیں گے، جیو اکنامک پارٹنر شپ کے نئے مرحلے کا آغاز کر رہے ہیں جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے‘پاک چین اقتصادی راہداری سے پاکستان میں تمام صوبوں اور علاقوں کو فائدہ پہنچے گا، یہ چین کو جنوبی‘ وسطی اور مغربی ایشیا کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کا مختصر اور سستا راستہ فراہم کرے گی
وزیراعظم محمد نواز شریف اور چینی صدر شی چن پنگ کی مشترکہ پریس کانفرنس
اسلام آباد (یواین پی) پاکستان اور چین نے تاریخی ’’پاک چین اقتصادی راہداری‘‘ کے منصوبے پر کام کی رفتار کو تیز کرنے اور ملک کی ترقی و خوشحالی سے متعلق کئی اہم منصوبہ جات کے بارے میں 51 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کردیئے جبکہ وزیراعظم محمد نواز شریف اور چین کے صدر شی چن پنگ کے درمیان ون ٹو ون گفت و شنید اور وفود کی سطح پر مذاکرات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں کی موجودگی میں معاہدوں پر دستخط کی یادگار تقریب منعقد ہوئی۔ چین کے صدر شی چن پیانگ اپنے پاکستانی ہم منصب ممنون حسین کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر ہیں جو گزشتہ نو برسوں میں کسی چینی صدر کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔ اس موقع پر پیر کو یہاں وزیراعظم آفس میں مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم محمد نواز شریف اور چین کے صدر شی چن پنگ نے دوطرفہ منفرد اور قریبی تعلقات کو ’’ سدا بہار سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنر شپ‘‘ کی نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اظہار کیا جس سے موجودہ کثیر الجہتی روابط کو مزید تقویت ملے گی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ چینی صدور کے پاکستان کے دورے ہمیشہ تاریخی رہے ہیں‘ یہ دورہ بھی تاریخی ہے۔ چینی صدر نے بھی اسی قسم کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے دوطرفہ سٹریٹجک شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی مکمل رکنیت کے لئے اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا جسے وزیراعظم نواز شریف نے سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے پاک چین تعلقات میں شاندار پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا جو ان کے تعلقات کی اقتصادی سمت میں وسعت پذیر ہیں اور بالخصوص پاک چین اقتصادی راہداری تاریخی فریم ورک کے تحت متعدد منصوبہ جات کے آغاز کا ذکر کیا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ چینی صدر کے دورے کا مقصد پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو عملی شکل دینا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کا اقدام 2013ء میں چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ کے دورہ پاکستان کے دوران تجویز کیا گیا تھا۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ اس راہداری سے پاکستان میں تمام صوبوں اور علاقوں کو فائدہ ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک نے اپنے تعلقات کی اقتصادی جہت کو وسعت دینے میں شاندار پیشرفت کی ہے جو دونوں حکومتوں کی ترجیح رہی ہے۔ ہم نے پاک چین اقتصادی راہداری کے شاندار فریم ورک کے تحت کئی منصوبہ جات کا آغاز کیا ہے جو توانائی‘ انفراسٹرکچر اور صنعت کے حوالے سے پاکستان کے اہم شعبوں میں ترقی کے عمل کو آگے بڑھائیں گے۔ ہم اپنی جیو اکنامک پارٹنر شپ کے نئے مرحلے کا آغاز کر رہے ہیں جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے‘ کاروبار شروع ہونگے‘ تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کو فروغ ملے گا اور غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اس راہداری سے پاکستان میں تمام صوبوں اور علاقوں کو فائدہ پہنچے گا اور ہمارے ملک کو علاقائی محور میں تبدیل کرے گی اور یہ تجارت و سرمایہ کاری کے لئے اہم ہوگی۔ یہ چین کو جنوبی‘ وسطی اور مغربی ایشیا کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کا مختصر اور سستا راستہ فراہم کرے گی۔ یہ راہداری امن و خوشحالی کی علامت بن جائے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ صدر شی چن پنگ ہمارے عظیم ہمسایہ ملک چین کے رہنما اور ایک بین الاقوامی مدبر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر شی چن پنگ عزیز بھائی اور پاکستان کے عظیم دوست ہیں‘ ہماری پوری قوم نے ان کا نہایت محبت اور والہانہ انداز میں خیر مقدم کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاک چین دوستی کا اظہار دونوں ممالک کے گلی کوچوں میں گونجنے والے ان شاعرانہ الفاظ میں کیا جاتا ہے کہ ہماری دوستی پہاڑوں سے بلند تر‘ سمندروں سے گہری‘ شہد سے شیریں اور فولاد سے مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلقات کا طرہ امتیاز تسلسل اور ثابت قدمی ہے۔ دور تبدیل ہوئے ہیں‘ چین اور پاکستان میں سیاسی تبدیلیاں رونماں ہوتی رہی ہیں اور بڑی علاقائی اور بین الاقوامی پیش ہائے رفت ہوتی رہی ہیں لیکن ہمارے تعلقات قوی رہے ہیں۔ ہمارے رہنماؤں اور عوام کی چار نسلوں نے جذبے اور بصیرت کے ساتھ اس دوستی کو آگے بڑھایا ہے۔ آج ہم نے مستقبل کے لئے منصوبہ بندی کی ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ہمارے تعلقات مشترکہ تصورات اور باہمی اعتماد‘ باہمی مفاد اور باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی ہیں۔ چین کے صدور کا دورہ پاکستان ہمیشہ تاریخی رہا ہے۔ یہ دورہ بھی تاریخی ہے‘ یہ ہمارے تعلقات کی تاریخ میں نمایاں اثرات کا حامل ہے۔ صدر شی کے ساتھ مل کر ہم نے یادگار فیصلے کئے ہیں جو پاک چین دوستی کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے اور ہمارے مشترکہ اقتصادی مستقبل اور خطے میں امن و استحکام کے لئے گہرے اور دور رس اثرات کے حامل ہیں۔ آج ہم نے اپنے تعلقات کو سدابہار سٹریٹجک باہمی معاون شراکت داری تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش ہائے رفت کا جائزہ لیا اور خطے میں امن و سلامتی کے لئے مربوط کوششیں کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ میں نے صدر کو بتایا کہ پاکستان عوام کے لئے ترقی اور خوشحالی پر توجہ مرکوز کرکے پرامن ہمسائیگی کا خواہاں ہے۔ اس مقصد کے لئے ہم اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم نے اپنے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا اور سٹریٹجک ‘ سیاسی‘ اقتصادی اور ثقافتی میدان میں انہیں مزید تقویت دینے کا فیصلہ کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آج دونوں اطراف نے منصوبوں کے لئے 51 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں جو مضبوط مالیاتی اور تکنیکی معاونت کے حامل ہیں اور ان پر تیز تر پیش رفت کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے صدر شی چن پنگ نے پاکستان کی طرف سے بالخصوص شدت پسندوں اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کے آغاز کے بعد سے دہشتگردی اور انتہا پسندی کی لعنت کے خاتمے کے لئے اٹھائے گئے پرعزم اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے دہشتگردی اور انتہا پسندی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے پاکستانی کی مسلح افواج اور عوام کی قربانیوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا ہے جب تک کہ اس برائی سے اپنی اپنی سرزمین کو پاک نہیں کر دیتے۔ میں نے چینی صدر کو یقین دلایا کہ پاکستان چین کی سلامتی کو اتنا ہی اہم سمجھتا ہے جتنا کہ اپنی سلامتی کو تصور کرتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس دورے سے ہمیں اقوام متحدہ کی 70ویں سالگرہ سے قبل اہم کثیر الجہتی امور پر اپنا موقف ہم آہنگ کرنے کا بھی موقع ملا۔ دونوں ممالک نے اقوام متحدہ اصلاحات کے عمل میں اپنے مفادات کے حصول کے لئے مل کر کام کرنے کی مشترکہ خواہش کا بھی اظہار کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ وسیع تر رابطے کی چین کی پالیسی کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ہم خطہ میں امن و استحکام کے لئے صدر شی چن پنگ کے وژن کو شیئر کرتے ہیں جو جامع سیکیورٹی اور سب کے لئے سود مند تعاون کے دو اصولوں پر استوار ہوگا۔ اس موقع پر چین کے صدر شی چن پنگ نے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کے لئے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی اور افغانستان کی امن و استحکام کے حصول کے لئے معاونت کرنے میں پاکستان کے تعمیری کردار کو بھی سراہا۔ صدر شی چن پنگ اور محمد نواز شریف نے کہا کہ دونوں اطراف نے دانشوروں ‘ میڈیا‘ نوجوانوں‘ ماہرین تعلیم اور فنکاروں کے درمیان دوستانہ تبادلوں کے اس سال میں عوامی سطح پر رابطوں کو مزید فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔ چین کے صدر شی چن پنگ نے کہا کہ وہ 7 شخصیات کو ’’پرامن بقائے باہمی کے اصولوں کے دوستی ایوارڈز ‘‘ بھی دیں گے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں چین کو مرکزی حیثیت حاصل ہے جس کے جواب میں چینی صدر نے کہا کہ چین کی خارجہ پالیسی میں بھی پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت زیادہ ترجیح حاصل ہے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Theme