وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا ایوان بالا میں اظہار خیال

Published on May 12, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 275)      No Comments

1
اسلام آباد(یواین پی) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ حکومت کا کام نظم و نسق چلانا ہے کاروبار کرنا نہیں، اداروں کی نجکاری شفافیت اور مسابقت کے ساتھ ہو تو ان کے معاملات بہتر بنائے جا سکتے ہیں، نجکاری کی کئی کامیاب مثالیں ہمارے پاس موجود ہیں، سیاسی عزم کے ذریعے کراچی کی صورتحال خراب کرنے والے عوامل کو دور کرنا ہو گا، پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے یہاں پارلیمنٹ اور عدلیہ آزاد ہے، بنگلہ دیش کے ساتھ اس کا موازنہ نہیں کرنا چاہیے۔ پیر کو ایوان بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ عدم برداشت ہمارے مسائل کی وجہ ہے جہاں سے برداشت اٹھ جاتا ہے تو وہاں ترقی رک جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری کی تاریخ میں دو بڑی کامیاب ٹرانزیکشن ہیں، محترمہ بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور میں کیپکو اور دوسری پی ٹی سی ایل کی، ابتدائی ٹرانزیکشن پیپلزپارٹی کے اس دور میں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کے پہلے دور میں ایک بینک کی نجکاری ہوئی وہ خسارے میں تھا، آج وہ ایک ارب روپے سے زائد ٹیکس جمع کرا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں پہلا ایئرپورٹ ہے جسے نجی شعبہ چلا رہا ہے، ساڑھے تین ارب روپے میں یہ ایئرپورٹ بنایا گیا، تقریباً پونے چار سو اس کے ڈائریکٹرز ہیں جن کے اس میں شیئرز ہیں، نجی شعبے جو کام ایک روپے میں کرتا ہے، سرکاری شعبے دس روپے میں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ ایئرپورٹ کا شیئر سال ڈیڑھ سال پہلے 18 لاکھ روپے کا تھا آج ڈیڑھ کروڑ روپے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ایئرفورس کے ساتھ مشترکہ ایئرپورٹس ہیں ان کی سیکورٹی کا خیال رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے زوال کی ایک وجہ پچھلے 15 سے 20 سال کا نظم و نسق بھی ہے، کراچی کی ترقی پر وہ توجہ نہیں دی گئی جو دینی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آج بھی آباد ہو سکتا ہے اگر سیاسی عزم ہو۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا تجارتی مرکز ہے اور اس کی بحالی ملک کی ترقی کے لئے ضروری ہے اور ان عوامل کو دور کرنا ہو گا جن کی وجہ سے کراچی انحطاط کا شکار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دبئی، ہیتھرو اور دنیا کے کئی ایئرپورٹس کا انتظام غیر ملکی کمپنیاں چلا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بنگلہ دیش کے ساتھ موازنہ نہیں کرنا چاہیے، ہم اس سے بہت شعبوں میں آگے ہیں، پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، پاکستان میں پارلیمنٹ اور عدلیہ آزاد ہے اور نظم و نسق کا ایک منظر نامہ وجود میں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی شعبے کا انتظام شفافیت کے ساتھ دیئے جائیں اور مسابقت کے ساتھ دیئے جائیں تو صورتحال بہتر ہو سکتی ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Free WordPress Theme