پاکستان میں آم کی 16لاکھ 80ہزار ٹن پیداوار حاصل ہورہی ہے

Published on July 2, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 764)      No Comments

11
فیصل آباد (یواین پی) پھلوں کا بادشاہ آم اپنے مخصوص غذائی وطبعی فوائد کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے ۔پاکستان میں 17لاکھ ہیکٹر رقبہ پر آم کے باغات کی کاشت سے 16لاکھ 80ہزار ٹن پیداوار حاصل ہورہی ہے ۔پنجاب میں آم کی اوسط پیداوار سندھ کی پیداوار 6.55ٹن کے مقابلہ میں 11.73ٹن فی ہیکٹر ہے۔پاکستان آم کی کل پیداوار کا صرف 5فیصد برآمد کرتا ہے اور آم کی برآمدات میں کمی کی بنیادی وجوہات میں کیڑوں اور بیماریوں کا مناسب تدارک نہ ہونا ، غیر موزوں طریقہ برداشت اور بعد ازبرداشت ناقص سنبھال شامل ہیں۔ہارٹیکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فیصل آباد کے زرعی سائنسدانوں محمد اشفاق ، ملک محسن عباس ، عبدالغفار گریوال، محمد اخلاق خاں، ڈاکٹر محمد افضل ، جاوید اقبال گلِ ، محمد معاذ عزیز، نسیم شریف اور سطوت ریاض کی شب وروز محنت، تحقیقی مقالوں اورباغبانی سے متعلق بنیادی معلومات کو اکٹھا کرکے ایک کتابچہ شائع کیا ہے جس سے باغبانوں کو آم کی کاشت میں درپیش مسائل اور ان کے حل پر مبنی تفصیلی پیداواری ٹیکنالوجی سے آگاہی حاصل ہوگی اور عالمی وتجارتی پیمانوں کے مطابق آم کے پھل کی زیادہ اور معیاری پیداوار کے حصول میں مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار محمد افضل جاوید ڈائریکٹر ہارٹیکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فیصل آباد نے نسیم شریف ماہر اثمار کے ہمراہ محمد اسحاق لاشاری اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایگری کلچرل انفارمیشن ، ریسرچ انفارمیشن یونٹ فیصل آباد کو آم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے کتابچے کا جدید ایڈیشن پیش کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی آم کو بیرونی منڈیوں میں بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے اور ترقی یافتہ ممالک کی مارکیٹ میں اس کی قیمت بہت زیادہ ہے مگر ہمارے باغبانوں اور ایکسپورٹر زکوان ممالک کے مقررکردہ معیار پر پورا اترنا بہت ضروری ہے ۔زرعی سائنسدانوں اورباغبانوں کوایک مربوط پالیسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا کی مختلف منڈیوں میں عمدہ کوالٹی کا پھل انتہائی خوب صورت انداز میں متعارف کرانا ہوگا اور ان منڈیوں میں آم بھجوا کر بہتر منافع حاصل کرنے کی راہ ہموار کرنا ہوگی۔ اس کتابچہ میں درج بنیادی معلومات سے مستفید ہو کر ہمارے باغبان آم کی مختلف اقسام کی اوسط پیداوار 50کلوگرام تا260کلوگرام سے بڑھا کر 450کلوگرام فی پودا حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں گے ۔مزید برآں پھل کی بہتربرداشت اوربعد ازبرداشت نقصانات میں کمی کے ذریعے فی ایکڑ زیادہ منافع کا حصول بھی ممکن ہوگا۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Themes