کھاریاں کی خبریں، یو این پی کے بیوروچیف محمد آصف سے

Published on August 12, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 742)      1 Comment

کھاریاں (یو این پی) بچوں کے ساتھ بد اخلاقی کے واقعات میں روز بروز اضافہ، تحصیل کھاریاں میں سال 2015ء کے پہلے سات مہینوں کے دوران بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 17کیس درج کئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق تحصیل کھاریاں کے چار تھانوں میں دفعہ 3 77ت پ کے تحت مجموعی طور پر17کیس درج کئے گئے جن میں تھانہ صدرمیں 3، ڈنگہ میں  4، ککرالی میں 4اور تھانہ گلیانہ میں سب سے زیادہ 6کیس درج کئے گئے جبکہ تھانہ کینٹ، تھانہ لالہ موسیٰ صدراور تھانہ لالہ موسیٰ سٹی میں اس نوعیت کا کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا۔خوش آئند امر یہ ہے کہ ان تمام مقدمات کے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا اور چالان کرنے کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ اعداد و شمار صرف چار تھانوں کی حدود میں پیش آنے والے ان واقعات پر مشتمل ہیں جن کی باقاعدہ رپورٹ درج کروائی گئی جبکہ ماہرین کے مطابق معاشرہ میں اس قبیح جرم کا ارتکاب اس سے کئی گنا زیادہ کیا جا رہا ہے۔ بہت سے بچوں کے والدین اپنی اور بچے کی بدنامی کے خوف سے پولیس کو رپورٹ نہیں کرتے ۔

کھاریاں (یو این پی) کھاریاں میں دو دن سے مسلسل بجلی بند رہنے کی وجہ سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا۔ گیس پر جنریٹر چلانے والوں نے غریبوں کے چولہے بھی ٹھنڈے کر دئیے۔ شدید گرمی میں پانی کی عدم دستیابی سے معصوم بچے بلبلا اٹھے۔پیر اور منگل کے روز گیپکو کی جانب سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، کمپریسر کی مدد سے گیس پر چلنے والے جنریٹروں نے غریب گھریلو صارفین سے سوئی گیس کی سہولت بھی چھین لی۔ غریبوں کے گھر سے بجلی ، گیس اور پانی ایک ساتھ غائب ہو گئے۔ شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے لوگ بے ہوش ہو کر ہسپتال پہنچنے لگے ۔ کھاریاں کے عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ فی الفور بند کیا جائے ورنہ جی ٹی روڈ بلاک کرنے اور واپڈا دفاتر کو آگ لگانے کا سلسلہ ملک بھر میں شروع ہونے کا اندیشہ ہے۔

کھاریاں (یو این پی) کھاریاں میں جشن آزادی منانے کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں ۔ گلی گلی سبز ہلالی پرچم نے اپنی بہار دکھانا شروع کر دی۔ موٹر سائیکل اور گاڑیوں والے اپنی گاڑیوں پر پرچم لہرائے وطن کی محبت میں سرشار نظر آ رہے ہیں۔ جبکہ لوگوں نے اپنے گھروں اور سینوں کو بھی پاکستان کے پرچم سے سجا لیا ہے۔ مگر گذشتہ سال جشن آزادی کے پروگراموں پر کروڑوں روپے خرچ کرنے والے سرکاری دفتراس بار ابھی تک جھنڈیوں کی ایک قطار سے بھی محروم ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ برس تحریک انصاف کے دھرنوں سے توجہ ہٹانے کیلئے حکومت نے جشن آزادی کی تقریبات گذشتہ 67سالوں سے زیادہ محنت کی لیکن اس کے باوجود لوگوں کی کثیر تعداد دھرنوں میں پہنچ گئی جس کے بعد تمام تقریبات کو معطل کر دیا گیا۔

Kharian city

Readers Comments (1)
  1. Mohammad Asif says:

    People should be not only aware of such incidents. highlighted by UNP, media but also react on it.





WordPress Blog

WordPress主题