حج کے دوران مختلف سانحات میں اب تک2983 حجاج جاں بحق ہو چکے ہیں

Published on September 25, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 479)      No Comments

index
مکہ (یو این پی)حج کے دوران مختلف سانحات میں اب تک جاں بحق ہونے والے عازمین کی تعداد 2983ہو چکی ہے جبکہ ان واقعات میں سینکڑوں حجاج بھی زخمی ہو چکے ہیں ۔حج کے دوران سب سے زیادہ اموات منیٰ میں بھگڈر مچنے سے ہو ئی ہیں ایک رپورٹ کے مطابق حج کے دوران مختلف سانحات میں اب تک جاں بحق ہون والے عازمین کی تعداد 2983ہو چکی ہے جبکہ ان واقعات میں سینکڑوں حجاج بھی زخمی ہو چکے ہیں جان بحق ہو نے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں ۔حج کے دوران سب سے زیادہ اموات منیٰ میں بھگڈر مچنے سے ہو ئی ہیں ایک رپورٹ کے مطابق 1990 میں رمی کے دوران پل پرپیش آنے والے حادثہ کے بعد امسال دوسریؓ ری ہلاکتیں ہو ئی ہیں 1990میں حجاج بحق ہوئے رمی کے دوران پل پر 1426 حجاج بحق ہو گئے تھے۔رپورٹ کے مطابق رواں برس پیش آنے والے سانحات سے قبل بھی حج کے دوران مختلف سانحات میں حجاج جاں بحق ہوتے رہے ہیں۔سال 2006 میں حج کے دوران منی کے مقام پر بھگدڑ مچنے سے 346 حاجی جاں بحق اور 1000 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔2004 میں منی ہی میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگدڑ مچ گئی تھی جس سے 251 حجاج جاں بحق اور 244 زخمی ہوئے جبکہ2003 میں بھی جمرات کیمقام پر رمی کے دوران بھگدڑ میں 14 حاجی جاں بحق ہوئے جبکہ 2001میں 35 حجاج بھگدڑ مچنے سے جاں بحق ہوئے تھے۔1998 میں جمرات کے پل پر رمی کے دوران بھگدڑ مچ گئی تھی اور 118 حاجیوں کچل کر جان سے گئے تھے جبکہ 180 زخمی ہوئے تھے1997 میں منی کے میدان میں حاجیوں کے خیموں میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس سے 347 حجاج جاں بحق اور 1500 زخمی ہوئے1994 میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران منی میں بھگدڑ سے 270 حجاج جاں بحق ہوئے تھے۔1990 میں سے بدترین واقعہ پیش آیا تھا جب جمرات کی رمی کے دوران پل پر 1426 حجاج بحق ہوئے تھے، جاں بحق ہونے والے اکثر حجاج کا تعلق انڈونیشیا ، ملائیشیا اور پاکستان سے تھا.1975 میں حاجیوں کے خیمے میں ایک گیس سیلنڈر پھٹ گیا تھا جس سے آتش زدگی کے باعث 200 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Themes