اسلام آباددھرنے کے بعد تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی 6اور صوبائی اسمبلی کی 2نشستوں پر شکست کھانی پڑی

Published on October 12, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 964)      No Comments

Dhلاہور(یواین پی) مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف طویل ترین دھرنے سے ملکی سیاست میں ہنگامہ برپا کرنے  والی تحریک انصاف کودھرنے کے بعد آٹھویں مرتبہ انتخابی نشست پر شکست کھا نی پڑ گئی ۔ تحریک انصاف نے 2013ءمیں ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے گزشتہ سال اسلام آباد ڈی چوک میں دھرنا دیاتھا جو14 اگست 2014 سے شروع ہوا اور 17 دسمبر 2014 تک 126 روز جاری رہا۔ لیکن دھرنے کے بعد کی حقیقت کا تحریک انصاف کو مختلف حلقوں میں ہونیوالے ضمنی انتخابات میں پتہ چل گیا۔دھرنے کے بعد تحریک انصاف نے جتنے بھی الیکشن لڑے ان میں سے بیشتر   میں کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔

 پی ٹی آئی کو این اے 137 ننکانہ صاحب ، این اے 246 کراچی ، این اے 108 منڈی بہاﺅالدین، این اے 19 ہری پور، این اے 122 لاہور ، این اے 144 اوکاڑہ ، صوبائی اسمبلی کی نشستوں پی پی 196 ملتان اور پی پی 100 گوجرانوالہ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ این اے 137 میں امیدوار کی وفات کے بعد 15 مارچ کو الیکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں مسلم لیگ ن کی ڈاکٹر شازرہ منصب نے 77 ہزار 8 سو نوے ووٹ لے کر میدان مار لیا جبکہ پی ٹی آئی کا امیدوار 39 ہزار چھ سو پینتس ووٹ حاصل کرسکا۔ این اے 246 میں نبیل گبول کے استعفے کے بعد 24 اپریل کو الیکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں ایم کیو ایم کے کنور نوید جمیل نے 95 ہزار6 سو44ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ تحریک انصاف کے عمران اسماعیل 24 ہزار 8 سو 21 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 196 میں چودھری عبدالوحید کو نااہل قرار دیئے جانے کی وجہ سے 21 مئی کو الیکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں مسلم لیگ ن کے رانا محمودالحسن نے دس ہزار ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ، پی ٹی آئی کے رانا عبدالجبار دوسرے نمبر پر رہے۔ این اے 108 میں چودھری اعجاز کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد 8 جون کو ہونے والے الیکشن میں ن لیگ کے ممتاز احمد نے 77 ہزار 8 سو84 ووٹ لے کر میدان مار لیا ، پی ٹی آئی کے طارق 40 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی پی 100 گوجرانوالہ میں مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا شمشاد احمد خان کی وفات کے باعث 26 جولائی کو الیکشن کرایا گیا جس میں مسلم لیگ ن کے رانا اختر علی نے تحریک انصاف کے احسان اللہ ورک کو 21 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress主题