مشرف کی مارک سیگل کے خلاف درخواست منظور

Published on November 5, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 198)      No Comments

06
راولپنڈی(یو این پی)  انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے قتل کے مقدمے کے ملزم اور سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی طرف سے اس مقدمے کے اہم گواہ امریکی شہری مارک سیگل کے بیان کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی۔ اس مقدمے کے سرکاری وکیل کے مطابق متعقلہ عدالت تین ماہ اس قسم کی درخواست پہلے ہی مسترد کر چکی ہے۔ ’بینظیر بھٹو کی سکیورٹی بہتر تعلقات سے مشروط کی گئی‘  موقف اختیار کیا گیا تھا کہ امریکی شہری نے ویڈیو لنک کے ذریعے جو بیان ریکارڈ کروایا ہے اس کی قانونِ شہادت میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اْنھوں نے کہا کہ مارک سیگل نے اس اہم مقدمے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک کا لکھا ہوا بیان پڑھا۔ اْنھوں نے کہا کہ جس وقت مارک سیگل اپنا ریکارڈ کروا رہے تھے اس وقت ان کے پاس کوئی بھی جوڈیشل افسر موجود نہیں تھا اس لیے قانونی اعتبار سے اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اس مقدمے کے سرکاری وکیل کے مطابق مارک سیگل نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ بینظیر بھٹو نے اْنھیں بتایا تھا کہ اس وقت کے فوجی صدر مشرف نے ٹیلی فون کر کے انھیں (بینظیر بھٹو) کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں۔ اس مقدمے کے سرکاری وکیل چوہدری اظہر نے بی بی سی کو بتایا کہ اس سے پہلے انسداد دہشت گردی کی عدالت مارک سیگل کے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کروانے سے متعلق ایک درخواست تین ماہ پہلے ہی مسترد کر چکی ہے جس کے بعد مارک سیگل کا بیان ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اْنھوں نے کہا کہ یہ درخواست بھی ملزم پرویز مشرف کے وکیل الیاس صدیقی کی طرف سے دائر کی گئی تھی۔ اس مقدمے کے سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت نے اْنھیں سنے بغیر ہی اس مقدمے کی سماعت 11 نومبر تک ملتوی کر دی۔ سابق فوجی صدر کے وکلا نے بدھ کے روز مارک سیگل کے بیان پر ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کرنی تھی اور اس کے لیے راولپنڈی کے کمشنر آفس میں عارضی طور پر عدالت بھی قائم کی گئی تھی۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog