رام کشور پارچہ فیسٹیول کی ترجمانی کریں بھارتی فلم انڈسٹری کی نہیں، ڈائریکٹر خالد حسن خان

Published on December 3, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 478)      No Comments

khasan
کراچی(یواین پی)رام کشور پارچہ کے اس بیان سے کہ ایوارڈ کی واپسی توہین کے مترادف ہے، اس سے بھارتی فلم انڈسٹری کو نقصان پہنچے گا اور شدت پسندوں کو تقویت ملے گی یہ بات ’’ہوٹل‘‘ فلم کے رائٹر و ڈائریکٹر خالد حسن خان نے نمائندہ خصوصی سے فون پر بات کرتے ہوئے کہی انہوں نے مزید کہا کہ چوتھے دہلی فلم فیسٹول میں پاکستانی فلموں کی نمائش کو روک کر وہ خود انتہا پسندوں کے صف میں شامل ہو گئے ہیں، کوئی بھی فلم کسی ملک، مذہب یا رنگ و نسل کی نمائندگی نہیں کرتی بلکہ عالمی ثقافت کا حصہ ہوتی ہے، ہوٹل فلم کو ایوارڈ منفرد کہانی اور بہترین کارکردگی کی بدولت پہلی بالی ووڈ فلم کی وجہ سے دیا گیا جو بھارت سے باہر بنائی گئی تھی، رام کشور پارچہ کے اپنے ترش بیان کی وجہ سے بالی ووڈ کی بڑھتی ہوئی سرحدوں کو رام کشور پارچہ خود محدود نہیں کرپائیں گے، اُن کی اس تنگ نظری سے اُن کے اپنے ہی فلم فیسٹول کو نقصان پہنچے گااور انٹرنیشنل کی جگہ ملٹی نیشنل فلم فیسٹول بن جائے گا، رام کشور پارچہ کے پاکستان مخالف اقدام سے دونوں ملکوں کے درمیان کوئی کشیدگی نہیں پیدا ہوگی بلکہ اُن لوگوں کی نشاندہی ہوگی جوفن و ثقافت ،مذہب اور قومیت میں تمیز نہ کر سکیں، ایوارڈ واپس کرنا ایک انفرادی علامتی عمل ہے جس پربین الاقوامی ردعمل کرنا غیر مناسب ہے بھارت میں بھی کئی فلمسازوں اور دانشوروں نے ایوارڈ واپس کیے ہیں کیا رام کشور پارچہ بھارت کی فلموں پر بھی اسی طرح اپنے فیسٹول میں پابندی لگائیں گے ؟ لگتا ہے اس سال پاکستانی فلموں کے معیار کو دیکھ کر دہلی فلم فیسٹیول اپنی جیوری کوقائل کرنے میں بری طریقے سے ناکام ہوگئی اور انہوں نے یہ بہتر سمجھا کہ پاکستان کی تمام فلموں پر پابندی لگا دی جائے تاکہ وہ کوئی ایوارڈ جیت نہ سکیں اس سے فلمی مقابلے میں شامل فنکاروں اور فلمسازوں کی حوصلہ شکنی ہوگی جس کی ایک بُری ریت رام کشور پارچہ نے ڈال دی ہے جس سے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا مقصد فوت ہو گیا ہے

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Themes