اچھی پیداوار کے لیے تجزیہ اراضی کی بنیاد پر کھادوں کا متوازن استعمال نہایت ضروری ہے عبدالجلیل جروار

Published on March 26, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 506)      No Comments

Vehari
وہاڑی(یواین پی)ایگر ی سروسز منیجر ایف ایف سی عبدالجلیل جروار نے کہا ہے کہ اچھی پیداوار کے لیے تجزیہ اراضی کی بنیاد پر کھادوں کا متوازن استعمال نہایت ضروری ہے کاشتکار گندم کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لئے نائٹروجن کے ساتھ ساتھ فاسفورس اور پوٹاش کا استعمال کریں یہ بات انہوں نے موضع ترگڑھ میں گندم کے نمائشی پلاٹ پر فیلڈ ڈے کی تقریب سے کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ ایف ایف سی اپنے زرعی شعبے کے تحت ملک بھر میں کاشتکاروں کومفت مٹی وپانی کے تجزے کی سہولت مہیا کررہی ہے انہوں نے کہا کہ کاشتکارنمائشی پلاٹ پر اپنائی گی ٹیکنالوجی پر عمل کر گندم کی پیداوار میں اضافہ کریں اور چھوٹے قد کی ورائٹی کاشت کریں اور اس وقت گندم کوگرنے سے بچانے کے لیے گندم کو پانی لگانے میں احتیاط کریں کیونکہ اگلے چند دنوں میں موسم خراب رہنے کا امکان ہے عبدالجلیل جروار نے کہا کہ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق سال 2015-16 میں ضلع وہاڑی میں کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔15مارچ 2016کی رپورٹ کے مطابق ضلع وہاڑی کی جننگ فیکٹریز میں تقریباً311450گانٹھیں تیار ہوئیں جبکہ گزشتہ سال15مارچ تک وہاڑی ضلع میں 799536گانٹھیں تیار کی گئیں تھیں وہاڑی ضلع میں اس سال پچھلے سال کی نسبت کپاس کی تقریباً61فیصدکم پیداوار ہوئی ہے اور کپاس کی فصل کی مد میں ضلع وہاڑی کے کاشتکاروں کو 15ارب کا نقصان ہوا ہے کپاس کی پیداوار میں اس ریکارڈ کمی اور کپاس میں بہت زیادہ نقصان ہونے کی وجہ سے رواں سال کپاس کی کاشت میں کمی کا اندیشہ ہے کپاس کی پیداوار میں کمی کی بنیادی وجوہات میں سیڈ مافیاکا سر گرم ہونا،بے موسمی بارشوں کا ہونا اور بی ٹی اقسام پر نقصان پہنچانے کیڑوں کا بے تحاشہ حملہ شامل ہیں ہیڈ آف سیلز میلسی علی خان نے کہا کہ ایف ایف سی واحد کمپنی ہے جو ملکِ میں یوریااور ڈی اے پی کے ساتھ ساتھ پوٹاش ، زنک اور بوران جیسی کھادیں بھی زمینداروں کو مہیا کررہی ہے حالانکہ زنک اور بوران سے کمپنی کو کوئی خاص منافع حاصل نہیں ہورہا زرعی ماہر FFCمحمدعباس ضیاء نے کاشتکاروں کو بتایا کہ گندم کے اس نمائشی پلاٹ پرفیصل آباد2008ورائٹی15نومبرکو ڈرل کے ذریعے کاشت کی گئی 0 6من پیداوار حاصل کرنے کے لئے 50کلوگرام گندم کا زہر آلودہ بیج استعمال کیا گیازمین کے تجزئے کی بنیاد پر 2بوری سونا ڈی اے پی، 2بوری سونا یوریا ،آدھی بوری ایف ایف سی پوٹاش ،6کلو گرام زنک سلفیٹ اور 3کلو گرام بوران فی ایکڑکھادیں ڈالی گئیں سونا ڈی اے، پوٹاش، زنک اور بوران بجائی کے وقت ڈالی گئی جبکہ سونا یوریا ایک بوری شگوفے بنتے وقت اور دوسری بوری گوبھ کے وقت ڈالی گئی جڑی بوٹیوں کے کنڑول کے لئے سپرے کیا گیاکپاس پر کھادوں پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کپاس کو 2بوری ڈی اے پی اور آدھی بوری پوٹاش ڈال کر کاشت کریں اور انہوں نے مزید بتایا کہ کہ ڈی اے پی نہ حرکت کرنے والی کھادہے اس لئے ڈی اے پی کو بجائی کے وقت دیں اگر بجائی کے وقت نہ دے سکیں توپھر فرٹیگیشن یعنی ڈرم میں ڈی اے پی کو پانی میں مکس کرکے دیں

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Themes