میاں صاحب عالمی سطح پر الزامات لگنے پر بچوں سمیت پھنس گئے ہیں ،عمران خان

Published on April 5, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 313)      No Comments

index
اسلام آباد(یوا ین پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میاں صاحب عالمی سطح پر الزامات لگنے پر بچوں سمیت پھنس گئے ہیں پاکستان کے متعلقہ ادارے وزیراعظم کا احتساب نہیں کر سکتے تو ایسے تمام اداروں کو بند کر دینا چاہیے میاں صاحب کے خلاف کوئی سازش نہیں بلکہ اتفاقیہ طور پر ان کی اربوں روپے کے اثاثے رکھنے والی کمپنیاں عالمی سطح پر بے نقاب ہوئی ہیں احتساب اور انصاف نہ ہوا تو اس کا بھر پور مقابلہ کریں گے انصاف کے ہر ادارے میں ان کو لے کر جائیں گے نواز شریف نے اپنے بچوں کو پھنسا دیا ہے۔مریم نواز شریف کے نام دو قیمتی کمپنیاں ہونے پر ان کے خاوند کیپٹن صفدر تو ویسے ہی قومی اسمبلی کی رکنیت سے نا اہل ہو جائیں گے کیوں انہوں نے اپنی بیوی کی یہ کمپنیاں اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیں۔ موقع ملا تو جن جن پر الزامات لگے ہیں انہیں جیلوں میں ڈالوں گا سیاست کو تجارت بنا لیا گیا ہے،یواین پی کے مطابق ان خیالات کا اظہار عمران خان نے پیر کی سہ پہر بنی گالا اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم یہ شروع سے کہہ رہے تھے کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے نواز شریف نے بیرون ملک اثاثے بنائے اب انڈین ایکسپریس میں کمپنیوں کے مالکان کے نام آ گئے تو حسین شریف نے اعتراف کر لیا کہ کمپنی انکے نام پر ہے بھارتی میڈیا یہ نام ظاپرنہ کرتے تو یہ اپنی کمپنیوں کو چھائے رکھتے اب تو باقاعدہ طور پر عالمی سطح پر الزامات لگ گئے ہیں دو سال قبل مریم نواز شریف نے بیان دیا تھا کہ ان کے پاس بیرون ملک کوئی اثاثے نہیں ہیں یہ پیسہ کہاں سے آ گیا شریف خاندانوں کے لوگوں کے بیانات میں تضادات ہیں۔1998ء میں نواز شریف کے ایک دوست نے برطانیہ میں التوفیق بینک کا تین ارب روپے کا قرضہ واپس کیا۔ حسین شریف بتائیں کہ انہوں نے یہ اثاثے کیسے بنائے شریف خاندان پھنس گیا ہے سینیٹر اسحاق ڈار کا منی لانڈرنگ کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے پرویز مشرف کے ساتھ این آر او کی وجہ سے میاں صاحب کی اس منی لانڈرنگ کی تحقیقات نہ ہو سکیں ابھی تو ایک کمپنی کے اثاثے سامنے آئے ہیں باقی کمپنیوں میں کیا ہے سامنے آناباقی ہے فرانس ،نیوزی لینڈ، آئس برک میں تحقیقات شروع ہو گئیں ہیں۔ یقیناً وہاں حکومتی عہدیداروں کو ان سنگین الزامات کی وجہ سے مستعفی ہونا پڑے گا مگر پاکستان میں ایسا نہیں ہو گا نیب کو خود اس فراڈ کے سامنے آنے پر تحقیقات شروع کر دینی چاہیے تھیں نواز شریف بتائیں کہ ان کے بچوں کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا باہر کے اثاثے ظاہر کیوں نہیں کیے۔کیا ان پر ٹیکس ادا کیا تھا کیا الیکشن کمیشن کو ان اثاثوں سے آگاہ کیا گیا تھا میاں صاحب کو قوم کو بتانا ہوگا نیب کا تازہ بیان آیا ہے کہ پاکستان میں روزانہ 12 ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔ اتنے بڑے فراڈ پر نیب کہاں ہے مریم نواز کے خاوند صفدر تو ویسے نا اہل ہو جائیں گے عمران خان نے کہا کہ پاکستان فیصلہ کن مرحلے پر کھڑا ہے قوم مطالبہ کرتی ہے کہ پاکستان کے پیسے کو باہر منتقل کرنے والوں کا احتساب کیاجائے 3 سالوں میں دو بئی میں ساڑھے سوا ارب کی جائیدادیں خریدی گئیں ان کے مالکان کون ہیں پاکستان پر قرضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے پاکستان کا ہر شہری ایک لاکھ 20 ہزار روپے کا مقروض بنا دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ کون وزیراعظم کا احتساب کرے گا جب وزیراعظم اپنے اثاثوں کو ظاہر نہیں کریں گے تو سسٹم کیسے ٹھیک ہو گا اگر نیب نے تحقیقات نہ کیں تو یہ اپنی ساکھ کو نہیں بچا سکے گی تفتیش شروع کی جائے ورنہ چھوٹے چھوٹے لوگوں کو پکڑنے کی بجائے نیب کو بند کر دیا جائے ویسے بھی چھوٹے لوگوں سے پلی بارگینگ کرکینیب والے خود بھی پیسے بناتے ہیں ابھی تو اور کمپنیوں کے بارے میں انکشافات ہونے باقی ہیں یہ کوئی سازش نہیں ہے بلکہ متعلقہ صحافتی ادارے نے پانامہ میں متعلقہ کمپیوٹر کو ہیک کر کے ان کا ڈ یٹا اڑا لیا نواز لیگ کے وہ لوگ جن کو اپنے بچوں کا مستقبل عزیز ہے اور ان کے بچے باہر پڑھنے بھی نہیں جا سکتے وہ اس معاملے پر ضرور سوچیں ان کے اپنے بچوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے نہ اثاثے ظاہر کیے گئے نہ ٹیکس ادا کیا گیا بڑے بڑے منصوبوں کا پیسہ چوری ہو کر بیرون ملک منتقل ہو رہا ہے میٹرو اورنج لائن کے منصوبوں میں کرپشن ہوئی۔عمران خان نے کہاکہ ان کے تمام اثاثے پاکستان میں ہیں وہ ان کو ظاہر کر چکے ہیں کیا نواز شریف مغل اعظم ہیں کہ اثاثے ظاہر نہیں ہو سکتے عوام کی آنکھوں میں دھول نہ جھونکیں عالمی سطح پر الزامات لگ چکے ہیں میاں صاحب پھنس گئے ہیں۔ہمیں موقع ملا تو جن جن پر الزامات لگے ہیں انہیں جیلوں میں ڈالوں گا سیاست کو تجارت بنا لیا گیا ہے وزیراعظم کا احتساب نہ ہوا تو سارے متعلقہ اداروں کو بند کر دیں ہم ہر انصاف کے ادارے میں ان کا مقابلہ کریں گے تاکہ احتساب اور انصاف ہو۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال کے جو باہر کی کمپنی میں 30ملین ڈالر لگائے گئے تھے واپس ہسپتا ل کو مل چکے ہیں ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes