لاہور: سروسز ہسپتال میں جعلی نیورو سرجن کا انکشاف

Published on April 16, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 393)      No Comments

555
 لاہور(یو این پی) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ لاہور کے ایک سرکاری ہسپتال میں ایک جعلی ڈاکٹر دماغ کے آپریشنز کرتی رہی ہیں، جس سے محکمہ صحت کی خراب کارکردگی ظاہر ہوتی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں جمع کروائی گئی تحریک التوا میں رکن صوبائی اسمبلی امجد علی جاوید کا کہنا تھا کہ نام نہاد نیورو سرجن ڈاکٹر مائما لاہور کے سروسز ہسپتال میں 8 ماہ تک سرجریز کرتی رہی ہیں۔ مذکورہ ڈاکٹر کے جعلی ہونے کا علم اس وقت ہوا جب ہسپتال کے نیورو سرجری وارڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر رضوان مسعود بٹ نے وارڈ کے رانڈ کے دوران ان سے کچھ سوالات کیے، جن کا جواب دینے سے وہ قاصر رہیں۔شک ہونے پر پروفیسر مسعود بٹ نے ہسپتال انتظامیہ کو الرٹ کیا، جنھوں نے مذکورہ ڈاکٹر کی تعلیمی اسناد تصدیق کے لیے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں میں بھجوائیں اور اس طرح معلوم ہوا کہ یہ اسناد جعلی تھیں۔ تحریک التوا میں دعوی کیا گیا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) کے رہنما ڈاکٹر جعفر نے مذکورہ خاتون کو اپنی منگیتر کہہ کر متعارف کروایا اور ہسپتال میں ان کے بحیثیت ہاوس آفیسر انتخاب کے لیے اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کیا، جہاں انھوں نے سرجن پروفیسر ڈاکٹر جاوید گردیزی کی زیرِ نگرانی 3 ماہ تک نیورو سرجری وارڈ میں کام کیا۔اس کے بعد ان کا تبادلہ نیورو سرجری ڈپارٹمنٹ میں کر دیا گیا جہاں انھوں نے متعدد مریضوں کے آپریشن کیے۔تحریک التوا میں کہا گیا کہ اگرچہ ڈاکٹر جعفر اور خاتون مائما کو ان کی ملازمتوں سے برطرف کر دیا گیا لیکن اس صورتحال نے محکمہ صحت کی انتظامیہ کی کارکردگی اور محکمے کے امور پر ان کی گرفت کے حوالے سے ایک بڑا سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس معاملے کو مکمل طور پر اسمبلی میں زیرِ بحث لائے جانے کی ضرورت ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال نے مذکورہ تحریک کو ملتوی کر دیا کیونکہ وزیراعلی پنجاب کے مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق اورپارلیمانی سیکریٹری برائے صحت خواجہ عمران نذیر دونوں ہی اسمبلی میں موجود نہیں تھے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题