اپوزیشن ارکان وزیراعظم کااحتساب،باقی کو کھلی چٹھی دیناچاہتے ہیں، خواجہ آصف

Published on May 4, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 383)      No Comments

333
اسلام آباد(یو این پی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اپوزیشن ارکان وزیراعظم کا احتساب،باقی کو کھلی چٹھی دینا چاہتے ہیں، حکومت کی کامیابی کے خوف سے وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں، احتساب سب کا ہونا چاہئے، سپریم کورٹ با اختیار ادارہ ہے ،احتساب کیلئے کسی نئے قانون کی ضرورت نہیں، وزیراعظم نے اپنے آپ کو خود احتساب کیلئے پیش کیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اپوزیشن کے ٹی او آرز سے لگتا ہے کہ ان کی ساری توجہ نوازشریف پر ہے، وزیراعظم نے خود اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کیا ہے اور اپوزیشن حکومت سے خوفزدہ ہے کہ اگر وہ 2018ء تک رہے تو پھر واپسی کا کوئی راستہ نہیں اور ان کی دکانداریاں بند ہو جاتی ہیں اور انشاء اللہ ایسا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کسی قانون سازی کی ضرورت نہیں ،وزیراعظم نے جو کمیشن بنایا وہ مکمل طور پر بااختیار ہے، ایپکس کورٹ کا کمیشن کوئی معمولی نہیں ہے اس کمیشن کو بھی تمام اختیارات حاصل ہیں، اپوزیشن خوف کی وجہ سے وزیراعظم سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹی او آرز میں اپوزیشن کے تمام مطالبات تسلیم کر لئے تھے۔ اپوزیشن کو 2018 تک انتظار کرنا ہوگا، اپوزیشن وزیراعظم کا احتساب اور باقی لوگوں کا استثنیٰ چاہتے ہیں، پانامہ لیکس میں اپوزیشن میں بیٹھے لوگوں کے بھی نام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو خط لکھا جا چکا ہے، یہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت ہے اور عدالت اپنے تمام اختیارات استعمال کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا پانامہ لیکس میں نام نہیں جو لوگ باتیں کر رہے ہیں ان کے دائیں بائیں آف شور کمپنیوں کے مالک بیٹھے ہیں، مشترکہ ٹی او آرز بنانے میں کوئی مشکل نہیں، لیکن الزام لگانے والوں کو کچھ نظر نہیں آ رہا۔ اعتزاز احسن ان کا بھی نام لیں جو اخلاقی جواز کھو چکے ہیں، ٹی او آرز پر پارلیمنٹ میں بھی بات ہوسکتی ہے، وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ رکھنے والے اپنی قیمت بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام دیکھ رہے ہیں کہ وزیراعظم کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، پانامہ لیکس میں نوازشریف کا نام نہیں کئی اور بڑی شخصیات کے نام ہیں میں کسی کا نام لیکر ماحول خراب نہیں کرنا چاہتا، لیکن وزیراعظم کے علاوہ کسی اور کو کلین چٹ نہ دی جائے۔

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Theme