جھنگ(یواین پی) وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف کی خصوصی ہدایات پرضلعی انتظامیہ کی طرف سے لوگوں کو رمضان المبارک کے مقدس مہینہ میں روزمرہ استعمال کی ضروری اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لئے عملی اقدامات کئے ہیں جس پرعمل درآمدکو یقینی بنانے کیلئے دیگر متعلقہ افسران کو رمضان بازاروں اورعام مارکیٹوں کی کڑی نگرانی کرکے وہاں صارفین کیلئے وافر مقدار میں مقررہ نرخوں پر اشیاء کی فراہمی کویقینی بنانا ہوگا۔یہ بات ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹرمحمد اویس ملک نے ڈی سی اوآفس کے کمیٹی روم میں منعقدہ ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹی کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ ڈی او سی ہارون رشیداور اسسٹنٹ کمشنر شاہد عباس جوئیہ کے علاوہ ای ڈی او زراعت،ڈی اولائیوسٹاک،ڈی اوزراعت،ڈی اوفوڈ،ڈی ایم او،ڈی اوانٹرپرائزرودیگر مختلف محکموں کے افسران سمیت تاجروں ،دکانداروں ،شوگر و گھی ملز ،یوٹیلٹی سٹور ز،قصابوں اور صارفین کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی ۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر محمد اویس ملک نے ضلع میں رمضان بازاروں کے انعقاد کے حوالہ سے سہولیات کی فراہمی کاجائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی کہ ان بازاروں میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے اور سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کے ساتھ ساتھ رات کو چوکیدارہ نظام بھی فعال بنایا جانا ضروری ہے۔انہوں نے سستے رمضان بازاروں میں صحت و صفائی اور سیوریج کے نظام کو بہتر رکھنے کیلئے متعلقہ ٹی ایم اوزکو ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔اس موقع پر بتایاگیاکہ عام مارکیٹوں اوررمضان بازاروں کی مانیٹرنگ کے لئے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی ڈیوٹیاں لگانے کے علاوہ مختلف محکموں کے افسران کی رمضان المبارک میں موجودگی کوبھی یقینی بنانے کے لئے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ رمضان بازاروں میں دکانداروں اورصارفین کو سایہ فراہم کرنے کے لئے شامیانے،ٹھنڈا پانی فراہم کرنے کے علاوہ وہاں پرشکایات سیل بھی قائم کئے جا رہے ہیں جہاں پرصارفین اپنی شکایات درج کرواسکیں گے۔اے ڈی سی محمد اویس ملک نے ہدایت کی کہ سبزیات ،فروٹ،چکن اور انڈوں کے روزانہ کی بنیادپر مقرر کردہ نرخوں کے مطابق ریٹ لسٹیں صبح آٹھ بجے تک تیار کرکے دکانداروں کو فراہم کر دی جائیں اور انہیں مذکورہ ریٹ لسٹیں اپنی دکانوں اور دستی ریڑھیوں پر نمایاں طور پر آویزاں کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے صارفین کو ان لسٹوں کے مطابق اشیائے فراہم کرنے کا پابندبنایا جائے ۔بعد ازاں اجلاس میں باہمی مشاورت سے اشیائے خوردونوش کی سابقہ قیمتوں کا جائزہ لیتے ہوئے اشیاء کے نئے ریٹ مختص کئے گئے۔