ٹی او آرز پر اپوزیشن سے اتفاق کرنے کے لیے تیارہیں ،وفاقی وزیرسعد رفیق

Published on June 19, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 296)      No Comments

4
ننکانہ صاحب(یوا ین پی)وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ محمد سعد رفیق نے کہا ہے کہ ٹی او آرز پر اپوزیشن سے اتفاق کرنے کے لیے تیارہیں ،ہم بات چیت سے حل نکالنا چاہتے ہیں بات کر کے راستہ نکالنے والوں کے لئے ہم ہمیشہ حاضر ہیں، پانامہ میں آنے والے ناموں میں سے کتنوں کی کمپنیاں قانونی اور کتنوں کی غیر قانونی ہیں اس کا فیصلہ دھرنوں اور احتجاج سے نہیں بلکہ عدالت میں ہوگا جتنا مرضی احتجاج کر لیں عدالت کا فیصلہ ماننا پڑے گا ،اگر ٹی او آرز پر اتفاق نہیں ہوتا تو پھر اپوزیشن جماعتوں کو کس نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے سے روکا ہے۔کہتے ہیں ہم اپوزیشن ہیں ایک جماعت خیبرپختونخوا اور دوسری سندھ کی حکمران ہے یہ کسی اپوزیشن ہے پشاور میں ایک فلائی اوور بنتا نہیں اور کراچی میں ماس ٹرانزٹ کا منصوبہ شروع نہیں ہوتا اور ہر وقت مرکز اور پنجاب پر تنقید کرتے ہیں اگر 2018ء تک ہمیں کام کرنے دیا گیا اور ہماری ٹانگوں کوبار بار نہ کھینچا گیا تو ہم ملک میں لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کا وعدہ پورا کریں گے۔حاجیوں کے پیسے کھانے والے ہم سے حساب مانگتے ہیں بلاول بھٹو اگر پارٹی کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں تو سندھ میں رشوت ختم کریں، سفارش ختم کریں ،گورننس کا معیار بہتر کریں لوگ خود بخود ووٹ دیں گے، عمران خان خیبرپختونخوا کے عوام کی خدمت کریں ،کرک میں صوبائی حکومت نے گیس چوری کے خاتمہ میں رکاوٹ ڈالی ،مشرف کی کالی آمریت نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا۔ان خیالات کا اظہار سعدرفیق نے ننکانہ صاحب میں ریلوے کی نئی عمارت کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پانامہ پیپرز میں جو نام آئے ہیں ان میں کتنوں کی کمپنیاں قانونی اور کتنی غیر قانونی ہیں مجھے بتائیں یہ فیصلہ دھرنے کریں گے احتجاج سے فیصلہ ہوگا یا عدالت میں ہو گا جتنا چاہے احتجاج کر لیں فیصلہ تو عدالت کا ماننا پڑے گا جب جانا ہی عدالت میں ہے تو پہلے ہی عدالت چلے جاتے ہیں اگر ٹی او آرز پر اتفاق نہیں ہوتا تو پھر اپوزیشن جماعتوں کو پانامہ پیپرز کے حوالے سے عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے سے کس نے روکا ہوا ہے ہماری تین سال کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے ہم دودھ اور شہد کی نہریں تو نہیں بہا سکتے مگر کسی ایک وزارت پر الزام نہیں لگا کسی ایک منصوبہ پر پی ٹی آئی سمیت کوئی ایک جماعت عدالت میں نہیں گئی اگر ہمارے ہاں کرپشن ہے تو ہمارے خلاف عدالتوں میں جانا چاہیے پاکستان کی عدالتیں آزاد ہیں۔میرٹ پر فیصلے دیتی ہیں عدالت میں جائیں یا اسمبلی میں آ کر احتجاج کریں لیکن اگر کوئی یہ کہے کہ میں دھرنا دوں گا میں راستے بند کردوں گا میں لاہور بند کردوں گا میں کراچی بند کردوں گا وہ پاکستان کا دوست نہیں کیونکہ ملک بند کرنے سے کام نہیں چلے گا

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Weboy