کراچی؛عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری قاتلانہ حملے میں جاں بحق

Published on June 22, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 747)      No Comments

1
امجد صابری کراچی کے علاقے لیاقت آباد سے گزر رہے تھے کہ اچانک موٹر سائیکل پر سوار حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، ان کے سر اور سینے پر گولیاں لگی، ملزمان فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار فوری طور پر موقع پر پہنچے اور ایمبیولینس کے ذریعے زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا، ہسپتال ذرائع کے مطابق امجد صابری کو منہ اور سینے پر گولیاں لگیں،
امجد صابری زخموں کی تاب نہ لاسکے اور خالق حقیقی سے جا ملے ،
واضح رہے کہ امجد صابری معروف قوال غلام فرید صابری کے فرزند تھے، قوال امجد صابری 23 دسمبر 1976ء کو پیدا ہوئے،
امجد صابری نے 9 سال کی عمر میں موسیقی سیکھنے کا آغاز کیا،ا امجد صابری کو قوالی کا گر وراثت میں ملا تھا،وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے امجد فرید صابری کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سے رپورٹ طلب کر لی
کراچی(یوا ین پی) عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری سمیت 3 افراد کراچی میں دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق ہوگئے۔میڈیا کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد 10 نمبرمیں قوال امجد فرید صابری کی گاڑی پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار امجد صابری سمیت 3 افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پرعباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں معروف قوال امجد صابری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جب کہ کچھ دیر بعد دیگر دو زخمی بھی چل بسے۔ یواین پی کے مطابق امجد صابری گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھے تھے جن کے سینے اور سر میں گولیاں لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں جب کہ دوسرے جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت سلیم صابری کے نام سے ہوئی ہے۔ذرائع کایوا ین پی سے کہنا ہے کہ امجد صابری نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کے لئے اپنی رہائش گاہ سے نکلے تھے کہ لیاقت آباد 10 نمبرمیں گھات لگائے بیٹھے دہشت گردوں نے ٹریفک کے دباؤ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی گاڑی کی رفتارکم ہونے پر انہیں نشانہ بنایا اورفرارہوگئے۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اورعلاقے کو گھیرے میں لے لیا۔وزیراعلی سندھ نے امجد صابر کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سازش کے تحت شہر کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ وزیراعلی نے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کو فون کیا اور شہر میں پیٹرولنگ بڑھانے کی ہدایت کی۔ اسی کے ساتھ وزیراعلی سندھ نے ایس ایچ او لیاقت آباد اور ڈی ایس پی کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی امجد صابری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے واقعے پر تشویش کا اظہارکیا ہے جب کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امجد صابری کا قتل شہر قائد کا امن خراب کرنے کی سازش ہے۔امجد صابری پاکستان کے معروف قوال غلام فرید صابری کے صاحبزادے تھے۔ فرید صابری اور ان کے بھائی مقبول صابری کی جوڑی کی گائی ہوئی قوالیاں دنیا بھر میں ان کی شہرت کا باعث بنیں اور امجد صابری نے اپنے والد اور چچا کی گائی ہوئی بہت سی قوالیوں کو نئے سازوں کے ساتھ دور حاضر کے مطابق گا کرانھیں مزید مقبول بنانے میں اہم کردارادا کیا۔ ان میں ‘‘تاجدار حرم’’ اور ‘‘بھر دو جھولی’’ خاص طور پر نمایاں ہیں۔ امجد صابری دنیا کے مختلف ممالک میں قوالی پیش کرکے داد سمیٹنے کے علاوہ بھارت کی مختلف فلموں کے لیے بھی قوالیاں گا چکے تھے۔دوسری جانب وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ قاتلانہ حملے میں معروف قوال امجد صابری سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے جن کی گرفتاری کے لئے سیکیورٹی ادارے متحرک ہوگئے ہیں۔واضح رہے کہ کراچی میں 3 روز کے دوران دہشت گردی کا یہ تیسرا بڑا واقعہ ہے اس سے قبل 21 جون کو نامعلوم افراد نے تھانہ گلزار ہجری میں فائرنگ کرکے خلیق احمد نامی ہومیو پیتھک ڈاکٹرکو ہلاک کردیا تھا جب کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویس شاہ کو بھی اسی روز کلفٹن کے علاقے سے اغوا کیا گیا۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Premium WordPress Themes