اے آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس عاشر حمید کی پراسرار ہلاکت

Published on July 23, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 399)      No Comments

03
اسلام آباد( یواین پی)  وفاقی پولیس کے سینئر آفیسر اے آئی جی عاشر حمید اپنی رہائش گاہ پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر میں پراسرار طور پر مردہ حالت میں پائے گئے۔ واقعہ کی اطلاع پر سینئر پولیس افسران سمیت متعلقہ تھانہ سبزی منڈی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس اے آئی جی عاشر حمید کی خدمات گزشتہ سال اکتوبر میں وفاقی پولیس کے حوالے کی گئی تھیں۔ عاشر حمید بطور اے آئی جی آپریشنز اور اسٹیبلشمنٹ فرائض سر انجام دے رہے تھے۔ وفاقی دارالحکومت میں تبادلے کے بعد وہ پہلے ایم این اے ہاسٹل کے کمرہ نمبر چھبیس میں مقیم رہے جس کے بعد انہیں بھی دوسرے پی ایس پی افسران کی طرح پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر میں واقع آفیسر میس میں لگثرری رومز میں رہائش ملی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عاشر حمید ہر جمعہ کو اپنی فیملی کے پاس لاہور جایا کرتے تھے۔ تاہم 22 جولائی کو وہ مردہ حالت میں اپنے کمرے میں پائے گئے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے منہ اور ناک سے خون بہہ رہا تھا۔ ابتدائی طور پر پولیس واقعہ کو طبی موت قرار دے رہی ہے۔ تاہم اصل حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آ سکیں گے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عاشر حمید کچھ فیملی اور دفتری معاملات میں الجھے ہوئے تھے۔ چند ماہ قبل ان کا سگا بھائی اچانک حرکت قلب بند ہو جانے پر انتقال کر گئے تھے۔ بھائی کی موت پر وہ انتہائی رنجیدہ تھے۔ تاہم یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ حال ہی میں آئی جی اسلام آباد طارق مسعود یاسین نے ان کا تبادلہ کوئٹہ کر دیا تھا لیکن وہ چارج چھوڑنے پر تیار نہ تھے جس کی وجہ سے بھی وہ ذہنی تناؤ کا شکار تھے۔ واضح رہے کہ وفاقی پولیس میں اپنی خدمات سر انجام دینے سے قبل عاشر حمید فیصل آباد ریجن میں انوسٹی گیشن برانچ میں بطور ایس ایس پی رہ چکے ہیں جہاں سے انہیں جولائی 2012ء میں پنجاب انوسٹی گیشن برانچ میں بطور ایس ایس پی لگا دیا گیا تھا جس کے بعد ان کا تبادلہ وفاقی حکومت کے سپرد کیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر میں پرانے وقتوں میں بنے دس لگژری رومز ہیں جہاں بغیر فیملی پولیس افسران رہتے ہیں۔ جبکہ نئے تعمیر شدہ آٹھ بنگلوں فیملی کے ہمراہ رہنے کے لئے مختص ہیں۔ اے آئی جی عاشر حمید لگژری رومز میں اکیلے رہائش پذیر تھے۔ معلومات کے مطابق عاشر حمید کی موت جب ہوئی تو پولیس اہلکاروں و افسران نے 18 گھنٹے گزر جانے کے بعد انکے دروازے کو ناک کیا تو انہوں نے دروازہ نہ کھولا بعدازاں دروازے کو توڑ کر دیکھا گیا تو عاشر حمید دنیا میں نہ تھے اور وہ الٹے سوئے ہوئے تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ عاشر حمید کی موت برین ہیمرج یا دل کے دورہ سے ہوئی ہے کیونکہ انکے ناک اور منہ سے ہلکا خون بھی جاری تھا۔ دوسری جانب ان کی موت کو خود کشی یا قتل بھی قرار دیا جا رہا ہے الیکٹرانک میڈیا کے مطابق بتایا گیا کہ انہیں گولی لگی ہے تاہم پولیس ذرائع نے تصدیق نہ کی ہے۔ عاشر حمید ہر ہفتہ لاہور میں اپنی فیملی سے ملنے جایا کرتے تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس ہیڈ کوارٹر میں واقعہ کی اطلاع ملتے ہی آئی جی اسلام آباد بھی موقع پر پہنچے تو انہوں نے میڈیا سے بات چیت سے گریز کیا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Premium WordPress Themes