صدر مملکت نے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2016 پر دستخط کر دئیے

Published on August 1, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 947)      No Comments

06
اسلام آباد(یو این پی)  دبئی میں آئی ایم ایف حکام سے مذاکرات کی وجہ سے ٹی او آر کمیٹی کی اجلاس میں شرکت ممکن نہیں اسپیکر سے بات کروں گا کہ اجلاس کو آگے لے جائیں صدر مملکت نے ملاکنڈ کسٹم ایکٹ 1969 ختم کرنے کی منظوری دے دی جو کہ اگلے 24 گھنٹوں میں ختم کر دیا جائے گا، شہدا ء کے پلاٹس کی پہلی فروخت پرکیپٹل گین ٹیکس نہیں لیا جائے گا، ججوں، سول اینڈ آرمڈ فورسز، سرکاری ملازمین سرکاری پلاٹ کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس 50 فیصد وصول کیا جائے گا 2016-17میں پراپر ٹی سیکٹر سے 60 سے 70 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا ہو گا۔ صدر مملکت نے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2016 پر دستخط کردیے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے حقیقی مسائل پر مزید بات چیت ہو سکتی ہے مگر حکومت انڈسٹری سے اتفاق کیے گئے نکات سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ تحریک انصاف 7 اگست کو اسلام آباد میں ایک لاکھ افراد لانے کی بجائے چترال میں سیلاب سے ہونے والی اموات اور علاقہ کی بحالی پر توجہ دے، سیاست ساری زندگی میں چلتی رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 6 اگست کو ٹی آر او کمیٹی کا شیڈول اجلاس میں شرکت نہیں کر پائوں گا۔ اسحاق دار نے کہا کہ ٹی آر او کمیٹی کے 12 ممبران ہیں جس میں 6 ممبران نے کمیٹی کا اجلاس 1 اگست کو بلانے کو کہا تھا مگر چوہدری اعتراز احسن کے مصروف ہونے کی وجہ سے یہ اجلاس 6 اگست کو بلایا گیا ہے کیونکہ آئی ایم ایف حکام سے آخری قسط سے مذاکرات کے لیے مجھے 2 اگست کی دوپہر دبئی جانا ہے۔ اس لیے اسپیکر قومی اسمبلی سے ٹی آر او کمیٹی کا اجلاس 8 یا 9 اگست کو بلانے کو کہوں گا۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ صدر مملکت نے ملاکنڈ کسٹم ایکٹ 1969 ختم کرنے کی منظوری دے دی جو کہ اگلے 24 گھنٹوں میں ختم کر دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کے پی کے نے 20 مئی 2015 کو ملاکنڈ پر کسٹم ایکٹ نافذ کرنے کی سفارش کی تھی۔ انہوں نے اس حوالے سے ایک سمری بجھوائی جس پر صدر مملکت نے 28 مارچ کو کسٹم ایکٹ نافذ کرنے کی منظوری دے تھی۔ اب دوبارہ ان کی سفارش پر اس قانوں کو واپس لے رہے ہیں کیو نکہ وہاں کو عوام کو اس سے بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا اور وزیر اعظم نے اپنے دورہ سوات کے دوران اس کو واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ کے حوالے سے بہت سے لوگوں کے فون آ رہے تھے اس لیے کچھ چیزوں کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ شہدا کو دیے گئے پلاٹس کی پہلی بار فروخت پرکیپٹل گین ٹیکس نہیں لیا جائے گا جبکہ ججوں، سول اینڈآرمڈفورسز، سرکاری ملازمین سرکاری پلاٹ کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس 50 فیصد وصول کیا جائے گا۔ غیر منقولہ جائیداد کی فروخت سے متعلق نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔ اس حوالے سے صدر مملکت نے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2016 پر دستخط کر دیے آرڈینینس اس لیے لا رہے ہیں کیونکہ اس قانوں کا فوری طور پر نفاذ چاہتے ہیں اور جو فیصلے ہوئے ہیں انھیں قانون کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے حقیقی مسائل پر مزید بات چیت ہو سکتی ہے مگر حکومت انڈسٹری سے اتفاق کیے گئے نکات سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ اس دوران مسلم لیگ کے ایم این اے امیر مقام نے کہا کہ وزیر خزانہ نے دل پر پتھر رکھ کر ملاکنڈ کسٹم ایکٹ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہوگا۔ ملاکنڈ کسٹم ایکٹ واپس لینے پر صدر مملکت اور وزیرخزانہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جس پر اسحاق دار نے کہا کہ میں نے دل پر پتھر نہیں پھول رکھ کر ملاکنڈ کسٹم ایکٹ واپسی کا فیصلہ کیا ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Premium WordPress Themes