پی پی 232 ضمنی انتخاب،میدان سج گیا،پولنگ آج ہوگی

Published on August 31, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 1,016)      No Comments

232
یوسف کسیلیہ اور عائشہ نذیر جٹ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع
حکمران جماعت کے امیدوار کو ضلع وہاڑی کے ’’ کنگ میکر‘‘ سابق ضلعی ناظم سید شاہد مہدی نسیم شاہ سمیت چوہدری نذیر آرائیں ،چوہدری ارشاد آرائیں اور پیر غلام محی الدین چشتی کی بھر پور حمایت حاصل ہے
حلقہ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد ایک لاکھ 91ہزار 92 ہے، جس میں ایک لاکھ 9ہزار 181 مردانہ ووٹ ہیں،
اور 81 ہزار 911 زنانہ ووٹ شامل ہیں،157 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں

بوریوالہ (ڈاکٹر بی اے خرم)پی پی 232 کے حلقہ میں آرائیں برادری کا ووٹ تقریباً 35 فیصد، 20 فیصد جٹ برادری اور 45 فیصد ووٹ دیگر برادیوں کے ہیں۔برادری ازم کے علاوہ یہاں مقامی دھڑے بندیوں کی سیاست موجود ہے تاہم پارٹیوں کے نظریاتی ووٹ بہت کم نظر آتے ہیں۔مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سابق ایم پی اے چوہدری محمد یوسف کسیلیہ، پی ٹی آئی کی جانب سے سابق ایم این اے چوہدری نذیر احمد جٹ کی صاحبزادی عائشہ نذیر جٹ امیدوار ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بورے والہ کے حلقہ پی پی 232 کے ضمنی الیکشن کے سلسلے میں انتخابی حدود اور پولنگ عملے کا اعلان کر دیا۔ الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن کے مطابق حلقہ پی پی 232 کی انتخابی حدود میں شیخ فاضل ، 215 ای بی ، عمر پور بشمول پٹوار سرکل ، چک 267 ای بی ، چک 287 ای بی ، گگو منڈی بشمول 255 ای بی پٹوار سرکل کے علاقے شامل ہوں گے۔اسی طرح حلقہ پی پی 232 میں 157 پریذائیڈنگ آفیسر ، 365 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر ، 365 پولنگ آفیسر اور 45 نائب قاصد تعینات کیئے جا چکے ہیں۔ حلقہ پی پی 232 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد ایک لاکھ 91ہزار 92 ہے۔ جس میں ایک لاکھ 9ہزار 181 مردانہ ووٹ ہیں اور 81 ہزار 911 زنانہ ووٹ شامل ہیں۔ حلقہ میں مجموعی طور 157 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں مردوں کے 46 ، خواتین کے 45 اور 66 پولنگ سٹیشن مشترکہ مردوخواتین کے لیئے بنائے گئے ہیں۔ حلقہ پی پی 232 میں مجموعی طور 365 پولنگ بوتھ ہیں۔ جن میں مردوں کے 201 ، خواتین کے 164 پولنگ بوتھ ہیں۔ آج ہونے والی پولنگ میں 11 امیدوار حصہ لیں گے۔ جن میں 7 امیدوار آزاد حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں ، آزاد امیدواروں میں چودھری ارسلان شوکت ، چودھری طاہر نقاش جٹ ، چودھری عابد علی کسیلیہ ، چودھری غلام مصطفیٰ جٹ ، محمد رفیق نظامی ایڈووکیٹ ، ملک راشد فراز اعوان ، نذیر احمد باسط شامل ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے چودھری محمد یوسف کسیلیہ اور پاکستان تحریک انصاف کی عائشہ نذیر جٹ کے درمیان کانٹے دارمقابلہ ہو گا پی پی پی کے امیدوار صوبائی اسمبلی مرزا محبوب ربانی پاکستان تحریک انصاف کی عائشہ نذیر جٹ کی حمایت میں دست بردار ہو چکے ہیں لہذا پی پی پی کا ووٹ بھی عائشہ نذیر جٹ کے پلڑے میں جا سکتا ہے یہ بات بھی واضح رہے یہاں سے پی پی پی تین بار صوبائی نشست جیت چکی ہے اگر پی ٹی آئی کی امیدوار یہ سمجھے کہ پی پی پی کا ووٹ ہنسی خوشی پولنگ اسٹیشن پہ آجائے گا تو یہ ان کی خوش فہمی ہوگی انہیں پی پی پی کا ووٹ لینے کے لئے اس نظریاتی ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن پہ لانا ہی اصل بات ہوگی اگر پی ٹی آئی والے پی پی پی کے ووٹرز کو پولانگ اسٹیشن تک لانے میں کامیاب ہوگئی تو نتائج بہتر ہو سکتے ہیں عائشہ نذیر جٹ کے لئے یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ 29اگست کو کپتان عمران خان بھی ان کی حمایت میں جلسہ عام منعقد کر چکے ہیں جس کا فائدہ یقیناًعائشہ نذیر جٹ کو ہوگا جب کہ مسلم لیگ کے مختلف دھڑے بھی حکمران جماعت کے امیدوار چوہدری یوسف کسیلیہ کی جیت کے لئے متحد ہو چکے ہیں اور انہیں ضلع وہاڑی کی سیاست کے اہم کرادر ’’کنگ میکر‘‘ سابق ضلعی ناظم سید شاہد مہدی نسیم شاہ کی بھر پور حمایت حاصل ہے این اے 167سے ایم این اے چوہدری نذیر احمد آرائیں اور پی پی233کیایم پی اے چوہدری ارشاد آرائیں،سابق صوبائی وزیر پیر غلام محی الدین چشتی نے بھی حکمران جماعت کے امیدوار کی جیت کے لئے الیکشن مہم میں بھر پور کردار ادا کیا 20اگست کو الیکشن مہم کے سلسلہ میں رکن قومی اسمبلی حمزہ شہبازنے بورے والہ میں پی پی 232سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار صوبائی اسمبلی یوسف کسیلہ کی رہائش پر ان کے والد کی وفات پر اظہار تعزیت کیا۔بعدازاں انہوں نے شہر کی 16یونین کونسلوں کے چیئرمین ، وائس چیئرمین اور فعال پارٹی کارکنان سے ملاقاتیں کیں او پی پی 232کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاصوبائی حلقہ میں سجنے والے آج کے سیاسی میدان میں کون فاتح ہوگا اس کا فیصلہ یہاں کے ووٹرز کریں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog