قربانی کرتے وقت یہ تصدیق کرلیں کہ جانورکی پرورش حلال کمائی سے کی گئی ہے۔ مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار

Published on September 4, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 460)      No Comments

la
فیصل آباد (یواین پی)تنظیم مشائخ عظام پاکستان کے امیر صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارنے کہاکہ قربانی کرتے وقت یہ تصدیق کرلیں کہ جانورکی پرورش حلال کمائی سے کی گئی ہے کیونکہ حلال کمائی سے خریدے اورپالے ہوئے جانورکاگوشت بہت ہی فائدہ مند اورشفابخش ہوتاہے،جبکہ حرام کمائی سے پلنے والے جانورکاگوشت ظاہری وباطنی نقصان بھی کرتاہے اوراللہ ورسول ﷺ کی بارگاہ اقدس میں مقبول ومنظور بھی نہیں ہوتا۔مختلف علاقوں سے لوگ جوجانورمنڈیوں میں لاتے ہیں تودیکھا گیا ہے کہ ان میں بہت سے جانور بیمارہوتے ہیں جنہیں بغیر بتائے فروخت کردیا جاتاہے،ایسے بیوپاری یا دکانداراس مقدس تہوارپر اپنے بچوں کوحرام رزق دے رہے ہوتے ہیں،اس کے ساتھ ساتھ پرورش کرنیوالے افراد حلال اورحرام کی کمائی کی تمیز نہیں کرتے اورجانوروں کودوسرے لوگوں کے کھیتوں سے بغیر اجازت چراتے ہیں جوکہ حرام کے زمرے میں آتاہے۔جس طرح انسانوں کی کیٹیگریزہوتی ہیں اسی طرح جانوروں کی بھی کیٹیگریز ہوتی ہیں ۔حلال کمائی کھانیوالاشخص اللہ ورسولﷺ کی بارگاہ اقدس میں مقبول ومنظور ہوتاہے اس کے برعکس حرام کی کمائی کھانے والاشخص نامنظور ہوتاہے۔اس لئے قربانی کرتے ہوئے ہمیں ان باتوں کاخاص خیال رکھنا چاہیے چونکہ قربانی خالص اللہ تعالیٰ کی رضا اورسنت رسول ﷺ ہے اس لئے جوجانور بھی خریداجائے وہ حلال کی کمائی سے خریدنا چاہیے تاکہ اللہ ورسولﷺ کی بارگاہ اقدس میں قربانی مقبول ومنظور ہوجائے ۔ حرام کی کمائی سے بچنا چاہیے بلکہ قربانی کیلئے خریدتے وقت بھی اس بات کاخاص خیال رکھنا چاہیے کہ کہیں حرام کی کمائی سے تو جانورنہیں خریداجارہااگر خدانخواستہ ایسا ہوگیا کہ حرام کمائی سے جانور خرید لیا تو پھر دنیا کی نظروں میں تو یہ آجائے گاکہ فلاں شخص نے قربانی کی ہے لیکن اللہ ورسولﷺ کی بارگاہ اقدس میں وہ قربانی ہرگز ہرگز مقبول ومنظور نہیں ہوگی۔انہوں نے ان خیالات کااظہار لاثانی سیکرٹریٹ پر جمعتہ المبارک کے موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں ہر حال میں رزق حلال کی کوشش کرنی چاہیے اوراسی رز ق حلال میں سے قربانی سمیت گھریلو ودیگراخراجات کرنے چاہیے ۔آپ نے مزید فرمایا کہ قربانی کیلئے اگرجانورپہلے سے ہی خرید کراسے گھر میں پال لیاجائے اوراپنی رزق حلال کی کمائی سے اسے کھلا پلا کربڑاکیاجائے یہ سب سے بہترین عمل ہے۔اگر ایسا نہ ہوسکے توپھراس شخص سے جانور خریدنا چاہیے جو خود رزق حلال کماتاہے اوراس کمائی سے جانور وں کی خریدو فروخت کرتاہے۔مقصد تواللہ ورسولﷺ کی رضا ہے اوروہ صرف رزق حلال کی کمائی سے ہی حاصل ہوگی ورنہ نہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Premium WordPress Themes