شامی ہسپتالوں پر بمباری، جنگی جرائم کا ارتکاب

Published on September 30, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 441)      No Comments

3
نیویارک(یو این پی)اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے شام کے شہر حلب میں دو ہسپتالوں پر ہونے والی بمباری کی مزمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرائم قرار دے دیا۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بان کی مون نے سیکیورٹی کونسل کو بتایا کہ ‘ہمیں یہ واضح ہونا چاہیے، جو زیادہ تباہی پھیلانے والے ہتھیار استعمال کر رہے ہیں وہ جاتے ہیں کہ وہ جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں’۔ انھوں نے کہا کہ ‘تباہی کے بارے میں سوچیں کہ لوگوں کے اعضاء اُڑ جائیں اور بچے بغیر کسی ریلیف کے انتہائی درد ناک تکلیف میں مبتلہ ہو، ایک مذبح خانے کے بارے میں سوچیں اور یہ انتہائی برا ہے’۔ بان کی مون کا کہنا تھا کہ ‘بین الاقوامی قوانین اس حوالے سے واضح ہیں کہ میڈیکل ورکرز، سہولیات اور ٹرانسپورٹ کو تحفظ دیا جائے گا، اس کے علاوہ زخمیوں، بیماروں اور شہریوں کو جنگجوؤں میں تفریق رکھی جائے گی’۔ سورش زدہ علاقوں میں شہریوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے منعقدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 رکنی ممالک کے اجلاس میں بان کی مون نے بتایا کہ ہسپتالوں پر مستقل حملے جنگی جرائم ہیں، لوگوں کو بنیادی صحت کے مراکز سے جانے سے روکنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ شام میں انسانی حقوق کے غیر سرکاری اداروں اور مقامی افراد نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر بشار السد کی فورسز اور ان کی اتحادی روسی فضائیہ نے جان بوجھ کر حلب میں جنگجوؤں کے علاقے میں قائم دو ہسپتالوں پر بمباری کرکے ان کے ڈھانچے کو ختم کر دیا ہے۔ اس سے قبل یونیسف نے ایک جاری بیان میں کہا تھا کہ شہر میں جنگجوؤں کے علاقے میں جمعے سے جاری بمباری میں اب تک کم سے کم 96 بچے ہلاک اور 223 زخمی ہوچکے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شہر کے اس حصے میں صحت کا نظام بری طرح متاثر ہوا اور صرف 30 ڈاکٹر زخمیوں کو علاج کی سہولت دینے کیلئے موجود ہیں۔ یونیسف کے نائب ایگزیکٹو ڈائریکٹر جسٹن فوسیتھ کا کہنا تھا کہ ‘حلب میں شامی بچے تاریک رات میں پھنسے ہوئے ہیں اور ہم اس درد کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتے جس سے وہ بچے گزر رہے ہیں’۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog