بچ جانے والی لڑکی کے رشتہ داروں کی ’رال ٹپکنے‘ لگی

Published on December 17, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 484)      No Comments

3
 اسلام آباد:(یوا ین پی) پی آئی اے طیارہ حادثہ میں چترال کے رہنے والے ایک ہی خاندان کے چھ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں اور خاندان میں صرف ایک 14 سالہ حسینہ گل ہی بچی ہے جو کہ اس حادثے کے باعث نفسیاتی مسائل کا شکار ہے اور اس کا پمز ہسپتال میں علاج بھی جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق حسینہ گل کے امتحانات جاری تھے جس کے باعث وہ جہاز پر اپنے اہل خانہ کے ساتھ سفر نہ کر سکی اور اس کے اہل خانہ حسینہ گل کو گھر میں اکیلا چھوڑنے کے بجائے اس کی دوست کے گھر چھوڑ کر گئے تھے لیکن طیارہ حادثہ میں معصوم لڑکی کا پورا خاندان ہی جاں بحق ہو گیا جس کے بعد حکومت کی جانب سے حسینہ گل کو اس کے اہل خانہ کی ہلاکت پر امداد اور انشورنس کی مد میں تین کروڑ تیس لاکھ روپے معاوضہ ملنا ہے جس کے بارے میں سن کر معصوم لڑکی کے رشتہ داروں کے منہ سے ’رال ٹپکنے‘ لگ گئی ہے اور وہ حسینہ گل کو اپنے ساتھ لے جانے کے لئے آمنے سامنے آ گئے ہیں جبکہ حسینہ گل کی پھوپھی اور چچا اسے لینے کے لئے پمز ہسپتال بھی پہنچ گئے ہیں۔ خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ حسینہ گل کی پھوپھی اس کا نکاح اپنے بیٹے کے ساتھ کروانا چاہتی ہے جبکہ حسینہ گل تو ابھی محض 14 برس کی ہے اور اس کے رشتہ دار پیسے کا سن کر پاگلوں کی طرح لڑکی کو اپنے ساتھ لے جانے کے لئے کوششیں اور سازشیں کر رہے ہیں۔ حسینہ گل کا کہنا ہے کہ وہ ابھی پڑھنا چاہتی ہے اس لیے اگر وہ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ چترال گئی تو وہ اسے پڑھنے نہیں دیں گے اور حسینہ گل نے اس حوالے سے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔ ابتدائی طور پر حسینہ گل کے رشتہ داروں کی تصدیق کرنے کے لئے ٹیم بھی چترال بھیجی جائے گی کیونکہ گاﺅں کے متعدد خاندان حسینہ گل کے رشتہ دار ہونے کے دعویدار ہیں۔ پی آئی اے کی جانب سے ابتدائی طور پر جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو پانچ لاکھ روپے فی کس تدفین کے لئے دیئے جا رہے ہیں

Readers Comments (0)




Weboy

Weboy