قومی دولت لوٹنا ناقابل معافی جرم ہے جس پر خاموش نہیں رہ سکتے ؛سینیٹر سراج الحق

Published on January 5, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 405)      No Comments

4
پشاور (یو این پی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قومی خزانے کو لوٹنے والوں نے نہ صرف قومی امانتوں میں خیانت کی بلکہ قوم کے اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے ،قومی دولت لوٹنا ناقابل معافی جرم ہے جس پر خاموش نہیں رہ سکتے ۔وزیر اعظم اوران کے خاندان سمیت پانامہ کے تمام کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ جب تک ایک ایک پائی وصول نہیں ہوجاتی ڈکیٹ گینگ کا پیچھا کرتے رہیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس مقدمہ کی سماعت کے بعد اپنی لیگل ٹیم کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں نائب امیر جماعت اسلامی اسداللہ بھٹو ایڈووکیٹ ،سپریم کورٹ کے وکلاء توفیق آصف ایڈووکیٹ ،خان افضل خان ایڈووکیٹ،بیرسٹرعاطف علی خان ایڈووکیٹ،شیر حمد خان ایڈووکیٹ،سیف اللہ گوندل ایڈوکیٹ اور عطاء الرحمن نے شرکت کی۔اجلاس میں پانامہ لیکس مقدمہ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جس طرح ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کاتحفظ ہر پاکستانی کیذمہ داری ہے اسی طرح قومی خزانے کی حفاظت بھی سب کا فرض ہے ،حکمرانوں کا اولین فرض قومی امانتوں کی حفاظت ہوتا ہے مگر موجودہ اور سابقہ حکمرانوں نے نہ صرف اپنے اس فرض سے روگردانی کی بلکہ اسے شیر مادر سمجھ کر پیتے رہے ۔انہوں نے اپنی لیگل ٹیم کو ہدایت کی کہ مقدمہ کی بھرپورتیار ی کرکے عدالت عظمیٰ میں حاضر ہوں اور مکمل ثبوتوں کے ساتھ اپنا موقف پیش کریں۔سینیٹر سراج الحق نے سپریم کورٹ کی طرف سے پانامہ لیکس مقدمہ کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ عدالت قومی اہمیت کے اس تاریخی مقدمے کافیصلہ جلد از جلد کرنے کی کوشش کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں،ملک میں غربت ،مہنگائی ،بے روز گاری اور تعلیم و صحت کی سہولتوں کی عدم دستیابی حکومتی کرپشن کی وجہ سے ہے ،حکمران قوم کے نام پر لئے گئے قرضوں کو بھی عوام پر خرچ کرنے کی بجائے اپنے ذاتی اللے تللوں پر اڑاتے رہے ،حکمرانوں کی لوٹ کھسوٹ کی وجہ سے آج ملک کا ہر شہری ایک لاکھ 16ہزار روپے کا مقروض ہوچکا ہے اور یہ قرضہ مسلسل بڑھ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضوں پر سود کی ادائیگی میں قومی آمدن کا ساٹھ فیصد خرچ ہورہا ہے اور اگر صورت حال یہی رہی تو چند سال میں پوری قومی آمدن قرضوں کے سود کی ادائیگی میں چلی جائے گی۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کچھ لوگ اب بھی اس کوشش میں ہیں کہ پانامہ لیکس کے مقدمہ کو گرد و غبار اور غل غپاڑے کی نذر اور ملک و قوم کو لوٹی گئی دولت سے محروم رکھا جائے،انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا خیال ہے کہ پانامہ لیکس میں نام ہونے کے باوجود وہ پکڑ سے بچ جائیں گے وہ خود فریبی کا شکار ہیں ،ہماری کوشش ہے کہ ایک بار وزیر اعظم اور ان کے خاندان کا احتساب شروع ہوجائے پھر دیکھیں گے کہ کون بچ سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ زرداری اور مشرف حکومتوں کے مکمل آڈٹ تک کرپشن کے خلاف ہماری تحریک جاری رہے گی اور ایک ایک کرکے تمام لٹیروں کو احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے گااور اس وقت تک کسی کی جان نہیں چھوٹے گی جب تک اس سے حساب کتاب چکتا نہیں ہوجاتا۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题