اوور بلنگ سے غریب شہری خون کے آنسو رونے لگے ہیں

Published on January 12, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 388)      No Comments


کراچی(یو این پی) وفاقی محتسب اعلیٰ کے ریجنل آفس کے ایڈوائزر محمد یامین نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی اوور بلنگ سے غریب شہری خون کے آنسو رونے لگے ہیں محتسب عدالت میں غریب شہریوں کا شدید ردِ عمل لمحہء فکریہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈپٹی کمشنر ملیر کے کیمپ آفس میں کے الیکٹرک کی اوور بلنگ کے خلاف دی جانے والی درخواستوں کی سماعت کے موقع پر کیا۔ محمد یامین نے کہا کہ کے الیکٹرک کی اوور بلنگ شہریوں پر کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کنڈے لگانے کا الزام لگادیتی ہے اور بھاری بل بھیج دیتی ہے یا کسی کو اندازے سے بل بھیج دینا معمول بن کر رہ گیا ہے۔ اگر کے الیکٹرک میٹر ریڈنگ کے مطابق بل بھیجے تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے لیکن اس جانب کوئی توجہ نہیں دیتا جس کی وجہ سے صورتِ حال سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ مدعیہ شمیم بیگم نے محتسب عدالت کو اس موقع پر بتایا کہ وہ 40 گز کے مکان میں رہتی ہے جبکہ بل 80 ہزار روپے کا بل آ گیا ہے حالانکہ ہر ماہ باقاعدگی سے بل کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ محتسب عدالت نے کے الیکٹرک کے نمائندے سے وضاحت طلب کی تو نمائندے نے بجلی چوری کا الزام عائد کر دیا جسے محتسب عدالت نے یکسر مسترد کر دیا اور بلنگ کی کٹوتی کے بعد بقیہ رقم کو 18 قسطوں میں ادا کرنے کا حکم دیا۔ مدعی نعیم پرویز صدیقی نے محتسب عدالت کو بتایا کہ وہ ہر ماہ باقاعدگی سے بل کی ادائیگی کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود 66 ہزار روپے کا بل آ گیا عدالت سے انصاف کی درخواست ہے محتسب عدالت کے جج محمد یامین نے کے الیکٹرک کو حکم دیا جنوری تا مارچ کے مطابق ایورج بل بھیجا جائے انہوں نے موجودہ بل کو مسترد کر دیا۔ درخواست گذار محمد انور نے محتسب عدالت کو بتایا کہ وہ پرائیویٹ کمپنی میں سیکورٹی گارڈ ہے بہت مشکل سے دو وقت کی روٹی ملتی ہے اوپر سے کے الیکٹرک نے بھاری رقم بھیج کر رات کی نیند اڑا دی ہے خدارا کے الیکٹرک کے عذاب سے نجاتی دلائی جائے محتسب عدالت نے اضافی بل کا خاتمہ کر کے بقیہ رقم کو 12 قسطوں میں ادا کرنے کا حکم دیا۔ مدعی محمد سلیم نے بتایا بجلی چوری نہ کرنے کے باوجود بجلی چوری کا الزام لگا کر کے الیکٹرک نے اضافی بل بھیج دیا ہے غریب آدمی کیسے بھرے؟ محتسب عدالت نے بجلی چوری کا الزام مسترد کر کے ناجائز بل کا خاتمہ کر دیا جس سے صارف میں خوشی کی لہر دوڑ گئی وفاقی محتسب کو دعائیں دیتے ہوئے رخصت ہوا۔ درخواست گذار مسعود احمد نے محتسب عدالت کو بتایا کہ وہ ہر ماہ بجلی کے بل بھرتا ہے پھر بھی دسمبر 2016 کا بل 60ہزار روپے کا آ گیا کے الیکٹرک کے متعلقہ دفتر گیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی محتسب عدالت سے انصاف کی توقع لے کر حاضر ہوا ہے۔ محتسب عدالت نے بل سے 59000/- روپے کا IRBختم کر کے بل کو درست کر دیا۔ درخواست گذار ناصر خان نے محتسب عدالت کو بتایا کہ وہ اپنی والدہ کی جگہ عدالت میں پیش ہوا ہے وہ بیمار ہیں ناصر خان کے مطابق کے الیکٹرک نے ایک ماہ کا بل 79,474/-کا بھیج دیا ہے دفتر کے چکر لگا لگا کر پریشان ہو گیا ہے براہ کرم کے الیکٹرک کے ظلم سے نجات دلائی جائے محتسب عدالت نے بل سے IRBکا خاتمہ کر کے فوری انصاف فراہم کر دیا۔ مدعی فضل وہاب نے محتسب عدالت کو بتایا کہ کے الیکٹرک نے شہر میں لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے آئے دن بجلی چوری کا الزام لگا کر ہزاروں روپے کا بل بھیجا جا رہا ہے کے الیکٹرک کے ظلم سے نجات دلائی جائے محتسب عدالت کے جج محمدیامین نے کے الیکٹرک کے نمائندے سے آئندہ ہفتے رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا مدعی آصف علی کی درخواست پر بھی اس قسم کا حکم دیا جبکہ بچی بی بی کی درخواست کا جائزہ لینے کے بعد اسے کے الیکٹرک کی طرف سے دیئے گئے آفر سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Themes