بیزار ہو گئے ہیں لوگ … آخر قصور کس کا ؟

Published on December 13, 2013 by    ·(TOTAL VIEWS 324)      No Comments

\"Aamir-Nawaz\"
محترم قارئین ! آ جکل کے حا لات کے پیش نظر ہما رے معا شرے کا ہر فرد پر یشانی کے عالم میں ہے ۔ خوف اور غربت کی وجہ سے گھٹن کا سماں ہے ۔ہو شرباء مہنگائی نے سب کو ہلا کے رکھ دیا ہے ۔ غریب عوام کی اکثریت کو دو وقت کی روٹی کے لا لے پڑے ہو ئے ہیں ۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ دیکھنے کو آرہی ہے کہ ہما رے ہاں امیر ، امیر تر ہو تا جا رہا ہے اور غریب ، غریب تر۔
لوگ کسمپرسی کے عالم میں اپنا گزر بسر کر نے پر مجبور ہیں ۔ غریب کو اپنی حالت میں بہتری کی کو ئی راہ بھی دیکھا ئی نہیں دے رہی ۔ جرا ئم اس قدر عا م ہو گئے ہیں ۔ کہ سڑکیں ، گلیا ں ،محلے بھی اب تو محفوظ نہیں رہے ۔ پہلے تو کہا جا تا تھا کہ فلاں جگہ سنسان ہے اس لئے وہاں سے بچ کے گزرنا کو ئی چور ڈکیت ڈیرہ ڈال کے نہ بیٹھا ہو ۔ جبکہ اب حالات بہت مختلف ہو تے جا رہے ہیں ۔ اب تو گھروں میں بھی کو ئی خود کو محفوظ نہیں محسوس کر تا۔
جب بھی کو ئی عوام کو نقصان ہو تا ہے تو اس پر عوام حکومتوں کو اس کا مجرم ٹھہراتی ہے ۔ جبکہ عوام یہ نہیں سو چتی کہ اس تمام تر نقصان کا ذمہ دارحکومت نہیں کو ئی اورہے ؟ قارئین میں معذرت کے ساتھ کہوں گا کہ اس کے ذمہ دار ہم عوام خود ہیں ۔ کیو نکہ چند مفاد پرستوں کی وجہ سے ہم پس رہے ہیں۔ ان کے کہنے پر ہم ووٹ ڈالتے ہیں ان کے کہنے پر اپنا سب کچھ داؤ پر لگا دیتے ہیں ۔ اور ہم ہی ان کو سپورٹ بھی کر تے ہیں ۔ان کی حوصلہ افزائی کر تے ہیں۔
جس علا قے میں بھی نظر دوڑائی جا ئے وہاں مفاد پر ست ٹو لہ آپ کو سر گرم نظر آئے گا۔ کو ئی سیاسی حلیے میں تو کو ئی صحافتی حلیے میں عوام کو اپنی ہمدردیاں جتاتے ہوئے اپنا مفاد حاصل کر نے میں مصروف عمل ہے ۔ اور جس کا سب سے بڑا نقصان عوام کو یہ ہو رہا ہے کہ ان کو ان کا حق نہیں مل رہا ۔ اور نہ مفاد پرست ٹولے یہ چاہیں گے کہ عوام کو ان کا حق مل سکے اگر عوام کو ان کا حق ملنا شروع ہو جا ئے تو مفاد پرستوں کی کھاج مر تی ہے اور ان کی کھڑپینچی جا تی ہے ۔
ہما رے تھا نے کچہری بھی ان چند ضمیر فروشوں کی سرپرستی میں چل ر ہے ہیں ۔جس کی وجہ سے وہ اپنے مفادات کی خاطر عوام کو تو یر غمال بنا لیتے ہیں اور اپنی کھڑپینچی کو بھی بر قرار رکھتے ہیں مگر عوام ذلیل و خوار ہو جا تی ہے۔ اگر عوام ان کو نظر انداز کر ے گی او ر اپنے حق کی جنگ خود لڑے گی تو اس سے عوام کے مسائل میں کمی دیکھنے کو ملے گی یہ کام چند لوگوں کے کر نے کا نہیں یہ اجتماعی عمل ہے جس سے ان تما م ضمیر فروش عناصر کی حوصلہ شکنی ہو گی۔جب تک ہم تمام مل کر ان کے عزائم کو خاک میں نہیں ملا ئیں گے تب تک کو ئی فرق دیکھنے کو نہیں ملے گا۔
ایک سادہ سی مثال دیتا چلوں اپنی عوام کو کہ جب ہم پر کو ئی ظلم یا زیا دتی کر تا ہے توہم لوگ کو ئی نہ کو ئی ٹاؤٹ ڈھونڈتے ہیں جس سے ہما رے پیسے کانقصان بھی ہو تا ہے اور ہم گنا ء کا بھی ارتکاب کر تے ہیں رشوت کی مد میں، اگر ہما ری تمام عوام اس بات کو اپنے پلے با ندھ لے کہ کسی ضمیر فروش مفاد پر ست اور پو لیس کے ٹاؤٹ کا ہاتھ نہیں تھا منا اور نہ کسی پو لیس والے کو یا کسی پو لیس کے ٹاؤٹ کورشوت دینی ہے ۔اس بات کو اپنے دماغ میں جگہ دے کے کہ \” رشوت لینے اور دینے وا لے دونوں کو ہما رے دین اسلام کی رو سے جہنمی ہو نے کا درجہ دیا گیا ہے \” جب ہما رے تمام عوام ایک دینی جذبے کے ساتھ اس فارمولے پر عمل کر نا شروع کر دیں گے تو اس کے بعد بہت زیادہ تبدیلی دیکھنے کو ملے گی ۔
میں سمجھتا ہوں کہ میر ی اس بات سے کئی احباب اختلاف بھی کر یں گے کیو نکہ ہما ری عوام کا مزاج اس طرح کا بنایا جا چکا ہے ۔ کھڑپینچ اور مفاد پرست ٹولوں نے تو اس طرح کی صورت حال بنا رکھی ہے کہ شہر کا قانون ہی ہاتھ میں رکھتے ہیں تو پھر ان کو ڈر کا ہے کا ۔ اسی لئے تو عوام کو گذارش کر رہا ہو ں کہ جب تک آپ ان مفاد پرست ٹولوں کی حوصلہ شکنی نہیں کریں گے تب تک آپ اسی طرح پستے رہیں گے ۔ مسائل ، مسائلستان بنتے رہیں گے ۔ انصاف آپ کے لئے مشکل ترین باب بن جا ئے گا۔
مفاد پرستوں کا عوام کو بے وقوف بنانا ایک برا ئی ہے اورجب تک ہم برائی کے خاتمے کی جنگ میں حصہ نہیں لیں گے تب تک ہمارا حق ہمیں نہیں مل سکتا ۔ آج مسلم لیگ ن کی حکومت نے نوجوانوں کو ترقی کے نام پر ایک غلط کام پر لگا نے کی جو کوشش کی ہے ہما ری عوام اس پر بھی خوش ہے ۔ کیا \”سود \” پر دیے جا نے والے پیسے سے کاروبار کر نا جا ئز ہو گااس پر ہم نے کبھی سوچا؟ اس بارے ہمیں کسی مفتی یا عالم دین سے رجوع کی ضرورت پیش آئی یا ہما رے علما ء نے اس بات میں دلچسپی لی کہ عوام کو \”سود \” خور بنا یا جا رہا ہے ۔ جب تک عوام خود کو اللہ کے احکامات پر عمل پیراء نہیں کریں گے تب تک ہما رے چیخنے پیٹنے کا کو ئی فا ئدہ نہیں ہو گا۔
ہما رے علماء کا فرض بنتا ہے کہ عوام کو \” سود \” کی برا ئی سے آگاء کریں ۔ تا کہ اس پر عوام کو رہنما ئی ملے اور وہ خواہ مخواہ \” سودی \” پیسے سے کا روبار شروع کر کے اپنے اور اپنے بچوں کے لئے پریشانی نہ خریدیں۔اور عوام کا بھی فرض بنتا ہے کہ دین میں دلچسپی رکھتے ہو ئے اپنے تمام معاملا ت دین اسلام کی روشنی میں راہ کر حل کریں ۔ تا کہ اللہ اور اللہ کے رسول کی خوشنودی حاصل کر سکیں ۔ دین سے دوری کی وجہ سے ہم لوگ مفاد پرست ٹولوں کو اہمیت دیتے ہیں ۔ اور پھر حکومت کو برا بھلا کہتے ہیں جبکہ اس طرح حکومتوں کا ہم پر ظلم و ستم یہ ہما رے اپنے ہی اعمال کی سزا ہے جو ہم کر رہے ہیں ان کی وجہ سے ہم دن بدن پریشانی میں دھنستے چلے جا رہے ہیں ۔ تمام مسائل کا حل اللہ تعالیٰ کے احکامات اور اس کے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقوں میں ہے ۔ اللہ ہم سب کو دین پر عمل کر نے کی تو فیق دے اور اپنے مسائل کا حل دین سے تلاش کر نے کی بھی توفیق دے اٰمین ۔ اللہ ہم سب کا حامی و نا صر ہو ۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy