گلگت بلتستان میں سیاحت کا فروغ؛ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے غیر آئینی اقدام

Published on February 26, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 931)      No Comments


لندن(شاہد جنجوعہ بیوروچیف یو این پی لندن) پاکستان کا 90% علاقہ پرامن اور گلگت بلتستان کا 100% ایریا پرامن ہے۔ یہ گلگت بلتستان کا علاقہ اپنی یکتائی، حسن و رعنائی اور جازبیت کے اعتبار سے دنیا کا خوبصورت ترین اور سیاحت کا مرکز ہے۔ یہاں کے بلند و بانگ پہاڑ، بہتی آبشاریں یہاں کے رہنے والوں کا کلچر لباس اور مدھم لہجہ دنیا کیلئے قابل رشک اور پاکستان کیلئے ایک اعزاز ہے ۔ اسی علاقے میں ھنزہ ویلی کا پانی تاثیر میں آب زم زم جیسا ہے اور اس سے زیادہ صحت افزاء پانی دنیا میں کہیں میسر نہیں یہ علاقہ سی پیک کا انٹری پوائنٹ ہونے کی وجہ سے تاجروں اور سرمایہ کاروں کیلئے بہترین سرمایہ کاری کا مرکز ہے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے اس موقع پر اعلان کیا کہ حکومت بیرونی انوسٹر کیلئے سستے داموں زمین مہیا کرے گی اور وہ ہوٹلز کیلئے کسی بھی جگہ زمین خرید سکتے ہیں۔ حکومت انسے پانچ سال تک ٹیکس بھی نہیں لے گی تاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہو۔ وزیراعلیٰ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ حکومت اس امید کا اظہار کررہی ہے کہ ہرسال پچیس ہزار سے زائد سیاح گلگت بلتستان آیا کرینگے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے اس موقع پر  ھارون رشید کو برطانیہ میں اپنا سفیر مقرر کیا جبکہ آغاخانی قبیلے نے بھی انہیں گلگت اور بلتستان میں بزنس کمیونٹی کا نمائندہ خصوصی مقرر کرنے کا اعلان کیا ۔اس تقریب کے اختتام پر کچھ میڈیا نمائندوں نے منتظمین سے تندوتیز سوالات کئے اور پوچھا کہ کیا آپ نے اپنے انویٹیشن میں مقبوضہ کشمیر کو انڈیا کا حصہ قرار دینے والا جو نقشہ پرنٹ کیا اس پر مقبوضہ کشمیر کی بجائے انڈین ایڈمنسٹریٹڈ کشمیر دانستہ لکھا گیایا ایسا غلطی سے ہوا؟ نمائندہ یو ا ین پی نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ عوام الناس جاننا چاہتی ہے کہ یہ گلگت بلتستان مستقبل میں کوئی خود مختار اور پرائیویٹ بزنس ٹیریٹری تو نہیں بننے جا رہی؟ جسکے جواب میں منتظمین غصے میں آگئے اور بغیرجواب دئیے مائیک کا رخ دوسری جانب موڑ دیا گیا اور یوں اتنے اہم سوال کو بھی بغیر کسی وضاحت کے ٹال دیاگیا۔

تقریب کے آخر پر اس پراجیکٹ کے روح رواں اور آغاخانی قبیلے کے برطانیہ میں نمائندہ خصوصی ڈاکٹر خالد نواز سے پھر سوال پوچھا گیا کہ آغاخان ویلفئیر پراجیکٹس کیا صرف آغا خانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے ہیں۔ آغا خان بین الاقوامی دنیا میں بڑی بااثر شخصیت مانی جاتی ہیں انہوں نے پاکستانی کا بیرونی دنیا میں امیج بہتر بنانے کیلئے ابتک کیا عملی اقدامات اٹھائے ہیں اور یہ کہ گلگت بلتستان میں امن کے قیام اور سیاحت کے فروغ کیلیے حکومت کی سیکورٹی پالیسی کیا ہوگی؟جس کے جواب میں ڈاکٹر خالد نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آغا خان ہسپتال ایک مثال ہے اس سے تمام کمیونیٹیز اور سارا پاکستان مستعفید ہورہا ہے اور ہم پاکستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے محنت کررہے ہیں جبکہ ھارون رشید نے کشمیر کے جھنڈے پر مقبوضہ کشمیر نہ لکھنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہاں ساری اقوام کے لوگ آباد ہیں گویا وہ کسی کی دل آزاری نہیں چاہتے اور وہ ایک غیر سیاسی شخصیت ہیں ھارون رشید نے کہا کہ برطانیہ کے بعد وہ امریکہ میں بھی اسی طرح کے فنکشنز کا انعقاد کرینگے لاہور ٹی وی پاکستان میں سیاحت کے فروغ کی ہرکاوش کو ھائی لائیٹ کرنے کا عزم رکھتا ہے پرامن اور خوشحال پاکستان کا قیام سیاحت کو فروغ دئیے بغیر ممکن نہیں لہزا ایسا سارے میڈیا کی اخلاقی زمہ داری ہے۔ لیکن سیاحت کی آڑ میں اگر کسی سازش کی بو آئے تو اس پر وضاحت مانگنا عوام کا حق اور اس پر سوالات اٹھانا میڈیا کی اولین زمہ داری ہے نمائندہ یو این پی نے اس موقع پر بجاطورپر سوال اٹھایا کہ عوام الناس کے زہن میں خدشہ ہے کہ دنیا کے اس خوبصورت ترین سیاحتی علاقے پر عرصہ دراز سے انڈیا امریکہ اور کء بین الاقوامی قوتیں نظریں گاڑے ہوئے ہیں اور انکا مطمعہ نظر اس علاقے میں سیاحت کے فروغ کے ساتھ ساتھ اس جگہ کو چائنہ کی مانیٹرنگ کے اڈے کے طور پر بھی استمعال کرنا ہے اور اس سلسلے ہی کی یہ ایک کاوش ہے کہ گلگت بلتستان کے علاقے کو سی پیک کیساتھ ساتھ تیزی سے ڈویلپ کرکے بین الاقوامی مارکیٹ میں متعارف کروایا جارہا ہے کونسے غیر ملکی وہاں جگہ خرید سکتے ہیں اور سیاحوں کیلئے ہوٹلز کی تعمیر کے قوانین و ضوابط اسطرح کے ہونے چاہئیں کہ کوئی ملک دشمن سرمایہ کاری کی آڑ میں یا سیاحت کے فروغ کی چادر اوڑھکر پاکستان کی سلامتی کیخلاف کسی مہم جوئی کیلئے آلہ کار یا سہولت کار نہ بن سکے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Blog