مختلف فرقوں سے تعلق رکھنے والے عوام روز بروز غیر محفوظ ہوتے جارہے ہیں ناہید حسین

Published on December 15, 2013 by    ·(TOTAL VIEWS 308)      No Comments

\"1\"
کراچی (یو این پی ) اربن ڈیموکریٹک فرنٹ کے بانی چیئرمین ناہید حسین نے کہا ہے کہ مختلف فرقوں سے تعلق رکھنے والے عوام روز بروز غیر محفوظ ہوتے جارہے ہیں فرقہ وارانہ قتل و غارت گیری کا سلسلہ ہے کہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا جبکہ انسانی جان کی حرمت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ دوران جنگ اسلام غیرمتحارب لوگوں کو قتل کی اجازت نہیں دیتا میدانِ جنگ میں بچوں عورتوں ضعیفوں، بیماروں ہتھار ڈالنے والوں عبادت گاہوں عمارتوں بازاروں یہاں تک کہ کھیتوں فصلوں اور درختوں کو بھی تباہ کرنے کی اسلام اجازت نہیں دیتا ان خیالات کا اظہار انہوں نے عہدیداران و کارکنان کی فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا ناہید حسین نے مزید کہا مساجد میں امام بارگاہوں میں نماز کیلئے جمع ہونے والے مسلمانوں کا قتل عام کرنے والے اس دہشت گرد کو کیا جنت کا ٹکٹ مل جائے گا؟ زندگی جیسی عظیم نعمت کو دہشت گرد کیوں خود کش حملے میں ختم کر لیتا ہے؟آخر کیا وجہ ہے کہ نام نہاد ضمیر فروش اور دین فروش مولوی اور سیاست دان دہشت گردی کی کھل کر مزمت کیوں نہیں کرتے؟ آخر کار ان دہشت گردوں کے پاس اتنا اسلحہ اور بارود کہاں سے آرا ہے؟ کیا یہ بارود اور اسلحہ ملک میں تیار ہورہا ہے؟ اگر ہو رہا ہے تو اس کے ٹھکانے کہاں ہے؟ ان کو مواد کو فراہم کر رہا ہے؟ اگر باہر سے آریا ہے تو کون دے رہا ہے کس راستے سے آرہا ہے؟ بارڈر پر اس مواد کو کون آنے دے رہا ہے ۔ دہشت گردی کرنے والے کس فرقے سے تعلق رکھتے ہیں؟ ان کے پاس پیسہ کہاں سے آتا ہے ان کی پشت پناہی کرنے والے خوفیہ ہاتھ کون سے ہیں اور ان کا اصل مقصد کیا ہے ؟ یہ دہشت گرد کن حکومتوں میں اتنے مضوبط ہوئے ؟ کون کون سی مساجد اور مدارس اس دہشت گردی کو جائز اور اس کی تعلیمات دے رہے ہیں؟ کن کن مساجد میں کفر کے فتوے بٹ رہے ہیں اور جنت کے ٹکٹ دیئے جارہے ہیں؟ کہاں کہاں مذہبی منافرت ، فرقہ پرستی پر مشتمل یہ لٹریچر چھپ رہا ہے ؟ کیا وجہ ہے آج تک دہشت گردی میں ملوث کسی ایک واقعے کے ملزمان کیفرِ کردار تک کیوں نہیں پہنچے انہوں نے کہا ان تمام سوالات کا کون جواب دے گا؟ ان حالات کے ذمہ در کون ہیںیہ وہ سوالات ہیں جو عوام کے ذہن میں گردش کر رہے ہیں کیونکہ اگر قتل و غارت ، تخریب کاری میں کوئی نیک مقصد ہو تو کیا یہ عمل جائز ہے؟ ناہید حسین نے کہا اس کا جواب قرآن مجید کی سورۃ بقرۃ موجود ہے (اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد نہ برپا کرو تو کہتے ہیں کہ ہم تو اصلا ح کرنے والے ہیں آگاہ ہو جاؤ یہی لوگ حقیقت میں فساد کرنے والے ہیں مگر انہیں اس کا احساس تک نہیں ہے ۔ ناہید حسین نے آخر میں کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ملکی اور عالمی سطح پر ایسے تمام محرحکات اور اسباب کا تداک کرے جس سے عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے اور اگر عالمی طاقتیں اور ہماری حکومت قوم کے حقیقی مسائل مشکلات اور شکایت کی طرف توجہ نہیں دے گی تو امن کی بحالی ، دہشت گردی کا خاتمہ خواب رہے گا کیونکہ فرقہ واریت وہ زہرِ قاتل ہے جس سے قومی وحدت کو بچانابہت ضروری ہے

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Themes