ٹھٹھہ ،گھارو میں مرغی فارموں میں مرغیوں میں رانی کھیت بیماری کا انکشاف سینکڑوں مرغیاں ہلاک

Published on March 1, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 740)      No Comments

ٹھٹھہ (رپورٹ:حمیدچنڈ)گھارو میں مرغی فارموں میں مرغیوں میں رانی کھیت بیماری کا انکشاف سینکڑوں مرغیاں ہلاک ، مرغی فارمرز کا دیوالیہ ہوگیا. تفصیلات کے مطابق گھارواور اسکے گردونواح میں کراچی اور مقامی لوگوں کے سینکڑوں مرغی فارم ہیں جہاں مرغیوں میں رانی کھیت کی بیماری پھیلنے سے روزانہ ہزاروں مرغیاں مررہی ہیں جن کے مرنے سے فارمرز کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پررہاہے جبکہ کئی چھوٹے فارمرکا تو دیوالیہ نکل گیا ہے اور بیماریوں کی وجہ سے فارم کے فارم خالی ہوگئے ہیں جبکہ مرنے والی مرغیوں کومحفوظ جگہ پر پھینکنے کے بجائے گھارو کریک اور آبادی کے نزدیک 160پھینک دیا جاتا ہے جس کی وجہ سیسمندری آبی حیات کو شدید خطرہ ہے تو وہیں اس سے ماہیگیروں کو بھی سخت پریشانی کا سامنا ہے جبکہ انکو کھانے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں مردہ خور پرندے اور جانور بھی ہر وقت اسکے گرد منڈلاتے رہتے ہیں ،محکمہ لاے60واسٹک نے بھی مکملخاموشی اختیار کی ہوئ ہیمقامی لوگوں نے ضلعی انتظامیہ سمیت مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مرغی فارمرز کے اوپر قوانیں لاگھو کریں کے فارم پر مردہ مرغی دفنانے یا جلانے کا بندوبست رکھیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹھٹھہ شہر اور گردنواح میں قائم گٹکا بنانے کی غیر قانونی اور مضحر صحت فیکٹریاں قائم
ٹھٹھہ (رپورٹ:حمیدچنڈ) ٹھٹھہ شہر اور گردنواح میں قائم گٹکا بنانے کی غیر قانونی اور مضحر صحت فیکٹریوں میں روزانہ ساڑھے سات لاکھ پڑیاں روزانہ تیار ہوکر کھلے عام بازاروں میں دلالوں کے زریعے فروخت کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے ہزاروں خواتین اور معصوم بچے بھی اس مضحر صحت گٹکے کے عادی بن چکے ہیں، گٹکے کی تیاری میں بڑے پیمانے پر مضحر صحت کیمیکل سمیت منشیات کے استعمال کا انکشاف، اس سلسلے میں این این آئی کو معلوم ہوا ہے کہ صڑف ایک سال کی عرصیمیں گٹکا استعمال کرنے والے 27 افراد جن میں تین خواتین بھی شامل ہیں اس مضحر صحت گٹکے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، قابل ذکر امر یہ ہے کہ ٹھٹھ شہر سمیت گردونواح کے علاقوں میں اہک درجن سے زائد فیکٹریوں میں روزانہ ساڑھے سات لاکھ پڑیاں جن کی مالیت 28 لاکھ روپے روزانہ بنتی ہے سرعام بغیر کسی رکاوٹ اور اجازت کے گٹکا تیار کرکے مارکیٹ میں فرواخت کے لئے پیش کر رہے ہیں جس لے باعث ہزاروں خواتین اور کم عمر معصوم بچے بھی اس مضحر صحت گٹکے کے عادی بن چکے ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme