اسلام آباد (یو این پی) بڑوں کی بیٹھک میں نیوز لیکس کا معاملہ حل کر دیا، پاک فوج نے 29 اپریل کو جاری کیا گیا ٹویٹ واپس لے لیا، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج جمہوری عمل کی مکمل حمایت کرتے ہے، ٹویٹ کا مقصد کسی فرد یا ادارے کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔ذرائع کے مطابق نیوز لیکس کی رپورٹ پر عمل درآمد نے ایک بار فوج اور حکومت کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا، بحران پر سیاسی قیادت بھی سر جوڑ کر بیٹھ گئی، لیکن اسلام آبادمیں آج ہونے والی بیٹھک نے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچا دیا۔آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے وزیر اعظم سے ملاقات کی، ملاقات میں معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کرلیا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ انکوائری کمیٹی کی سفارشارت کی منظوری وزیراعظم نے دی، پیرا 18 کے مطابق سفارشات پر عمل درآمد ہوگیا ہے،جس کے بعد نیوز لیکس کا معاملہ حل ہوچکا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ 29 اپریل کو جاری کیا گیا ٹویٹ واپس لے لیا گیا ہے، ٹویٹ کسی فرد یا ادارے کو نشانہ بنانے کے لئے نہیں تھا، پاک فوج جموری عمل کے حامی ہے۔وزیر اعظم نواز شریف سے آرمی چیف کی ملاقات وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈاربھی موجود تھے، ملاقات کے آخری لمحات میں وزیرداخلہ چودھری نثاربھی شریک ہوگئے۔