مقبوضہ کشمیر میں یوم شہدا کے سلسلے میں مکمل ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا

Published on May 22, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 353)      No Comments


سری نگر(یو این پی) مقبوضہ کشمیر میں اتوار کو یوم شہدا کے سلسلے میں مکمل ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا اس دوران کئی مقامات پر بھارت کے خلاف احتجاج کیا گیا بھارتی فورسز نے طاقت کا استعمال کر کے عیدگاہ چلو پروگرام ناکام بنا دیا مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے شہید ملت میرواعظ مولانا محمد فاروق ، شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون ، شہدائے حول اور جملہ شہدائے کشمیر کو ان کی عظیم قربانیوں پر بھرپورخراج عقیدت اداکرنے کے لیے اتوار کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی تھی قائدین نے کہا کہ شہدائے کشمیر کے عظیم نصب العین کے تئیں بھرپوروابستگی اور استقامت رواں تحریک آزادی میں کامیابی کا ناگزیر تقاضا ہے ۔ انہوں نے کہا یہ پوری حریت پسند قوم اور قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان شہدا کے مشن کو تکمیل کے مرحلے تک لے جانے کیلئے ہر سطح پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں ۔مرحوم میر واعظ مولوی محمد فاروق اور مرحوم عبدالغنی لون کی برسیوں پر سری نگر کے پائین شہر کے تین پولیس تھانوں نوہٹہ، ایم آر گنج اور صفا کدل کے تحت آنے والے علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کی گئیں۔ دریں اثنا ضلع مجسٹریٹ فاروق احمد لون نے نوہٹہ ، مہاراج گنج ، رعنا واری ، خانیار اور صفا کدل پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں اتوار کو احتیاطی طور پابندیاں عائد کرنے کے احکامات جاری کئے ۔ پابندیوں کے سبب پائین شہر کے علاقوں میں تمام طرح کی کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تعلیمی اداروں، بینکوں اور سرکاری دفاتر میں معمول کا کام کاج بری طرح سے متاثر ہوا ۔ حریت قائدین کی برسیوں کے سلسلے میں میرواعظ مولوی عمر فاروق کی قیادت والی حریت کانفرنس سرینگر کی تاریخی و مرکزی جامع مسجد سے ایک ریلی برآمد کرنے والی تھی۔ پولیس گاڑیوں پر نصب لاوڈ اسپیکروں کے ذریعے بار بار اعلان کرایا گیا کہ لوگ اپنے گھروں سے باہر نہ آئیں۔ نوہٹہ کے رہائشیوں نے بتایا صبح کے نو بجے تک علاقہ میں لوگوں کی نقل وحرکت پر کوئی پابندی نہیں تھی، لیکن ایک سینئر پولیس افسر نے علاقہ میں وارد ہوکر سیکورٹی فورسز کو لوگوں کی نقل وحرکت روکنے کی ہدایت دی۔ رہائشیوں نے بتایا اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے یہ کہتے ہوئے لوگوں کو اپنے گھروں کے اندر ہی رہنے کو کہا کہ علاقہ میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ ایسی ہی صورتحال صفا کدل اور ایم آر گنج میں بھی نظر آئی جہاں پابندیاں کو سختی سے نافذ کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی بھاری جمعیت تعینات کی گئی ہے۔ نوہٹہ، صفا کدل اور ایم آر گنج میں پابندیاں کا اثر دوسرے علاقوں میں بھی نظرآیا جہاں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے۔ تاہم سیول لائنز اور بالائی شہر میں صورتحال معمول پر ہے۔ نوہٹہ اور جامع مسجد کے علاقے کو مکمل سیل کر کے رکھا گیا تھا ،جبکہ پائین شہر کے کاوڈارہ،صفا کدل،گوجواہ،راجوری کدل،بہوری کدل،صراف کدل،مہاراج گنج،زینہ کدل،ملارٹہ سمیت دیگر علاقوں میں تار بندی کی گئی تھی۔ کئی علاقوں میں نوجوانوں نے بزرگ خواتین کو کندھے پر اٹھاکر تار بندی کے علاقے سے پار کرادیا۔اندرون شہر کو ملانے والی سڑکوں اور پلوں کو خاردار تار کے ذریعے سیل کردیا گیا تھا۔ ادھر طلبا کے نہ تھمنے والے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری رہا جس دوران بائز ہائر سیکنڈری پلوامہ کے طلبا اور پولیس و فورسز کے بیچ شدید جھڑپیں ہوئیں۔ علی الصباح ہائر سیکنڈری پلوامہ کے طلبا نے فورسز پر سنگباری کی جس کے جواب میں پولیس نے شلنگ اور پیلٹ گن کا استعمال کیا۔پولیس نے احتجاجی طلبا کا تعاقب کیا اور ہائر سیکنڈری پلوامہ کے باہر چار طلبا کو دھر لیا۔طلبا کی گرفتاری سے جھڑپوں میں شدت آگئی جس کے ساتھ ہی تمام طلبانے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا اور ہائر سیکنڈری کے صحن میں اسلام و آزادی اور گرفتار طلبا کی رہائی کے حق میں نعرے بلند کئے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme