ٹھٹھہ ہوٹل میں چائے پکانے کے دوران گیس سیلنڈر میں دھماکا ایک بچے سمیت پانچ افراد جھلس گے

Published on May 25, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 331)      No Comments


ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمید چنڈ ) ٹھٹھہ ہوٹل میں چائے پکانے کے دوران گیس سیلنڈر میں دہماکا ایک بچے سمیت پانچ افراد جھلس کر شدید زخمی بچے کی حالت نازک کراچی منتقل ٹھٹھہ کے نواحی شہر چھتوچنڈ کے ایک ہوٹل میں چائے پکانے کے دوران گیس سیلنڈر میں اچانک دہماکہ سے پھٹ گیا دہماکے کے نتجے میں ایک دس سالہ بچہ اویس دفرانی ، ہوٹل ملازمین لال محمد شیخ ،اسماعیل دفرانی،اکبر ،ابو شیخ جھلس کر شدید زخمی ہوگئے جنہیں سول اسپتال ٹھٹھہ منتقل کرکے طبی امداد فراہم کی گئی تاہم بچے کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے کراچی منتقل کردیا گیا دہماکے کے بعدعلاقے میں خوف وہراس پھیل گیا اطلاع نے پولیس نے ہوٹل پر پہنچ کرہوٹل مالک کو گرفتار کرلیا تاہم کوئی کیس درج نہ ہوسکا دوسری جانب ٹھٹھہ شہر میں گھر کی چھت پر کام کے دوران دو محنت کش کرنٹ لگنے سے زخمی ہوگئے جنہیں سول ہسپتال ٹھٹھ منتقل کرکے طبی امداد فراہم کی گئی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دھابیجی میں واٹر بورڈ کے کروڑوں روپے مالیت کی اراضی پر بااثر لینڈ مافیا کی قبضے کی کوشش
ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمید چنڈ ) دھابیجی میں واٹر بورڈ کے کروڑوں روپے مالیت کی اراضی پر بااثر لینڈ مافیا کی قبضے کی کوشش واٹر بورڈ کے سیکورٹی کے عملے نے ناکام بنادی پولیس کا لینڈ مافیا کوئی کاروائی نہیں کی دھابیجی نیشنل ہائی وئے متصل دھابیجی پمپنگ اسٹیشن اور واٹر بورڈ کی اراضی پر لینڈ مافیا نے ریونیو اور پولیس کی ملی بھگت سے واٹر بورڈ کے کروڑوں روپے مالیت کی ارضی پر قبضہ کرنے کیلے بلاک ریتی اور دیگر میٹریل اتار کر چار دیواری تعمیر کی جاری تھی کہ اطلاع پر دھابیجی واٹر بورڈ کے عملے نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے بھگا دیا گیا اور میٹریل کو ضبط کیا گیا اس ضمن میں دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے انچارج انجنئیر لعل محمد سموں نے بتایا کہ بااثر لینڈ مافیا جن کا تعلق حکمران جماعت پیپلز پارٹی سے بتایا گیا کہ واٹر بورڈ کی زمین پر قبضے کی کوشش کی تاہم اس کو عملے نے ناکام بنادیا ہے اور مذکورہ لینڈ مافیا کو ریونیو اور پولیس کی بھی سرپرستی حاصل ہے تاہم شکایت کے باوجود نے لینڈ مافیا کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترقی سے محروم محکمہ ورکس اینڈسروسز کے ملازمین کا احتجاج
ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمید چنڈ) ٹھٹھہ ترقی سے محروم محکمہ ورکس اینڈسروسز کے ملازمین کا احتجاج محکمہ ورکس اینڈ سروسز میں اکانٹس کلرکس کی پوسٹ پر مقرر درجنوں اکاونٹس کلرکس نے محکمہ کی جانب سے سالوں سے ترقی نہ دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ورکس اینڈ سروسز سپرٹینڈنٹ ٹھٹھہ آفس کے سامنے مطالبات کے حق میں بینرز بھی آویزاں کیا اس ضمن میں ملازمین کا کہنا تھا کہ کہ سالوں سے نو اسکیل پر کام کررہے ہیں جبکہ محکمہ میں جونئیر کلرکس کی پوسٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو نو سے چودہ گریڈ میں ترقیاں دی گئی ہے اور ہمیں مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے جو انصافی ہے انہوں نے وزیراعلی سندھ ،چیف سیکریڑی سندھ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ دیگر کلرکس کی طرح ہم اکاونٹس شعبہ سے وابسطہ کلرکس کو بھی ترقی دیکر انصاف کیا جائے بصورت دیگر سخت سے سخت احتجاج کیا جائیگا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یدھی سینٹر کے سامنے مظاہرہ اور احتجاجی دھڑنا
ٹھٹھہ( رپورٹ:حمید چنڈ ) ٹھٹھہ سول سوساے60ٹی اور پریس کلب ٹھٹھہ کی جانب سے ایدھی سینٹر کو بچانے کے لیے60 ٹھٹھہ شہر میں ایدھی سینٹر کے سامنے مظاہرہ اور احتجاجی دھڑنا دیا گیا، مظاہرین نے ایس ایس پی ٹھٹھہ کو ایدھی سینٹر کو خالی کروانے میں ملوث قرار دیا، دھڑنے کے دوران ٹھٹھہ کے شہریوں سمیت سیاسی، سماجی اور ادبی رہناموں نے شرکت کی ، جب تک ایدھی سینٹر کے اوپر داہر جھوٹے کیس ختم نہیں ہونگے اور جھوٹا کیس داہر کرنے والوں کے خلاف ایکشن نہیں لیا جاے60گا تب تک دھڑنا جاری رہیگا، ٹھٹھہ شہر میں سالوں سے قاے60م ایدھی سینٹر جو غریب مسکین لوگوں کو ناگہانی آفات میں بلاماوضہ مدد کرتا ہے، اور کئ ایسے حادثات جس میں ایک انسان دوسرے انسان کو دیکھ بھی نہیں سکتا اس وقت ایدھی کے عملے کی خدمات ہمیں بہت بڑا بہارہ نظر آتی ہیں مگر ٹھٹھہ شہر میں ایک بااثر ممتاز کھٹی نے نے اپنے اثر رسوخ استعمال کرکے جھوٹے کاغذات بناے60 اور ٹھٹھہ ضلع کی انتظامیہ سے مل کر جھوٹا مقدمہ داہر کیا گیا جہاں ایک مرتبہ پھر پاکستان کے رشوتی عناصروں کے تعاون سے سچ ہار گیا اور جھوٹ جیت گیا ، جہاں کورٹ نے ٹھٹھہ ضلع کے واحد ایدھی سینٹر کو خالی کروانے اور اس کی ملکیت جھوٹا مقدمہ داہڑ کرنے والے کو دینے کا فیصلا دیا،جس سے ضلع بھر کی غریب مسکین عوام کے واحد مدد کرنے ادارے کو بند کرنے کے خلاف ٹھٹھہ پریس کلب اور ٹھٹھہ سول سوساے60ٹی کے لوگوں نے ایدھی سینٹر کے آگے مظاہرہ کیا اور دھڑنا دیا، دھڑنے میں ٹھٹھہ کے شہریوں سمیت سیاسی و سماجی رہنماوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اورایس ایس پی ٹھٹھہ کو اس پورے معاملے میں بااثرممتاز کھٹی کی مدد کرنے میں ملوث قرار دیا ، دھڑنے کو خطاب کرتے ہوے60 رہنماوں نے ٹھٹھہ پولیس کو 72گھنٹوں کا ٹاے60م دیتے ہوے60 کہا کے قبضہ گیر ممتاز کھتری اور ملوث لوگوں کے خلاف قبضے کا کیس داخل نہیں کیا گیا تو ٹھٹھہ میں میں شٹر ڈاوں ہڑتال کی جاے60گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میڈیکل اسٹورپر غیرمعیاری اور انسانی زندگیوں سے کھیلنے والی اودیات فروخت ہونے لگی
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمید چنڈ)ٹھٹھہ ضلع کے میڈیکل اسٹورپر غیرمعیاری اور انسانی زندگیوں سے کھیلنے والی اودیات فروخت ہونے لگی، محکمہ صحت ٹھٹھہ نے مجرمانہ طورخاموشی اختیار کرلی ہے تفصیلات کے مطابق میڈی پاک اور مختلف کمپنیوں کی جانب سے ٹھٹھہ کے مختلف میڈیکل اسٹورزپر اکثر انتھائی خطرناک ادویات فروخت ہونے لگی ہے، آئی وی فلوٹ رنگل لیٹیڈ، گئسٹرول پینے کے پانی کی فروخت ہونیوالی بوتلوں اور خون کیلئے استمال ہونیوالی بوتلوں میں جیت، کیڑے واضع طور دیکھنے لگے ہیں، برآمد کی گئی بوتلوں کی ختم ہونیوالی تاریخ تو 2018 ہے لیکن ان کے استعمال کرنے سے انسانی زندگی داؤ پر لگی ہوئی ہے، ڈاکٹرز کمیشن حاصل کرنے کیلئے ناکارہ اور غیرمعیاری اودیات مریض کو لکھ کے دیتے ہیں، جبکہ محکمہ صحت ٹھٹھہ نے مجرمانہ خاموشی اختیار کرکے اور ڈرگ انسپیکٹربھی نے میڈیکل اسٹوروالوں سے بھتہ خوری کرکے عوام کو موت میں منہ میں دہکیل دیا ہے، ٹھٹھہ شھر کی درجنوں اسپتالوں میں غیرمعیاری ادویات کے فروخت کی شکایات ملنے کے بوجود کوئی بھی چیکنگ نہیں جاتی ہے، جس کا فوائدہ اٹھاتے ہوئے میڈیکل اسٹور کے مالکان عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے ہیں، ٹھٹھہ کے سیاسی سماجی رہنماوں نے ادویات فروخت کرنے والی مختلف کمپنیوں اور میدیکل اسٹور کے مالکان کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress主题