بھارتی فوجی سربراہ مجرمانہ ذہنیت رکھتا ہے سنگھی مائینڈ سیٹ بھی رکھتا ہے؛سید علی گیلانی

Published on June 1, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 287)      No Comments


سری نگر(یوا ین پی) کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمین حریت گ سید علی گیلانی نے بھارتی فوجی سربراہ کے کشمیر کی صورتحال پر دئے گئے بیان اور اُن کی طرف سے میجر گگوئی کی سراہنا کرنے پر ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سیاسی قیادت سے لیکر فوجی قیادت تک عملاً ایک فاشسٹ ملک بن گیا ہے اور اس کا جمہوری دعویٰ ایک مذاق بن کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل بپن راوت نہ صرف ایک مجرمانہ ذہنیت کے آدمی ثابت ہوئے ہیں، بلکہ وہ جن سنگھی مائینڈ سیٹ بھی رکھتے ہیں اور اس لیے انہیں کئی دوسرے جرنیلوں کو بائی پاس کرکے فوجی سربراہ بنایا گیا ہے۔ گیلانی نے اپنے بیان میں کہا کہ جن سنگھی وزیر مسٹر وینکٹا نائیڈو نے جس طرح سے فوجی سربراہ کے بیان کی تائید اور توثیق کی ہے، اس سے کشمیر کے بارے میں بھارت کی سیاسی وفوجی قیادت کے ارادے صاف ظاہر ہیں کہ وہ کسی بھی کشمیری کو زندہ دیکھنا نہیں چاہتے ہیں۔ ان کو صرف کشمیر کی زمین سے دلچسپی ہے، جس پر وہ اپنا ناجائز قبضہ ہر قیمت پر جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ کشمیری راہنما نے کہا کہ ہم ایک عرصے سے بھارتی فوج کے ان جنگی جرائم کا رونا روتے تھے، جن کا ارتکاب وہ جموں کشمیر میں کررہی ہے، لیکن عالمی برادری اس مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی تھی اور نہ اس کا آج تک کوئی نوٹس لیا گیا، البتہ نہتے شہری کو جیپ سے باندھ کر انسانی ڈھال کے طور استعمال کرنے اور اس پر میجر گگوئی کو کوئی سزا دینے کے بجائے اس کی حوصلہ افزائی کرنے سے ایک ٹھوس ثبوت سامنے آگیا ہے، کہ جموں کشمیر میں تعینات بھارت کی فوج کسی اخلاقی ضابطے کی پابند ہے اور نہ وہ اس سلسلے میں ان قوانین کا کوئی احترام کرتی ہے، جن کو پوری عالمی برادری نے تسلیم کیا ہوا ہے۔ گیلانی نے اپنے بیان میں دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ بھارتی فوجی سربراہ کے بیان سے کشمیریوں کے جذبۂ آزادی اور حوصلے میں کسی قسم کی کمی نہیں آئے گی۔ ہم نے بھی ساری کشتیاں جلا ڈالی ہیں اور واپسی کے تمام راستے بند کردئے ہیں۔ ہم ایسی دھمکیوں سے ماضی میں مرعوب ہوئے ہیں اور نہ مستقبل میں ان کا کوئی اثر ہونے والا ہے۔ جنرل بپن راوت نے ایسا بیان دیکر صرف اپنی شخصیت کو ایکسپوز کیا ہے اور اپنی سطحی ذہنیت کا ثبوت دیا ہے۔ گیلانی نے کہا کہ جب کوئی قوم اس سطح پر اُترتی ہے اور طاقت کے نشے میں مسرور ہوجاتی ہے تو پھر قانون قدرت اس کے بارے میں حرکت میں آتا ہے اور وہ مکافات عمل کے زد میں آجاتی ہے۔ بھارت کی سیاسی اور فوجی قیادت کو بھی یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ اصل طاقت اُس ذات کی ہے، جس نے پوری کائنات کو بنایا ہے اور جو اس کو چلارہا ہے۔ تاریخ اس بات پر شاہد ہے کہ بسا اوقات بڑی جابر اور ظالم طاقتیں ختم ہوکر قصۂ پارینہ بن جایا کرتی ہیں اور کبھی کبھار کمزور اور بے بس قومیں اپنے قوت ارادی سے تاریخ کے دھارے کو موڑ کر رکھ دیتی ہیں اور ایک نئی دنیا آباد کرتی ہیں۔ سید علی گیلانی نے مٹن اسکول پر سی آر پی ایف اہلکاروں کے یلغار کرنے اور کئی بچوں کو زخمی کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا یہ خدشہ صحیح ثابت ہورہا ہے کہ بھارتی فورسز ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کشمیری بچوں کے تعلیمی کیرئیر کو مخدوش بنانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مٹن اسکول سے پہلے ڈگری کالج پلوامہ پر کیا گیا حملہ ایک ہی سازش کی کڑیاں معلوم ہوتی ہیں اور ان کے ذریعے سے طلباء کو جان بوجھ کر مشتعل کیا جارہا ہے، تاکہ وہ احتجاج کرنے کے لیے مجبور ہوجائیں اور اپنے کلاس ورک کی طرف توجہ مرکوز نہ کرسکیں۔ گیلانی نے تعلیمی اداروں پر ہورہے حملوں کی کسی غیر جانبدار ادارے کے ذریعے تحقیقات کرانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بچے ہمارا مستقبل ہیں اور ہم اپنے مستقبل کے ساتھ کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرسکتے ہیں۔ ہم صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور تعلیمی اداروں پر حملوں اور طلباء پر تشدد ڈھانے کا سلسلہ بند نہیں ہوا، تو آزادی پسند قیادت اس پر خاموش نہیں بیٹھ سکتی ہے اور وہ اس ظلم پر روک لگانے کے لیے ہر وہ قدم اٹھائے گی، جو اس کے بس میں ہوگا۔سید علی گیلانی نے حافظ قرآن سرشاد احمد ڈار کی سرکاری فورسز کے ہاتھوں ہوئی ہلاکت پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لواحقین کے نام تعزیت پرسی کا پیغام بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور پولیس پُرامن مظاہرین پر اندھا دھند گولیاں چلاتی اور پیلٹ فائیر کرتی ہیں اور کشمیری نوجوانوں کو ٹارگیٹ کلنگ کے تحت شہید کیا جاتا ہے۔ یہ ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Themes